دولہے شاہ کے چوہے

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)

دولہے شاہ کے چوہے


سولہویں (16) صدی عیسوی کے آخری حصہ میں دولے شاہ، گجرات کے نزدیک قیام پذیر ہوئے۔ وہ ایک نیک اور برگزیدہ شخص تھے۔ انھیں پرندے اور جانور بہت پسند تھے۔ ایک حکایت کے مطابق کئی بار وہ اپنے پسندیدہ جانوروں کے سر پر ایک مٹی کی ٹوپی رکھ دیتے تھے اور ان کے سروں کو مکمل ڈھانپ کر رکھتے تھے۔ ان کا آستانہ عام لوگوں کے لیے ہر وقت کھلا رہتا تھا۔ بانجھ عورتیں ان سے دعا کروانے کے لیے دور دراز کے علاقوں سے حاضر ہوتیں تھیں۔

روایت ہے کہ دولے شاہ کی دعا سے وہ اکثر صاحبِ اولاد ہو جاتیں تھیں۔ بیشتر والدین پہلے بچے کو اس آستانے کے لیے وقف کر دیتے تھے۔ حکایت کی رو سے اگر والدین اس بچے کو دولے شاہ کے مزار پر وقف نہیں کرتے تھے تو ان کی ہونے والی ساری اولاد ہمیشہ چھوٹے سروالی ہی پیدا ہوتی تھی۔ روایت یہاں تک موجود ہے کہ اگر بچے کو اس آستانہ پر نہیں لایا جاتا تھا تو وہ بڑا ہو کر خود بخود یہاں پہنچ جاتا تھا۔ یہ بچے مختلف علاقوں میں بھیک مانگ کر اپنا گزارہ کرتے تھے۔

ان تمام پہلوئوں پر سنجیدہ تحقیق صرف برطانوی ڈاکٹروں اور سائنس دانوں نے کی ہے۔ اس کے علاوہ چند برطانوی افسران جو گجرات میں تعینات رہے، نے بھی ان بچوں کا بغور مشاہدہ کیا اور مختلف رپورٹس مرتب کیں۔ انڈین اور پاکستانی دانشور اس جانب بہت کم متوجہ ہوئے اور ان کا بطور محقق اس معاملے میں تجزیہ تقریباََ نہ ہونے کے برابر ہے۔ اصل میں سائنس اور علم کی دنیا سے ہم لوگوں کا تعلق واجبی سا ہے۔ ہم ماضی کے سائے میں سانس لیتے ہیں۔ اگر کسی تعصب کے بغیر موازنہ کیا جائے تو ہمارے خطہ میں سائنس، ایجادات اور نئی دریافتیں بالکل نا پید ہیں۔

کرنل کلاڈ مارٹن(Col Clade Marten) 1839ء میںاس دربار پر پہنچا۔ اس نے چند خواتین کو اپنے بچوں کو دربار کے لیے وقف کرتے ہوئے بھی دیکھا۔ اُس کے مطابق یہ رسم بہت پہلے سے چلی آ رہی تھی۔ بچوں کی جسمانی حالت کے متعلق اس نے لکھنے سے گریز کیا۔ 1866ء میں ڈاکٹر جانسٹن دولے شاہ کے دربار پر آیا۔ اُس کو وہاں نو بچے ملے۔ ان بچوں کی عمریں دس اور انیس برس کے درمیان تھیں۔ ان تمام بچوں کے سر بہت چھوٹے تھے۔ اور وہ دولے شاہ کے چوہے کہلاتے تھے۔ ڈاکٹر جانسٹن وہ پہلا سائنس دان تھا جس نے بتایا کہ ان تمام بچوں کے سروں کو فولادی خود یا کسی اور میکینکل طریقے سے چھوٹا کیا گیا ہے۔ 1879ء میں ہیری ریوٹ کارنک (Harry Rivett Cornic) نے اس دربار پر تحقیق کی۔ اس نے لکھا کہ ہر سال تقریباََ دو سے تین بچوں کو دربار کے لیے وقف کر دیا جاتا ہے۔ اس نے معصوم بچوں کو چوہا بنانے کے متعلق لکھا کہ ان بچوں کے سروں کو میکنیکل طریقے سے چھوٹا کیا جاتا ہے اور اُس میں مختلف حربے اختیار کیے جاتے ہیں۔ مٹی کی ہنڈیا اور دھات سے بنے ہوئے خود بھی ان بچوں کو چوہوں میں تبدیل کر دیتے ہیں۔

فلورا اینی اسٹیل Flora Annie Steel) (نے 1886ء میں ان بدقسمت بچوں کے متعلق لکھا کہ دربار پر یہ بچے بالکل تندرست اور صحت مند ہوتے تھے اور ان میں کسی کا سر چھوٹا نہیں تھا۔ مگر مقامی لوگوں کے چند گروہ ان تندرست بچوں کو پورے ہندوستان میں فروخت کر دیتے تھے اور ان کی جگہ چھوٹے سر والے بچے لے آتے تھے۔ اکثر والدین اپنے معذور بچوں کو ان گروہوں کے حوالے کر دیتے تھے کیونکہ یہ بچے ان کے لیے مکمل بوجھ تھے۔

کیپٹن ایونز نے 1902ء میں اس دربار پر بھر پور تحقیق کی۔ اس وقت تک یہ بچے 600 سو کے قریب ہو چکے تھے۔ اس نے بچوں کے سروں کو زبردستی چھوٹا کرنے کی تھیوری کو تسلیم کرنے سے بالکل انکار کر دیا۔ اُس کے بقول یہ ایک بیماری تھی اور اس طرح کے بچے شاہ دولہ کے مزار کے علاوہ پورے ہندوستان میں پائے جاتے تھے۔ اس نے لکھا کہ، اس طرح کے بچے Microcephalicکہلاتے ہیں اور یہ بچے اس نے برطانیہ میں بھی دیکھے ہیں۔ اس کے نزدیک دولے شاہ کا مزار اس مہلک بیماری میں مبتلا بچوں کے لیے ایک سماجی پناہ گاہ ہے۔ مگر اس نے ان بچوں کے ساتھ ناروا سلوک کے متعلق بہت سخت الفاظ استعمال کیے۔ اس نے بیان کیا کہ جو فقیر ان بچوں کو لے کر بھیک مانگنے کے لیے مختلف مقامات پر لے جاتے ہیں۔ ان کا رویہ ان بچوں کے ساتھ انتہائی نازیبا اور غیر انسانی ہے۔

1902ء میں کئی بچوں کو تو سالانہ سترہ سے بیس 17-20روپے کے عوض کرایے پر بھی دے دیا جاتا تھا۔1969ء میں محکمہ اوقاف نے اس دربار کو اپنی تحویل میں لے لیا اور چوہے بنانے کے کام کو قانونی طور پر بند کر دیا۔ اس کے باوجود یہ عمل آج بھی جاری ہے۔ آپ کو ہر شہر اور ہر گائوں میں سبز چولا پہنے سخت گرمی اور شدید سردی میں ننگے پائوں، اس طرح کے متعدد بچے نظر آئینگے جو بھیک مانگ رہے ہونگے۔ میں ان بچوں کو چوہا نہیں لکھ سکتا کیونکہ یہ معذور فرشتے ہیں۔ ہمیں ان کو بحیثیت انسان قبول کرنا چاہیے۔ لیکن شائد ہم اتنا بڑا کام نہیں کر سکتے؟

ہم انکو چند روپے خیرات دے کر اپنا فرض ادا کر دیتے ہیں؟ ہمارا رویہ کسی طور پر بھی مہذب نہیں ہے؟ اگر ان معصوم اور مجبور بچوں کی نظر سے دیکھا جائے تو دولے شاہ کے چوہے وہ نہیں بلکہ ہم ہیں؟ اصل میں ہمارے سر چھوٹے ہو چکے ہیں مگر ہمارے چھوٹے سر نظر نہیں آتے، یہ صرف محسوس کیے جا سکتے ہیں؟ اور یہ معذور فرشتے شائد ہمارے چھوٹے سر دیکھ کر ہر وقت ہنستے رہتے ہیں؟


 
Last edited by a moderator:

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
بچوں کے چھوٹے سر ہونا ایک جینٹک بیماری ہے، بسا اوقات دوران حمل، مختلف دوا ، اور وائرس کی وجہ سے بھی چھوٹے سر کے بچے پیدا ہوسکتے ہیں۔
بچے کے سر کو فولادی ٹوپی سے چھوٹا کرنے کی بات، زیادہ اپیل نہیں کرتی ہے کیونکہ یہ حالت پیدائشی ہوتی ہے۔
ایسے بچے صحیح سے بول نہیں سکتے، اور ذہنی طور پر پسماندہ ہوتے اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
ہمارا رویہ کسی طور پر بھی مہذب نہیں ہے؟ اگر ان معصوم اور مجبور بچوں کی نظر سے دیکھا جائے تو دولے شاہ کے چوہے وہ نہیں بلکہ ہم ہیں؟ اصل میں ہمارے سر چھوٹے ہو چکے ہیں مگر ہمارے چھوٹے سر نظر نہیں آتے، یہ صرف محسوس کیے جا سکتے
ہیں؟ اور یہ معذور فرشتے شائد ہمارے چھوٹے سر دیکھ کر ہر وقت ہنستے رہتے ہیں؟

ان لائنوں نے مجھے جھنجھوڑ کے رکھ دیا ہے، کاش ہم معذور افراد کا مذاق اڑانے کی بجائے ان سے ہمدردی کریں اور ان کا دکھ سمجھیں
 

ramay67

MPA (400+ posts)
بچوں کے چھوٹے سر ہونا ایک جینٹک بیماری ہے، بسا اوقات دوران حمل، مختلف دوا ، اور وائرس کی وجہ سے بھی چھوٹے سر کے بچے پیدا ہوسکتے ہیں۔
بچے کے سر کو فولادی ٹوپی سے چھوٹا کرنے کی بات، زیادہ اپیل نہیں کرتی ہے کیونکہ یہ حالت پیدائشی ہوتی ہے۔
ایسے بچے صحیح سے بول نہیں سکتے، اور ذہنی طور پر پسماندہ ہوتے اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔
معذرت کے ساتھ آپکا تجزیہ ادھورا ہے قدرتی بیماران میں سے صرف چند ایک ہوتے ہیں باقی سب دولے شاہ کے چوہے اور چوہیاں مکمل مرد اور عورتیں ہوتی ہیں جنکے سر لوہے کے خود پہنا کر غیر فطری طور پر چھوٹے کئیے جاتے تھے پاکستانی حکومت کی مداخلت سے اس میں نوے فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے
 

Awan-1

Minister (2k+ posts)
ہمارا رویہ کسی طور پر بھی مہذب نہیں ہے؟ اگر ان معصوم اور مجبور بچوں کی نظر سے دیکھا جائے تو دولے شاہ کے چوہے وہ نہیں بلکہ ہم ہیں؟ اصل میں ہمارے سر چھوٹے ہو چکے ہیں مگر ہمارے چھوٹے سر نظر نہیں آتے، یہ صرف محسوس کیے جا سکتے
ہیں؟ اور یہ معذور فرشتے شائد ہمارے چھوٹے سر دیکھ کر ہر وقت ہنستے رہتے ہیں؟

ان لائنوں نے مجھے جھنجھوڑ کے رکھ دیا ہے، کاش ہم معذور افراد کا مذاق اڑانے کی بجائے ان سے ہمدردی کریں اور ان کا دکھ سمجھیں

MashaAllah App nay bohat achee baat ke hay.
 

