بجلی کے بلوں میں دوکانداروں کو اضافی ریٹیلر ٹیکس عائد کرنے پر تاجر تنظیموں اور سیاستدانوں نے حکومت سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران نے اعلان کیا ہے کہ بلوں میں جبری ٹیکس کسی بھی صورت جمع نہیں کروائیں گے۔
انجمن تاجران نے مفتاح اسماعیل کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئےکہا کہ 150 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنےو الے کمرشل صارفین کو ٹیکس معاف کرکے وزیر خزانہ نے کوئی احسان نہیں کیا کیونکہ ان صارفین پر ویسے ہی ٹیکس معاف ہوتا ہے۔
انجمن تاجران نے حکومت سے جبری ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ واپڈ کی تمام کمپنیاں یہ ٹیکس نکال کر صارفین کو نئے بل بھیجیں۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے بھی اپنی جماعت کے وزیر خزانہ کے اس فیصلے کی مخالفت کی اوراپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ مفتاح بھائی بجلی کے بلوں پر ٹیکس واپس لیں ،تاجر برداری پریشان ہے اور شکوہ کررہی ہے،امید ہے آپ اس مسئلے کا کوئی حل نکالیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مسرت چیمہ نے بھی اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے انجمن تاجران کے مطالبات کی حمایت کی اور کہا کہاس وقت کمرشل صارف ہو یا گھریلو سب
بجلی کے بل دیکھ کے حکومت کو بددعائیں دینے میں مصروف ہیں. مہنگائی میں غیر انسانی اضافہ ملک کو سول نافرمانی کی طرف دھکیل رہا ہے۔