دی ٹائمز درجہ بندی، 400 بہترین یونیورسٹیز میں ایک بھی پاکستانی نہیں؟

Students-graduating-in-London.jpg


400 بہترین یونیورسٹیز میں ایک بھی پاکستانی نہیں

جامعات کے لیے درجہ بندی کرنے والے معروف عالمی ادارے ’دی ٹائمز ‘ نے سال 2024ء کیلئے جامعات کی درجہ بندی کردی,جس میں اربوں روپے خرچ کئے جانے کے باوجود پاکستان کی ایک بھی یونیورسٹی دنیا کی 400؍ بہترین جامعات میں شامل نہیں.

قائد اعظم یونیورسٹی وہ واحد یونیورسٹی ہے جو دنیا کی 401 تا 500کی جامعات میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی,پاکستان کی14جامعات 600 تا 1000جامعات کی درجہ بندی میں شامل ہو پائی ہیں, ان میں سندھ اور بلوچستان کی ایک یونیورسٹی بھی شامل نہیں, 400بہترین جامعات میں سعودی عرب کی دو، ایران کی دو ، ترکی کی تین اور بھارت کی دو جامعات شامل ہیں جب کہ دنیا کی 100 بہترین جامعات میں چین کی سات جامعات بھی شامل ہیں۔

پاکستان کی جو جامعات 600 تا 800 جامعات میں شامل ہو پائی ہیں ان میں عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، ایئر یونیورسٹی، کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، ٹیکسلا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی شامل ہیں.

800-1000 کی جامعات میں بحریہ یونیورسٹی ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد، اسلامیہ کالج پشاور ،یونیورسٹی آف لاہور، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسزاور یونیورسٹی آف ملاکنڈ شامل ہیں۔

عالمی درجہ بندی میں آکسفورڈ یونیورسٹی برطانیہ پہلے، اسٹینفورڈ یونیورسٹی امریکا دوسرے، میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی امریکا تیسرے، ہارورڈ یونیورسٹی امریکا چوتھے، کیمبرج یونیورسٹی برطانیہ پانچویں، پرنسٹن یونیورسٹی امریکا چھٹے، کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی امریکا ساتویں، امپیریل کالج لندن آٹھویں، کیلیفورنیا یونیورسٹی برکلے امریکا نویں اور ییل یونیورسٹی امریکا دسیوں نمبر پر رہی۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
اگر مقابلہ:۔

اپنے عوام پر بدمعاشی کا ہو، ۔
دو نمبری کا ہو
بے انصافی کا ہو
جھوٹ اور دھوکہ دہی کا ہو
بدتمیزی کا ہو
بے ایمانی کا ہو
رشوت ستانی کا ہو
مفت خوری کا ہو
بھکاری پن کا ہو
ذخیرہ اندوزی کا ہو
ملاوٹ کا ہو

تو پاکستانی قوم اور سارے ادارے نمبر 1 ہونگیں۔
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
View attachment 7247

400 بہترین یونیورسٹیز میں ایک بھی پاکستانی نہیں

جامعات کے لیے درجہ بندی کرنے والے معروف عالمی ادارے ’دی ٹائمز ‘ نے سال 2024ء کیلئے جامعات کی درجہ بندی کردی,جس میں اربوں روپے خرچ کئے جانے کے باوجود پاکستان کی ایک بھی یونیورسٹی دنیا کی 400؍ بہترین جامعات میں شامل نہیں.

قائد اعظم یونیورسٹی وہ واحد یونیورسٹی ہے جو دنیا کی 401 تا 500کی جامعات میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی,پاکستان کی14جامعات 600 تا 1000جامعات کی درجہ بندی میں شامل ہو پائی ہیں, ان میں سندھ اور بلوچستان کی ایک یونیورسٹی بھی شامل نہیں, 400بہترین جامعات میں سعودی عرب کی دو، ایران کی دو ، ترکی کی تین اور بھارت کی دو جامعات شامل ہیں جب کہ دنیا کی 100 بہترین جامعات میں چین کی سات جامعات بھی شامل ہیں۔

پاکستان کی جو جامعات 600 تا 800 جامعات میں شامل ہو پائی ہیں ان میں عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، ایئر یونیورسٹی، کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، ٹیکسلا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی شامل ہیں.

800-1000 کی جامعات میں بحریہ یونیورسٹی ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد، اسلامیہ کالج پشاور ،یونیورسٹی آف لاہور، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسزاور یونیورسٹی آف ملاکنڈ شامل ہیں۔

عالمی درجہ بندی میں آکسفورڈ یونیورسٹی برطانیہ پہلے، اسٹینفورڈ یونیورسٹی امریکا دوسرے، میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی امریکا تیسرے، ہارورڈ یونیورسٹی امریکا چوتھے، کیمبرج یونیورسٹی برطانیہ پانچویں، پرنسٹن یونیورسٹی امریکا چھٹے، کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی امریکا ساتویں، امپیریل کالج لندن آٹھویں، کیلیفورنیا یونیورسٹی برکلے امریکا نویں اور ییل یونیورسٹی امریکا دسیوں نمبر پر رہی۔
Aik ha na

Na-maloom Forces university
Jidr video, audio, threatening, kidnapping aur influence in politics pr practical, practice aur lecture dia jata ha.
Course ki Duran ki koi limit Nahi.
Jiss KO ye course samjh na aye wo next world ponch jata ha.
Recently aik Imran riaz 140 days k baad issi university sy Aya ha.
Issi university ky founders NY Kai PM's KO next world aur kursi sy utara
 

aadil jahangeer

Minister (2k+ posts)
یہ ویسے انتہا درجے کی زیادتی ہے ،ہماری کاکول اکیڈمی نے آج تک جتنے ارب پتی پیدا کئے ہیں،اتنے دنیا کی ساری یونیورسٹیاں مل کے نہیں کر سکیں،اس کا نام نہ آنا را کی کھلم کھلا سازش ہے۔