
رانا ثنا نے کہا سائفر کے معاملے پر کہا کہ سائفر کاپی عمران کے پاس تھی، تحقیقات کرائی جائے، جس پر امریکی صحافی ریام گرم نے لکھا سائفر کو عمران خان یا کسی اور شہری نے لیک نہیں کیا، جیسا کہا جاتا ہے، سائفر کو فوج کے ذریعے لیک کیا گیا تھا، لیکن اگر دستاویز جعلی ہے تو تفتیش کی ضرورت نہیں ہے؟ سب سے آسان حل یہ ہے کہ آپ اپنی کاپی شائع کریں۔
https://twitter.com/x/status/1689358592405807104
رانا ثنا نے کہا تھا خفیہ دستاویز آن لائن فراہم کرنے والے ذریعہ کو بے نقاب کرنے کےلیے تحقیقات کا کہا ہے، ان دستاویزات میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا سابق وزیراعظم عمران خان کو اقتدار سے ہٹانا چاہتا تھا۔
سابق وزیر داخلہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ اگرچہ اس خبر میں کچھ بھی نیا نہیں ہے تاہم اس حوالے سے تفتیش کی ضرورت ہےکہ اس دستاویز کا ذریعہ کیا ہے۔ یہ بہت مجرمانہ ، دھوکابازی اور باغیانہ اقدام ہے۔
https://twitter.com/x/status/1689354888004907008
یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ عمران خان نیازی کے پاس سائفر کی ایک کاپی تھی جو انہوں نے واپس نہیں کی اور آن ریکارڈ و ہ تسلیم کرچکے ہیں کہ یہ کھو چکی ہے تاہم اگر قصور ثابت ہوجاتا ہے تو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خان پر مقدمہ چلنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ یہی چاہتے ہیں کہ اس دستاویز کا ذریعہ پتہ چلانے کےلیے تفتیش کی ضرورت ہے کیونکہ عمران نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کیبل کھو دیا تھا ۔
Last edited by a moderator: