سلمان شہباز کی دورہ ترکی کے سرکاری وفد میں شمولیت پر سوالات اٹھ گئے

ish1h1h1121.jpg

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ترکی پر پاکستانی عدالتوں سے اشتہاری مفرور ملزم سلیمان شہباز کے سرکاری وفد میں شامل ہونے پر سوالات اٹھ گئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی عدالتوں سے اشتہاری مفرور ملزم سلیمان نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ ترک صدر رجب طیب ایردوان کی جانب سے دیے گئے عشایئے میں شرکت کی۔

اشتہاری ملزم پاکستان اور ترک سربراہان مملکت کی میز پر بیٹھے نظر آئے ، جس کے بعد سوالات اٹھ گئے ہین کہ سلیمان شہباز اور ان کی اہلیہ کس حیثیت میں سرکاری دوروں میں شامل ہیں۔

اس سے قبل سلیمان شہباز دورہ سعودی عرب میں بھی سرکاری وفد میں شامل تھے، شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران بیٹے اور بھتیجے کی موجودگی پرسوشل میڈیا صارفین نے اظہار برہمی کیا تھا اور سوال اٹھایا تھا کہ حسین نواز اور سلیمان نوازسرکاری وفد کا حصے کیسے بنے ؟؟ شتہاری ملزم نے کس حیثیت سے ولی عہد محمد بن سلمان سے وفد کیساتھ ملاقات کی۔

اب بھی سوشل میڈیا صارفین سوال اٹھارہے ہیں کہ سلیمان شہباز اور انکی اہلیہ کس حیثیت سے ترکی میں موجود ہیں؟ ایک منی لانڈرنگ اور عدالت سے مفرور شخص کو کیوں ترکی کے سرکاری دورے پر بلایا گیا ہے؟ اس سے دنیا میں پاکستان کا کیا تاثر جائے گا؟

تحریک انصاف آفیشل نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ سعودی عرب دورہ کی طرح دورہ ترکی پر بھی عدالتوں سے مفرور سلیمان شہباز سرکاری وفد کو حصہ۔شریف فیملی اقتدار میں آکر ہمیشہ اقتدار کو اپنی پرائیوٹ بزنس ڈیلز کے لیے استعمال کرتے ہیں-
https://twitter.com/x/status/1532368296317702147
ڈاکٹر ارسلان خالد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب دورہ کی طرح دورہ ترکی پر بھی عدالتوں سے مفرور سلیمان شہباز سرکاری وفد کو حصہ۔شریف فیملی اقتدار میں آکر ہمیشہ اقتدار کو اپنی پرائیوٹ بزنس ڈیلز کے لیے استعمال کرتے ہیں۔نئی نسل کو ان حرکتوں سے نفرت ہے جبکہ طاقتور لوگوں کے لیے یہ مسلہ ہی نہیں ہے
https://twitter.com/x/status/1532293602117931009
حقیقت ٹی وی کا کہنا تھا کہ جنکو راتوں رات چور دروازے سے عوام پر مسلط کیا ہے وہ مفرور منی لانڈر کرپٹ شخص سلیمان شہباز اور اسکی بیوی کس حیثیت میں ترکی کے دورے پر موجود ہیں... قوم کو 60 روپے مہنگا تیل دے کر خود عیاشیاں کر رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1532551529341030401
نینی فیصل نے سوال اٹھایا کہ سلیمان شہباز اور اسکی اہلیہ کس حیثٰت سے سرکاری دورے میں شامل ہیں؟؟
https://twitter.com/x/status/1532350046196404228
سہیل خان کا کہنا تھا کہ کون کہتا ہے کہ یہ جمہوریت ہے یہ صرف ایک خاندان کی بادشاہت ہے. اشتہاری ملزم سلیمان شہباز کس حیثیت سے سرکاری وفد کے ساتھ ترکی میں موجود ہیں؟؟
https://twitter.com/x/status/1532519378629042180
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز16 ارب منی لانڈرنگ کیس میں مفرور ہے، سلمان شہباز نیب کوبھی 7.5ارب ٹی ٹی کیس میں مطلوب ہے۔

فرخ حبیب نے مزید کہا کہ سعودی عرب دورہ ہویاترکی دورہ، سیلمان شہبازپاکستان آنےکےبجائےشہبازشریف کیساتھ سرکاری دورہ پر جاتےہیں، چوروں کی حکومت قائم ہوگی توقانون کاایساہی مذاق اڑایاجائےگا، پاکستان میں چوروں،ڈاکوؤں کی غلام حکومت ہوگی توایساقانون نظر آئے گا۔
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Hamay tu pta ha sab..lekan is ka jawab Bajwa ko dena chahay..Jab sab kuch manage Bajwa kar raha ha in k duro se le kar economy tak.so he know Criminals are in the list..
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اسے کہتے ہیں سیاست، یہ ہوتا ہے تجربہ. "باشعور" عوام.؛
 

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)
پاکستانی سیاسی پارٹیاں دراصل خاندانی جاگیریں ہیں جو ان کے مالکان کے ذاتی مقاصد کی تکمیل اور ملکی دولت کے لوٹ مار کے علاوہ ان کے بیرونی آقاوں کے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے بھی استعمال کی جاتی ہیں . اب وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ جاگیریں مضبوط ہو کر چھوٹی چھوٹی ریاستیں بن رہی ہیں اور ان کے کارندے ایک مضبوط مافیا بن چکے ہیں جن کو ان کے علاوہ کوئی بھی حکومت اب کنٹرول نہیں کر سکتی .شاہی گھرانوں میں اقتدار کا تسلسل اور ان کا آپس کا گٹھ جوڑ بہت پائیدار ہے اسی لئے کوئی بھی ریاستی ادارہ انتظامیہ ، عدلیہ اور فوج ان کے آگے بےبس ہے . آج ان کی تیسری نسل پاکستان پر قابض ہے . آصفہ ، مریم ، حمزہ ، بلاول، ایمل ولی، اچکزئی اور اسعد محمود وغیرہ آج کے جاگیردار ہیں . کیا عام پاکستانی بچے قابلیت میں ان سے کم ہیں ؟ نہیں . مگر ہماری اندھی تقلید ، ذہنی غلامی اور تعلیم کی کمی اس نظام کو نہیں بدل سکتی . کیا غلامی ہی ہماری آنے والی نسلوں کا مقدر ہے ؟ خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال خود اپنی حالت کے بدلنے کا . ..الله ہمیں صحیح حکمران عطا کرے اور پاکستان کو ان حرام خوروں سے بچائے ، آمین
 

Back
Top