
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ روس نے 2015 کے گیس پائپ لائن منصوبے کو بنیاد بنا کر سستا تیل دینے سے انکار کردیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بیان سماء ٹی وی کے پروگرام لائیو ود ندیم ملک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ روس نے پاکستان کی جانب سے تیل کی خریداری کی پیشکش پر جواب دیا ہے کہ 2015 میں گیس پائپ لائن معاہدہ نہیں کیا تو اس حوالے سے مزید کیا بات کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر روس سے سستاآئل مل رہا تھا تو عمران خان کی حکومت نے کیوں نہیں لیا، روس نے ہمارے خط کا جواب نہیں دیا جب سفارتکار نے جاکر بات کی تو صاف انکار کردیا، روس اگر 30 فیصد کم قیمت پر تیل دے تو ہم ضرور خرید لیں گے، مگر روس 2015 کے گیس پائپ لائن منصوبے کو بنیادکہہ رہا ہے کہ مزید بات نہیں ہوگی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ روس ہمیں تیل بیچنے کے موڈ میں نہیں ہے، ہاں ہم گندم کی خریداری کیلئے بات چیت کررہے ہیں،وفاقی کابینہ نے روس سے گندم کی خریداری کی منظوری دیدی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو ڈالر 189 روپے کا تھا ہم اسے نیچے لائے مگر یہ تیزی سے 200 سے اوپر چلا گیا ، اب ہم اس گیم میں نہیں پڑنا چاہتے کہ ڈالر کو اوپر لاؤ نیچے لاؤ، مجھے معیشت کو ٹھیک کرنا ہے، ملک میں معاشی مسائل ہیں لیکن پاکستان کے پاس وسائل بھی بہت ہیں، یہ مسائل ایک ویک اپ کال ہوسکتے ہیں۔
اس وقت بھارت کے پاس 600 ارب ڈالر جبکہ بنگلہ دیش کے پاس 40 سے 50 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں جبکہ پاکستان کے پاس 10 ارب سے بھی کم ہیں، یہ لمحہ فکریہ ہے، ہمیں اچھا نہیں لگتا دوسرے ملکوں میں جاکر پیسہ مانگیں مگر ٹیکس ٹو جی ڈی پی اور ایکسپورٹ ٹو جی ڈی پی14 سے 15 فیصد تک نہیں لے جائیں تو ملک کا یہی حال رہے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12miftahclaimrussiaoil.jpg