سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف اتحاد کی تیاریاں،ن لیگ کے پیرپگارا سے رابطے

nawaz-sharif-640x470.jpeg


سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف اتحاد کی تیاریاں، لیگی وفد آج پیرپگارا سے ملاقات کریگا

سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف اتحاد بنانے کی تیاریاں شروع ہوگئیں، ن لیگ کا وفد آج کراچی پہنچے گا,لیگی وفد ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق کی قیادت میں مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرپگارا سے ملاقات کرے گا۔

سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ’ہر الیکشن میں کسی نہ کسی صورت میں کنگز پارٹی سامنے آتی ہے، لیکن اس مرتبہ ہم کنگز پارٹی کا وہی حال کریں گے جو سنہ 2008 میں کیا تھا۔

جمعے کو کراچی میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے انھوں نے شہباز شریف سے متعلق کہا کہ ’ہم نے ان کو وزیراعظم بنانے کے لیے بہت محنت کی۔ ملک کے مفاد کے لیے یہ وقت کی ضرورت تھی۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ’نون لیگ اور ایم کیو ایم کے اتحاد سے ہمیں نقصان سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ جہاں تک مولانا فضل الرحمان کی بات ہے تو ان کے ساتھ بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں اور ان کے خلاف بھی لڑ سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’جنرل باجوہ کا پیغام آیا تھا کہ ہم نیوٹرل ہیں اور اسی نیوٹرل صورتحال میں ہم کامیاب ہوئے۔‘
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ’عدم اعتماد سے ایک دو روز پہلے جنرل باجوہ نے ہمیں بلایا تھا اور کہا تھا کہ آپ عدم اعتماد کی تحریک واپس لیں اور ہم الیکشن کروا دیتے ہیں۔ اگر مداخلت کرنا ہوتی تو وہ درخواست نہ کرتے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللّٰہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں، وہ اپنی اور ہم اپنی سیاست کر رہے ہیں, کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساتھ مل کر اس کی مدد کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہمارے پاس 3، 4 مؤثر امیدوار ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ بہت سی چیزیں طے ہونی ہیں,جہاں ہمارے امیدوار کامیاب ہوسکتے ہیں وہاں ایم کیو ایم ہمیں اسپیس دے گی۔

انہوں نے بلوچستان سے متعلق بتایا کہ وہاں کے کچھ حلقوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کےلیے تیار ہیں۔ ہم اپنی پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے بلوچستان جارہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ 2018 میں ہم نے پنجاب میں اکثریت حاصل کی تھی، الیکشن میں ثابت کریں گے کہ ہم پنجاب میں اب بھی مقبول ہیں۔ پنجاب میں 2018 کی نسبت زیادہ سیٹیں حاصل کریں گے۔
رانا ثنااللّٰہ نے کہا کہ ق لیگ کے ساتھ کوئی مطالبہ نہیں، ان سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کو تیار ہیں۔

چوہدری شجاعت سے ملاقات کا بھی پلان ہے۔ ق لیگ سے کوئی کترانے والا معاملہ نہیں, جن ایم پی ایز نے ہمیں ووٹ دیا تھا ان سے متعلق ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا۔

رانا ثنااللّٰہ نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی جانب سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پیش کش نہیں ہوئی۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے، لیکن ابھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ مولانا فضل الرحمان سے ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں، وہ اپنی اور ہم اپنی سیاست کر رہے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کو ختم کرنے کی بات نہیں کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں ووٹ کےلیے ہمارے خلاف بات کر رہی ہے۔ جنوبی پنجاب میں 46 میں 35 سیٹیں ہماری کلیئر ہیں۔
 

Termitenator

Senator (1k+ posts)
Pir Pagara was Imran's alliance partner in 2018 elections 😜

Project Great Reset is well on track and Youthias are getting desperate.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
Pir Pagara was Imran's alliance partner in 2018 elections 😜

Project Great Reset is well on track and Youthias are getting desperate.
جس طرح تم ہر تھریڈ پر آکر اپنی اماں پیش کرتے ہو لگتا ہے تمہاری حالت کچھ زیادہ ہی خراب ہے