اور سرکاری حاجن کہتی ہے اس کے ساتھ تمیز سے بات کریں اور بےغرت گٹھیاصحافی بدتمیزی کو پی ٹی ای سے منصوب کرتی ہے اس طرح کی گفتگو کا کس طرح سے شاستگی کے ساتھ جواب دیا جا سکتا ہے؟؟؟؟
JAHALAT AT ITS WORSE FORM
Source ?*اس تحریر میں غور وفکر کرنے والوں کیلئے بہت نشانیاں ہیں
Forwarded message/.
کل ایبٹ آباد میں ایک تاریخی شخصیت 106 سال کی عمر میں وفات پا گئی. آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ وہ کون سی شخصیت تھی جو گمنام رہی تو وہ شخصیت اس سید اکبر کی بیوی تھی جس نے 1951 میں ہمارے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کا لیاقت باغ راولپنڈی میں قتل کیا تھا. اس سید اکبر کو تو موقع پر ہی پکڑنے کی بجائے قتل کیا گیا تھا *مگر اسکے چار بیٹوں اور بیوہ کو ایبٹ آباد کنج قدیم میں ایک گھر الاٹ کیا گیا اور سخت پہرے میں اُس وقت کی جدید ترین سہولیات بھی مہیا کی گئی تھیں.* اسکا بڑا بیٹا دلاور خان جو اُس وقت 8 سال کا تھا، آج بھی 85 سال کی عمر میں زندہ سلامت اپنے ذاتی بہت بڑے گھر میں شملہ ہل بانڈہ املوک میں رہائش پزیر ہے کیونکہ جو گھر اس کو اور اسکی ماں کو الاٹ کیا گیا تھا وہ بیوہ کے نام پہ تھا اور انکا بچپن وہاں گزرا. اِسی دوران پہرہ دینے والے سپاہی سے انکی ماں نے شادی کر لی اور اسکے ہاں 5 بچے یعنی 4 بیٹے اور ایک بیٹی کی مزید پیدائش ہوئی، 8 بھائی اور ایک بہن والا کنبہ نہایت خوشحال زندگی گزارتا رہا, بالآخر دلاور خان کی شادی بھی اسکے دوسرے پاکستانی والد بدل زمان خان نے اپنی رشتہ دار سے کروائی جو 7 بچوں یعنی 4 بیٹوں اور 3 بیٹیوں کی ماں ہے، *سید اکبر (لیاقت علی خان کا قاتل) کے باقی 3 بیٹے یکے بعد دیگرے امریکہ میں سیٹل کرا دیئے گئے۔* دلاور خان شادی کے کچھ عرصہ بعد کابل گیا، بقول اس کے اپنی آبائی زمینیں دیکھنے اور اپنی بیوی اور ایک ہی بیٹا جو اس وقت تھا اس کو ماں کے پاس چھوڑ رکھا تھا 8 سال بعد واپس آیا اور بیوی بچے کو بھی لے گیا مگر کچھ عرصہ آتا جاتا رہا اور بالآخر پچھلے 50 سال سے مستقل اپنے ذاتی گھر میں مقیم ہے. الاٹ ہوا گھر ماں نے فروخت کر دیا اور دوسرے خاوند کے بچوں کے ساتھ نئے بنگلوں میں رہائش پذیر ہو گئی اور بالآخر دنیا سے رخصت ہو گئیں. *امید ہے آپ لوگوں کو پہلے وزیرِ اعظم کے قتل کے بارے کچھ تو سمجھ آئی ہو گی؟* لیاقت علی خان کو جس نے شہید کیا اس قاتل کی بیوہ کو وظیفہ دیا جاتا رہا اور وزیر اعظم لیاقت علی خان کی بیوہ رعنا لیاقت علی خان کی پینشن حکومت پاکستان کی جانب سے روک دی گئی. قاتل سید اکبر کے بیٹے امریکہ گئے اور وہاں کاروبار کر کے کروڑ پتی بنے، جبکہ بھارت میں ہزاروں ایکڑ زرعی زمین سینکڑوں ملازم اور کروڑوں روپے ملک پاکستان کی خاطر ٹھکرا کر ہجرت کرنے والے نواب لیاقت علی خان کے بچے ان کی شہادت کے بعد سکول کی فیسوں اور روٹی کے چند نوالوں کو ترستے رہے. *سید اکبر کو قتل کر کے کیس ختم/ خراب کرنے والے ڈی ایس پی کو خانیوال میں مخدوم پور پہوڑاں روڈ پر ایک چک میں 10 مربع زرعی اراضی سے نوازا گیا.* اسکی اولادیں بھی آج عیش کر رہی ہیں.
کس شخصیت کی ایماء پر قائداعظم کی بہن کو جلوسوں میں نازیبا الفاظ سے نوازا گیا قوم اب کھوجتی ہے پرکھتی ہے اور سمجھتی ہے اور آخر میں یہ بتاتا چلوں کہ لیاقت علی خان کو جب شہید کیا گیا تو وزیر اعظم پاکستان تھے مگر انکی شیروانی کے نیچے موجود بنیان کئی جگہ سے پھٹی ہوی تھی.
*اس تحریر میں غور وفکر کرنے والوں کیلئے بہت نشانیاں ہیں
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|