Khair Andesh
Chief Minister (5k+ posts)
خبر اگرچہ ایک دو ماہ پرانی ہے، مگر پھر بھی اہم ہے ،اس لئے لبرل فاسشٹوں خصوصا دیسی لبرل سے اظہار تعزیت بنتا ہے۔
دیسی لبرل سے خصوصی تعزیت اس لئے کہ عام قاعدہ ہے کہ، پہلے دیسی لبرلز کے آقا کسی کام کی گنجائش نکالتے، اسے جائز اور قانونی قرار دیتے ہیں، اور اس کے بہت عرصے بعد غلاموں کی باری آتی ہے، اور بعض اوقات تو آتی ہی نہیں، اور دیسی لبرلز اپنے گورے آقائوں کو دیکھ دیکھ کر صرف آہیں ہی بھرتے رہتے ہیں۔ (جیسے کہ حال ہی میں ہم جنس پرستی کو مغرب میں قانونی حیثیت ملی ہے)۔
ایسی بیمار ذہنیت کے لوگ ہر جگہ ،اور ہر طبقہ میں ہوتے ہیں، مگر ان انسانیت سے گرے ہوئے گھنائونے کاموں کو "قانونی" قرار دلوانے کے لئے جدو جہد کرنا لبرلز حضرات کا ہی خاصہ ہے ۔
جرمنی میں جانوروں سے سیکس پر پابندی برقرار
جرمنی کی آئینی عدالت نے جانوروں سے جنسی تعلق قائم کرنے پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔
دونوں نامعلوم درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ جنسی طور پر جانوروں کی طرف راغب ہوتے ہیں۔
جرمن شہر کاٹزسووئر کی عدالت میں درخواست گزاروں سے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالت اس پر غور کرے کہ آیا جانوروں سے سیکس سے ممانعت کے قوانین غیر آئینی ہیں۔
لیکن عدالت نے ان کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ سائل کے جنسی خودمختاری کے حق پر پابندی کے اثرات جائز ہیں۔
عدالت نے کہا کہ قانون کا جواز موجود ہے جس کے تحت جنسی حملوں کا نشانہ بننے سے بچانے کے لیے جانوروں کی دیکھ بھال کو تحفظ دینا ہے۔
جرمنی میں جانوروں کے تحفظ کے قانون کے تحت جانوروں کو زبردستی غیر فطری عمل میں شامل کرنے پر 27 ہزار سات سو ڈالر تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
اب خدا جانے کب مغربی آقا اپنے اس" حق" کو تسلیم کروانے میں کامیاب ہوں گے، اور پھر اس کے بعد ہی دیسی لبرلز کی باری کا کوئی چانس بن سکتا ہے۔
سچ ہے کہ اگر دین کو زندگی سےنکال دیں ، تو انسان کی پستی کی کوئی حد نہیں رہتی، اور وہ کسی بھی حد تک گر سکتا ہے۔
دیسی لبرل سے خصوصی تعزیت اس لئے کہ عام قاعدہ ہے کہ، پہلے دیسی لبرلز کے آقا کسی کام کی گنجائش نکالتے، اسے جائز اور قانونی قرار دیتے ہیں، اور اس کے بہت عرصے بعد غلاموں کی باری آتی ہے، اور بعض اوقات تو آتی ہی نہیں، اور دیسی لبرلز اپنے گورے آقائوں کو دیکھ دیکھ کر صرف آہیں ہی بھرتے رہتے ہیں۔ (جیسے کہ حال ہی میں ہم جنس پرستی کو مغرب میں قانونی حیثیت ملی ہے)۔
ایسی بیمار ذہنیت کے لوگ ہر جگہ ،اور ہر طبقہ میں ہوتے ہیں، مگر ان انسانیت سے گرے ہوئے گھنائونے کاموں کو "قانونی" قرار دلوانے کے لئے جدو جہد کرنا لبرلز حضرات کا ہی خاصہ ہے ۔
جرمنی میں جانوروں سے سیکس پر پابندی برقرار
جرمنی کی آئینی عدالت نے جانوروں سے جنسی تعلق قائم کرنے پر پابندی کے خلاف دائر درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔
دونوں نامعلوم درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ جنسی طور پر جانوروں کی طرف راغب ہوتے ہیں۔
جرمن شہر کاٹزسووئر کی عدالت میں درخواست گزاروں سے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالت اس پر غور کرے کہ آیا جانوروں سے سیکس سے ممانعت کے قوانین غیر آئینی ہیں۔
لیکن عدالت نے ان کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ سائل کے جنسی خودمختاری کے حق پر پابندی کے اثرات جائز ہیں۔
عدالت نے کہا کہ قانون کا جواز موجود ہے جس کے تحت جنسی حملوں کا نشانہ بننے سے بچانے کے لیے جانوروں کی دیکھ بھال کو تحفظ دینا ہے۔
جرمنی میں جانوروں کے تحفظ کے قانون کے تحت جانوروں کو زبردستی غیر فطری عمل میں شامل کرنے پر 27 ہزار سات سو ڈالر تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
اب خدا جانے کب مغربی آقا اپنے اس" حق" کو تسلیم کروانے میں کامیاب ہوں گے، اور پھر اس کے بعد ہی دیسی لبرلز کی باری کا کوئی چانس بن سکتا ہے۔
سچ ہے کہ اگر دین کو زندگی سےنکال دیں ، تو انسان کی پستی کی کوئی حد نہیں رہتی، اور وہ کسی بھی حد تک گر سکتا ہے۔
Last edited by a moderator: