لندن میں نوازشریف کی رہائش گاہ کے باہر نجی ٹی وی چینل کے نمائندے کی احتجاج کرنے والی خاتون سے شدید بدتمیزی، تلخ کلامی کے دوران صحافی نے گندی غلیظ گالیوں کا استعمال کیا بعد ازاں ویڈیو وائرل ہونے پر ٹویٹر پر مذمت کرنے والوں سے الجھتے بھی رہے۔
تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہےجس میں سماء ٹی وی لندن میں نمائندے سید کوثر کاظمی کو نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنےو الی اور ن لیگ کی قیادت کے خلاف نعرے بازی کرنے والی خواتین سے الجھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
اسی دوران سید کوثر کاظمی کی ایک خاتون سے تلخ کلامی شروع ہوتی ہے جس کے ساتھ ہی کوثر کاظمی کے منہ سے گندی غلیظ ماں بہن کی گالیوں کا ایک فوارا ابلنا شروع ہوجاتا ہے جو رکنے کا نام ہی نہیں لیتا، احتجاج کرنے والی خاتون بھی تمیز کے دائرے میں رہتے ہوئے انہیں جواب دیتی رہتی ہے تاہم کوثر کاظمی کے منہ سے صرف گالیاں اور مغلظات ہی باہر نکلتی ہیں۔
اردگرد موجود لوگوں کی جانب سے اس سارے منظر کو کیمرے کی آنکھ میں قید کیا گیا اور بعدازاں اس ویڈیو کو ٹویٹر پر شیئر کردیا گیاجس کےبعد اس پر صحافتی حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی۔
سیاست ڈاٹ پی کے' کے بانی اور ایڈیٹر عدیل حبیب نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ کوئی بھی ہو، آپ کسی سے ایسی زبان میں بات نہیں کرسکتے، کیا آپ یقین کرسکتےہیں کہ یہ شخص ایک صحافی ہے اور سماء ٹی وی کیلئے کام کرتا ہے،ان کا انداز گفتگو دیکھ کر تو ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے کبھی اسکول کا منہ تک نہیں دیکھا۔
لاہور سےتعلق رکھنے والے صحافی رائے ثاقب کھرل نے بھی اس واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نہیں جانتا ان خواتین نے کیا کہا: کیا کیا جس پر یہ ہنگامہ برپا ہوا۔۔ لیکن ایک صحافی کون ہوتا ہے کسی کو ایسی غلیظ گالیاں دینے والا؟ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ کوئی ن لیگ کو براکہہ دے تو میڈیا عمران خان کی تربیت پر سوال اٹھادیتا ہے، آج خود میڈیا سے وابستہ شخص ایک خاتون کو ننگی گالیاں دے رہا ہے، یہ کس کی تربیت ہے؟
صحافی و یوٹیوبر طارق متین نے اس واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صحافی کی زبان سن کر شرمندگی کو بھی شرم آگئی، وثر کاظمی اور خاتون کے درمیان کیا ہوا پیچھے رہ گیا ۔ اب رپورٹر کی شرمناک زبان وائرل ہے۔
سید کوثر کاظمی نے اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے اس معاملے پر معذرت کرنے کے اس کی مذمت کرنے والوں سے الجھنا شروع کردیا اور اپنی ڈھٹائی ثابت کرنا شروع کردی۔
طارق متین کےبیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے ٹویٹ کی توہین آمیز روایہ اپناتےہوئے جواب دیا اور کہا کہ "تم تمہاری جیسی بیغیرتی ہو تو بندہ اپنی بے عزتی پر خاموش رہ سکتا ہے غصہ بھی غیرت کی نشانی ہے جو تم جیسے بیغیرت کو سمجھ نہیں آنا"۔
اپنی دوسری ٹویٹ میں سید کوثر کاظمی نے طارق متین پر الزام لگایا اور کہا کہ عمران خان سے 60 ہزار روپے مہینہ لینے والا یوٹیوبر بھی شرمندہ ہوتا ہے؟
طارق متین نے اس الزام پر ردعمل دیا اور سید کوثر کاظمی کے ادارے کو ٹیگ کرتےہوئے کہا کہ آپ کا نمائندہ مجھ پر سنجیدہ نوعیت کےالزامات لگارہا ہے، براہ کرم یہ خبر اپنے چینل پر چلائیں اور اپنے نمائندےسے کہیں کہ ثبوت پیش کرے، اگر ایسا نہیں کرسکتے تو اپنے نمائندے کو روکیں۔