گزشتہ تین سالوں میں 5 ہزار سے زائد پاکستانی بیرون ملک گداگری کے الزام میں بے دخل، افغان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ جاری
اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے پیش کردہ تفصیلات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران دنیا کے مختلف ممالک سے گداگری اور دیگر جرائم میں ملوث 5,402 پاکستانیوں کو ملک بدر کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1923028928274264130
وزیر مملکت مختار احمد ملک نے ایوان کو بتایا کہ صرف 2024 میں گداگری کے الزام میں 4,850 پاکستانی مختلف ممالک سے بے دخل کیے گئے، جب کہ 2025 میں اب تک یہ تعداد 552 رہی۔ اعداد و شمار کے مطابق، سب سے زیادہ 5,033 پاکستانی سعودی عرب سے نکالے گئے۔ ان افراد کا تعلق پاکستان کے مختلف صوبوں بشمول پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور آزاد کشمیر سے ہے۔
افغان مہاجرین کی واپسی:
اجلاس میں افغان مہاجرین سے متعلق بھی اہم اعداد و شمار پیش کیے گئے۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ:- پاکستان میں تقریباً 30 لاکھ افغان مہاجرین موجود تھے۔
- 8 لاکھ 13 ہزار کے پاس اے سی سی کارڈز اور 13 لاکھ کے پاس پی او آر کارڈز موجود ہیں۔
- یو این ایچ سی آر کے تحت 13 لاکھ 77 ہزار 24 افغان مہاجرین پہلے ہی واپس بھیجے جا چکے ہیں۔
- نومبر 2023 سے 7 مئی 2025 تک 1 لاکھ 2 ہزار 230 غیر قانونی افغان مہاجرین کو بھی واپس بھجوایا گیا۔
منشیات اسمگلنگ اور تعلیمی ادارے:
وزارت داخلہ نے بتایا کہ:- گزشتہ دو سالوں میں کورئیر پارسل کمپنیوں کے ذریعے منشیات اسمگلنگ کے 344 کیسز رجسٹرڈ کیے گئے۔
- ان میں سے 70 کیسز ملک کے اندر جبکہ 174 بیرون ملک لے جانے کی کوششیں تھیں، جنہیں اے این ایف نے ناکام بنایا۔
- تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے کے لیے 349 آپریشنز کیے گئے، جن میں 400 منشیات فروش گرفتار اور 1,393.5 کلوگرام منشیات برآمد کی گئیں۔
- سال 2024 میں 392 منشیات فروشوں کو سزائیں سنائی گئیں۔
Last edited by a moderator: