
اقوام متحدہ میں روس کیخلاف ووٹنگ میں پاکستان کے حصہ نہ لینے پر امریکی سینیٹ میں بحث کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ میں خارجہ تعلقات کمیٹی کی دورانِ سماعت ایک سینیٹ کے رکن نے سوال کیا ، پاکستان نے بھی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا ، کیا انتظامیہ میں سے کسی نے پاکستان کے وزیر خارجہ یا وزیر اعظم پاکستان کو فون کیا؟ جس پر نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ڈونلدلو نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں روس کا دورہ کیا، پاکستان سے رابطوں کے لیے جائزہ لیا جارہا ہے۔
ایک سینیٹر نے کہا کہ آپ کے دائرہ اختیار میں شامل دو ممالک پاکستان اور سری لنکا بھی ہیں، جنہوں نے اس ووٹنگ پر حصہ نہیں لیا،کیا آپ یہ بتاسکتے ہیں کہ ان ممالک کے حوالے سے کیا کوششیں کی گئیں؟جس پر نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ڈونلدلو نے جواب دیا کہ میں کل شام 6 بجے فون پر سری لنکا کے سفیر سے بات کر رہا تھا،جبکہ بیور میں میرا ساتھی پاکستانی ڈی سی کے ساتھ فون پر تھا،جس کا مقصد تھا کہ انہیں اس قرارداد کے حق میں ووٹ دینے کے لیے قائل کیا جا سکے۔
سینیٹ کے رکن نےمزید کہا کہ اتنے ممالک کا ووٹنگ میں حسہ نہ لینا مایوس کن ہے،کیا انتظامیہ نے پاکستان کے وزیر خارجہ یا وزیر اعظم پاکستان کو فون کیا؟
امریکی نائب وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہمارے سارجنٹ نے حال ہی میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی لیکن وہ اس موضوع پر نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے حال ہی میں روس کا دورہ کیا ہے، ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس فیصلے کے بعد وزیر اعظم کے ساتھ خصوصی طور پر بات چیت کیسے کی جائے؟