بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو تیزابیت اور سینے میں تکلیف کی شکایت سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیر کی رات پمز کی تین لیڈی ڈاکٹرز نے بنی گالہ میں بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کی ٹیم نے بشریٰ بی بی کو کھانے پینے اور لائف اسٹائل میں تبدیلیاں تجویز کیں۔
ڈاکٹرز نے بشریٰ بی بی کے معدے اور آنتوں کا جائزہ لینے کا مشورہ بھی دیا۔
ہم یہاں آئے تو ایمبولینس موجود تھی۔ ہمیں دیکھتے ہی ہمیں کچھ بتائے بغیر ایمبولینس اور ڈاکٹرز چلے گئے۔ بشرا بی بی کی طبعت کافی خراب ہے۔ انکا علاج نہیں ہو رہا انکو معدے میں کافی تکلیف ہے۔ انکا علاج شوکت خانم سے کیا جائے۔ نعیم پنجوتا۔
نعیم پنجوتھہ کے مطابق بشری بی بی صاحبہ کے حوالے پیمز ہسپتال نے تصدیق کی ہے کہ بی بی صاحبہ نے سینے میں درد اور تیزابیت کی شکایت کی اور انہیں طرز زندگی بہتر کرنے اور اچھی خوراک کے ساتھ ساتھ ماہر امراض معدہ و جگر کو چیک اپ کرانے کی ہدایت کی گئی ہے.
یہ تو پیمز ہسپتال والے کہہ رہے ہیں مطلب کہ ان کی طبعیت زیادہ خراب ہے جو چھپایا جا رہا ہے،بی بی کی جان کو خطرہ ہے ہم پرائیوٹ ہسپتال ٹرانسفر کرنے اور ہمارے ڈاکٹر ز کی سرپرستی میں علاج اور زہر دینے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں.
ذرائع کے مطابق پیر کی رات پمز کی تین لیڈی ڈاکٹرز نے بنی گالہ میں بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کی ٹیم نے بشریٰ بی بی کو کھانے پینے اور لائف اسٹائل میں تبدیلیاں تجویز کیں۔
ڈاکٹرز نے بشریٰ بی بی کے معدے اور آنتوں کا جائزہ لینے کا مشورہ بھی دیا۔
ہم یہاں آئے تو ایمبولینس موجود تھی۔ ہمیں دیکھتے ہی ہمیں کچھ بتائے بغیر ایمبولینس اور ڈاکٹرز چلے گئے۔ بشرا بی بی کی طبعت کافی خراب ہے۔ انکا علاج نہیں ہو رہا انکو معدے میں کافی تکلیف ہے۔ انکا علاج شوکت خانم سے کیا جائے۔ نعیم پنجوتا۔
نعیم پنجوتھہ کے مطابق بشری بی بی صاحبہ کے حوالے پیمز ہسپتال نے تصدیق کی ہے کہ بی بی صاحبہ نے سینے میں درد اور تیزابیت کی شکایت کی اور انہیں طرز زندگی بہتر کرنے اور اچھی خوراک کے ساتھ ساتھ ماہر امراض معدہ و جگر کو چیک اپ کرانے کی ہدایت کی گئی ہے.
یہ تو پیمز ہسپتال والے کہہ رہے ہیں مطلب کہ ان کی طبعیت زیادہ خراب ہے جو چھپایا جا رہا ہے،بی بی کی جان کو خطرہ ہے ہم پرائیوٹ ہسپتال ٹرانسفر کرنے اور ہمارے ڈاکٹر ز کی سرپرستی میں علاج اور زہر دینے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں.