
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو انتخابات پر مذاکرات کی پیشکش کر دی،ایک انٹرویو میں رانا ثنااللہ نے پیشکش کی کہ عمران خان بیٹھ کر بات کریں، انتخابات اکتوبر میں کرانے ہیں یا آگے، یہ چیزیں بات چیت سے حل ہوسکتی ہیں۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان کے 25 مئی کے الٹی میٹم سے پہلے ن لیگ کا مؤقف تھا کہ پیٹرول مہنگا کرنے کے بجائے الیکشن میں چلے جائیں لیکن عمران خان کی ضد اور غیر جمہوری رویوں کی وجہ سے اتحادیوں نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر الیکشن نہیں کراسکتے۔
https://twitter.com/x/status/1534260636330250240
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ کوئی بھی لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف دو صورتوں میں بڑھ سکتا ہے،حکومت اجازت دے یا سپریم کورٹ اس کے سوا کوئی مارچ نہیں آسکتا۔
وزیر داخلہ نے انٹرویو میں کہا کہ عمران خان بھلے لانگ مارچ کی تیاری کریں اور تاریخ کا اعلان کریں، وہ سمجھتے ہیں وہ جو چاہتے ہیں اس کو پوری قوم کو ماننا پڑے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے سوال اٹھایا کہ کیا لیڈر آف ہاؤس کا لیڈر آف اپوزیشن سے ہاتھ ملائے بغیر نظام چل سکتا ہے؟ عمران خان نے ساڑھے 3 سال یہی کیا ہے، عمران خان اب اپوزیشن میں ہے تو کہتا ہے کہ وہ حکومت کو نہیں مانتا۔
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ عمران خان کا نام فی الحال ای سی ایل پر نہیں، سابق وزیراعظم نے جرم کا ارتکاب کیا،جس کے شواہد موجود ہیں، انہیں گرفتار کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ فرح خان کے ذریعے جو رشوت لی جاتی تھی، اس کی تحقیقات ہورہی ہے اس میں وقت لگے گا، نئے چیئرمین نیب جیسے چاہیں گے ویسے تحقیقات کریں گے ہمارا کوئی سروکار نہیں ہوگا۔
اس سے قبل عمران خان الیکشن کے اعلان سے مشروط مذاکرات کی پیشکش مسترد کرچکے ہیں،چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ 6 دن میں الیکشن کی تاریخ نہ دی تو پھر نکلیں گے، اسمبلیاں توڑنے اور الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہ کیا تو اب تیاری سے نکلیں گے،عمران خان نے حکومت کو مذاکرات کی مشروط پیشکش کررکھی ہے۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ الیکشن کا اعلان حکومت کی مدت پوری ہونے پر کیا جائے گا،الیکشن کی تاریخ کا تعین حکومت اور اتحادی مل کر کریں گے، عمران خان کان کھول کر سن لیں الیکشن کا اعلان حکومت کی مدت پوری ہونے پر کیا جائے گا۔