
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر رانا ثناء اللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کیلئے تضحیک آمیز الفاظ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ دوران سفر، بازار یا کسی بھی جگہ اگر آپکا سامنا ”عمرانی باؤلوں“ سے ہوجائے اور وہ آپ پر ”غرانا“ یا ”کاٹنا“ شروع کر دیں تو آپ اپنے موبائل فون سے اُنکی ویڈیو بنائیں، قانون کو ہاتھ میں لینے یا ان سے الجھنے کی ضرورت نہیں۔
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ سائبر کرائم کو یہ ویڈیوز ایف آئی اے سائبر کرائم کو بذریعہ واٹس ایپ یا ٹویٹر ارسال کریں جس کے بعد ان کے خلاف مقدمے کا اندراج، گرفتاری جبکہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
ٹویٹر پر ان کے ٹویٹ کے بعد بڑی تعداد میں شہریوں اور مختلف سیاستدانوں نے رانا ثناء اللہ کے اس ٹویٹ پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اس اقدام کو فاشزم قرار دے دیا۔
سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ آپ جرآت کر کے فیصل آباد بازار میں جائیں، جن القابات سے فیصل آباد کے لوگ آپ کو پکارتے ہیں، سارے فیصل آباد کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے پڑیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1546898141815140352
ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ پی ڈی ایم والے عوام میں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے، اس لئے رانا ثناء اللہ نے اجتماعی تڑیاں لگانی شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ یہ امپورٹڈ حکومت اپنے ہوش وحواس کھو بیٹھی ہے اور عوام کے ساتھ جنگ پر اتر آئی ہے۔ کوئی ہے جو آج تک عوام کے سامنے کھڑا ہو سکا ہے؟
https://twitter.com/x/status/1546890059919593472
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ یہ ہوتی ہے بوکھالائی ہوئی آمریت، یہ ہوتا ہے آخری سانسیں لیتا فاشزم جب امپورٹڈ حکومت کا وزیرِداخلہ اپنے سیاسی مخالفین کو گندی گالیاں دینے لگ جائے اور کہے کہ اگر یہ لوگ آپ کے سامنے نعرے بازی کریں تو ان کی تصویریں مجھے بھیجیں تاکہ میں ان کے پاسپورٹ بلاک کروں اور ان پر ایف آئی آرز کاٹوں۔
https://twitter.com/x/status/1546885148737564672
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ لگتا ہے رانا صاحب نے کسی تھکڑ قسم کے پنجابی فلم رائیٹر کو اپنے ٹوئیٹ لکھنے پر رکھ لیا ہے۔ رانا صاحب کہنا چاہ رہے ہیں کہ اگر ان کو کسی نے چور کہا تو یہ مقدمہ قائم کریں گے۔ان سے کوئی پوچھے کہ آپ وزیرِداخلہ ہیں یا کوئی گلی کی نکڑ پر کھڑا رنگ باز جو آنے جانے والے کو تڑیاں لگا رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1546914031734517760
ایک سوشل میڈیا صارف نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان مسلم لیگ (نیوٹرل) کی کانپیں ٹانگ گئی ہیں، عوامی ردعمل سے سرعام ریاستی دہشتگردی کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، کہ خبردار کسی نے سچ بولا کیسی لیڈر کہ منہ پر اغوا کر لیا جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1546889072492556288
ایک اور سوشل میڈیا صارف مشوانی اظہر نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ رانا مُچھڑ کا رسہ آج کل نیوٹرل کیا ہوا ہے ان سب کے اجتماعی ابو نے، اس لیے اتنا بھونک رہا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ کسی چور کو چور کہنا، ڈاکو کو ڈاکو کہنا بالکل کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں اور اس کی کوئی سزا نہیں، انشأللہ جلد ہی یہ نیوٹرل رسہ عوام ٹائٹ کر کے ان سب کو کینل میں واپس پہنچا دے گی۔
https://twitter.com/x/status/1546885254794936328
ایک اور سوشل میڈیا صارف عائشہ علی بھٹہ نے طگئ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا کہ ہم دنیا کی سب سے بدقسمت قوم ہیں جہاں رسہ گیر بدمعاشوں، کن ٹٹوں اور قاتلوں کو وزارت کے عہدوں پر بٹھایا جاتا ہے، کبھی کبھی میں سوچتی ہوں کہ ہم نے محمد علی جناح اور فاطمہ جناح کے ساتھ جو سلوک کیا، شاید اس کی سزا کے طور پر یہ جرائم پیشہ لوگ ہمارے اوپر مسلط کیے گئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1546886422925393927
سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ رانا ثنااللہ ایک (Scarecrow) ہے، جِسے فصل کو پرندوں سے بچانے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، اُسے کھیت میں کھڑا کرنے کے لیئے جو ڈنڈا دیا جاتا ہے، وہ ڈنڈا کسی اور کا ہے اور یہ رانا جی کی زُبان اُس ڈنڈے کی وجہ سے چل رہی ہے!
https://twitter.com/x/status/1546902270746689541
ایک سوشل میڈیا صارف نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا بیان ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ: “اگر کوئ انصافی آپ سے بحث کرے یا راستہ میں “غُراۓ” تو اُس کی ویڈیو بنا کر بھیجیں ہم اُس کا شناختی کارڈ بھی کینسل کرینگے اور اُس کا پاسپورٹ بھی بلاک کر دینگے”۔ رانا ثناء اللہ، انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کیا ہورہا ہے پاکستان میں؟ کسی کے باپ کو اختیار نہیں کہ کسی کا کارڈ یا پاسپورٹ بلاک کرے صرف بحث کرنے پر!
https://twitter.com/x/status/1546892458235248642
سابق وزیراعظم عمران خان کے ترجمان برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے بھی رانا ثناء اللہ کے ٹویٹ پر ردعمل میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان میں فاشزم اپنی انتہائوں پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے رانا ثناء اللہ پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہماری وفاقی وزیر داخلہ ہیں اور یہ پاکستانیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ 25 مئی کے فاشسٹ اقدامات کے بعد یقیناً انہیں اپنے آقائوں سے شاباشی ملی ہو گی اسی لیے آج یہ پاکستانی عوام کو دھمکا رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1546900507213578244
سعد سعید نامی سوشل میڈیا صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سوچیں یہ بیان تحریکِ انصاف کا وزیرِداخلہ دیتا! نجم سیٹھی جیسے مقامی سہولت کار تو ایک طرف اس وقت تک ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مذمتی بیان داغ دیا ہوتا۔ ڈان اور دیسی لبرل مافیا رنڈی رونا کر رہا ہوتا لیکن ان کی دفعہ سکون ہی سکون ہے کیونکہ "اپنا" فہد حسین جو تنخواہ دار درباری ہو گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1546893851981320192
دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان کا ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومتی دھمکی کہ وزیروں کے خلاف نعرہ لگانے پر ایف آئی آر درج، پاسپورٹ اور آئی ڈی کارڈ ضبط ہوگا، فاشزم کی انتہا ہے۔ ایف آئی اے، آزادیِ اظہار کے خلاف غیرآئینی حکم ماننے سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ اور عدالت میں جمع اپنے ایس او پیز پڑھ لے۔ شوباز، شہنشاہ بننے کی کوشش مت کرو۔
https://twitter.com/x/status/1546892063610130432
ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کپتان، لٹیروں کے اعصاب پر چھا گیا۔ وزیروں کے استعفے کام نہ آئے نہ ہی وزیر عوام میں جا سکتے ہیں۔ ککڑی کی یقینی ہار دیکھ گونگلوؤں سے مٹی مت اتارو۔ پیٹرولیم مصنوعات میں اپنے دور کا سارا اضافہ واپس لو۔ 17 جولائی تمہارا یومِ حساب، تب تک ہر نوٹنکی فیل ہو گی۔
https://twitter.com/x/status/1546919203340537862
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14ranasanaradaml.jpg