Waqar Qureshi

New Member
Hi
This is Waqar Qureshi...
Im a film director. And I have worked with numerous famous artists in Pakistan, bollywood & UK. I have been working for months on this documentary film on the Dolay Shah and the mafia behind it but with actual facts.

The problem is facts vs myths as its a historical fact... And historical facts are not indeed FACTS.
Im quite impressed by the research you have done on
This compelling subject. And I appreciate your perspective.

I would like to include you in the project...

I HAVE SENT YOU MY CONTACT NUMBER IN A MESSAGE along with all the details on the project.
 

Awan-1

Minister (2k+ posts)
Hi
This is Waqar Qureshi...
Im a film director. And I have worked with numerous famous artists in Pakistan, bollywood & UK. I have been working for months on this documentary film on the Dolay Shah and the mafia behind it but with actual facts.

The problem is facts vs myths as its a historical fact... And historical facts are not indeed FACTS.
Im quite impressed by the research you have done on
This compelling subject. And I appreciate your perspective.

I would like to include you in the project...

I HAVE SENT YOU MY CONTACT NUMBER IN A MESSAGE along with all the details on the project.

Waqar, I have attended New York Film Academy as well to learn Digital Film, editing, lighting, etc. You can share your information if interested. Thanks
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
جو ظالم گروہ بچوں سے بھیک منگوانے کیلئے انکے ہاتھ پاؤں توڑ سکتے ہیں انکے لئے آہنی خود پہنا کر بچوں کے دماغ کو چھوٹا کرنا کونسی مشکل بات ہے ایسا ہوتا تھا لیکن اب شائد انہیں روکا گیا ہے ظلم ہمیشہ نہیں رہتا ایکدن مٹ جاتا ہے ہمیں ہمیشہ ایسے معاشرتی ظلموں کے خلاف بے خوف ہو کر آواز اٹھانی چاہئے
 

wahreh

Chief Minister (5k+ posts)
Are these children with down syndrom?

بچوں کے چھوٹے سر ہونا ایک جینٹک بیماری ہے، بسا اوقات دوران حمل، مختلف دوا ، اور وائرس کی وجہ سے بھی چھوٹے سر کے بچے پیدا ہوسکتے ہیں۔
بچے کے سر کو فولادی ٹوپی سے چھوٹا کرنے کی بات، زیادہ اپیل نہیں کرتی ہے کیونکہ یہ حالت پیدائشی ہوتی ہے۔
ایسے بچے صحیح سے بول نہیں سکتے، اور ذہنی طور پر پسماندہ ہوتے اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔
 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)


عقل سے عاری سیاسی نابالغوں اور فوجیوں کی اندھی تقلید کرنے والوں کی نذر

دولے شاہ کے چوہے


اپنا رنگ جمانے آئے دولے شاہ کے چوہے
ہر گتھی سلجھانے آئے دولے شاہ کے چوہے


مشکل تھے مضمون یہ سارے منطق ، صرف و نحو
سب اسباق پڑھانے آئے دولے شاہ کے چوہے


عقل و خرد سے آپ تھے عاری، اندھے ، گونگے ، بہرے
دنیا کو سمجھانے آئے دولے شاہ کے چوہے


واہی تباہی ان کے منہ کی حرف ِ آخر جانو
پتے کی بات بتانے آئے دولے شاہ کے چوہے


جو بھی چکھے دولے شاہ کا چوہا بنتا جائے
زہر ایسا پھیلانے آئے دولے شاہ کے چوہے


دولے شاہ کا بھید اگلنا ٹھہرا میرا جرم
سولی پر لٹکانے آئے دولے شاہ کے چوہے



 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

عقل سے عاری سیاسی نابالغوں اور فوجیوں کی اندھی تقلید کرنے والوں کی نذر
کرسی کے لئے فوجی بھی قبول ہے - نابالغ سیاستدان
54ccb1ee708c9.gif


zia-n-nawaz.jpg


General+Pervez+Musharraf+with+Imran+Khan+and+Mullahs.jpg

 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
کرسی کے لئے فوجی بھی قبول ہے - نابالغ سیاستدان





