
تجزیہ کار اور یوٹیوبر رضوان رضی جو کہ یوٹیوب پر رضی نامہ کے نام سے پروگرام چلاتے ہیں ان کی سوچ میں چھپی ہوئی نسل پرستی اور تعصب کھل کر سب کے سامنے آ گیا ہے کیونکہ انہوں نے ایک پروگرام میں پنجاب میں پڑھنے والے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کو نشانہ بنایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک پروگرام میں رضوان رضی نے کہا کہ پٹھان اور بلوچستان کے طلبا جو پنجاب میں پڑھنے کیلئے آئے ہیں وہ دراصل یہاں کے طلبا اور تعلیمی نظام پر حملہ آور ہوئے ہیں، انہیں مہذب ہونے کی ضرورت ہے۔
رضوان رضی کا ماننا ہے کہ پٹھان اور بلوچی طلبا پڑھائی کر ہی نہیں سکتے وہ تو کسی ٹرک اڈے پر کام کرنے کیلئے ٹھیک ہیں۔ جہاں وہ کسی کو ہاں جی استاد کہہ کر بلائیں۔ یا یہ صرف ٹرک ٹھیک کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کسی سے گھُلتے ملتے نہیں ہیں۔
تجزیہ کار نے یہ بھی کہا کہ ان طلبا میں ٹیلنٹ نہیں ہوتا بلکہ آسان طریقوں سے انہیں داخلے مل جاتے ہیں ان کی وجہ سے پنجابی طلبا کا بھی استحصال ہوتا ہے۔
رضی دادا کے نام سے مشہور اس یوٹیوبر تجزیہ کار کے تجزیے پر صحافی امتیاز عالم جو کہ ساؤتھ ایشین فری میڈیا ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ہیں ان کا کہنا ہے کہ رضوان رضی نے پختون اور بلوچ طلبا جو پنجاب میں زیر تعلیم ہیں ان سے متعلق انتہائی شرمناک، متعصبانہ اور نسل پرستی پر مبنی اور نفرت انگیزی کا اظہار کیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1587342669969235968
امتیاز عالم نے رضی دادا کے اس تبصرے کو پنجابی شاوینزم کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2rizwanrazlanti.jpg