وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اجلاس میں سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد کی تشہیر، شہریوں کو ہراساں کرنے اور کردار کشی کے ذریعے ان کی ساکھ خراب کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں سائبر کرائم بالخصوص ہراسانی اور توہین آمیز مواد اپلوڈ کرنے اور تشہیر سے متعلق قوانین مؤثر بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر شہریوں کی ہراسانی اور غیر اخلاقی ویڈیوز اپلوڈ کرنے کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ اجلاس میں بلیک میلنگ اور شہریوں کی کردار کشی سے متعلق معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ہراسانی اور کردار کشی کے معاملے پر پیکا 2016 میں ضروری ترامیم لانے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، ورکنگ گروپ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور اتفاق رائے کے بعد سفارشات مرتب کرے گا۔
وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے سائبر کرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور فوری ایکشن لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز مواد اور شہریوں کی کردار کشی کے ذریعے ساکھ خراب کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی اور توہین آمیز مواد کی تشہیر سے معاشرے میں انتشار اور بگاڑ کا خدشہ ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ ایسے جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اور بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔ معاشرے میں اخلاقی اقدار پامال کرنے والوں کے خلاف متعلقہ ادارے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائیں، شہری اپنی شکایات ایف آئی اے کے رابطہ نمبرز پر بھیجیں، شکایات پر بلا تاخیر عملدرآمد کریں گے۔