مجھے پتہ تھا کہ


کسی نہ کسی فوجیوں کے دلال دولے شاہ کے چوہے کی دم پر پاؤں ضرور آئے گا


[hilar]

کوئی شرم ہوتی ہے - کوئی حیا ہوتی ہے

بزدلی کی کوئی انتہا ہوتی ہے


Image-18-at-frame-0.jpg




 


عقل سے عاری سیاسی نابالغوں اور فوجیوں کی اندھی تقلید کرنے والوں کی نذر

دولے شاہ کے چوہے


اپنا رنگ جمانے آئے دولے شاہ کے چوہے
ہر گتھی سلجھانے آئے دولے شاہ کے چوہے


مشکل تھے مضمون یہ سارے منطق ، صرف و نحو
سب اسباق پڑھانے آئے دولے شاہ کے چوہے


عقل و خرد سے آپ تھے عاری، اندھے ، گونگے ، بہرے
دنیا کو سمجھانے آئے دولے شاہ کے چوہے


واہی تباہی ان کے منہ کی حرف ِ آخر جانو
پتے کی بات بتانے آئے دولے شاہ کے چوہے


جو بھی چکھے دولے شاہ کا چوہا بنتا جائے
زہر ایسا پھیلانے آئے دولے شاہ کے چوہے


دولے شاہ کا بھید اگلنا ٹھہرا میرا جرم
سولی پر لٹکانے آئے دولے شاہ کے چوہے




تصیح فرما لیں۔ دولے شاہ کے چوہے مالشیوں کو کہا جاتا ہے جو ہر وقت سیاستدانوں کی مالش کے لیے تیار رہتے ہیں۔ اور مالش بھی پورے جسم یعنی کے ہر عضو کی۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

مجھے پتہ تھا کہ


کسی نہ کسی فوجیوں کے دلال دولے شاہ کے چوہے کی دم پر پاؤں ضرور آئے گا


[hilar]

کوئی شرم ہوتی ہے - کوئی حیا ہوتی ہے

بزدلی کی کوئی انتہا ہوتی ہے


image-18-at-frame-0.jpg
جمہوروں کی دم ہر وقت فوجیوں کے بوٹوں نیچے دبی رہتی ہے
کرسی کے لئے فوجی بھی قبول ہے
 
Last edited:

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
تصیح فرما لیں۔ دولے شاہ کے چوہے مالشیوں کو کہا جاتا ہے جو ہر وقت سیاستدانوں کی مالش کے لیے تیار رہتے ہیں۔ اور مالش بھی پورے جسم یعنی کے ہر عضو کی۔



آپکی تصیح سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا ہے. دولے شاہ کے چوہوں کو یہاں سب جانتے پہچانتے ہیں کہ وہ فوجیوں کے دلال ہیں


ایک چوہے کو بھگاو تو دوسرا دم پھیلا کر سامنے کھڑا ہوتا ہے


لگتا ہے اس فورم پر اپنے منہ سے فوجیوں کے بوٹ پالش دولے شاہ کے چوہوں نے حملہ کر دیا ہے

ہر طرف سے دولے شاہ کے چوہوں کے ایک ہی نعرے کی صدا آ رہی ہے


فوجیوں کی دلالی میں
موت بھی قبول ہے




 

Bawa

Chief Minister (5k+ posts)
جمہوروں کی دم ہر وقت فوجیوں کے بوٹوں نیچے دبی رہتی ہے
کرسی کے لئے فوجی بھی قبول ہے
[/center]



یہ دیکھ لیجیے


صاف نظر آ رہی ہے کہ کس کی دم کس کے بوٹوں کے نیچے ہے؟


[hilar]

لکھ دی لعنت تے در فٹے منہ


آخری آدمی آخری گولی تک لڑنے کے دعویدار ایسے بزدل فوجیوں پر


Pakistans-Surrender-In-The-1971-War.jpg




 

Back
Top