
حکومت نے آئی ایم ایف کو لکھے گئے لیٹر آف انٹینٹ میں قرضے کیلئے عالمی مالیاتی ادارے کو ہر ممکن یقین دہانی کرا دی ہے اور غریب کی رگوں میں سے خون کا آخری قطرہ تک نچوڑنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کا سادہ سا فارمولہ ہے کہ جتنی چادر ہو اتنے ہی پیر پھیلائے جائیں۔ حکومت نے اسی پر عملدرآمد کیلئے عالمی مالیاتی ادارے کو لکھے گئے خط میں آمدن بڑھانے اور اخراجات کو کم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
آمدن کا بہترین ذریعہ تیل مصنوعات پر لگایا جانے والا ٹیکس ہے، اسی لیے حکومت پٹرول پر پی ڈی ایل یعنی پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی 20روپے سے بڑھا کر 50 روپے تک کرنے کا وعدہ کر چکی ہے۔ اسی طرح ڈیزل پر بھی لیوی 10 روپے سے بڑھا کر 50 روپے تک کر دینے کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔
بات ابھی یہاں تک ختم نہیں ہوئی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو یہ بھی کہہ دیا ہے کہ اگر پھر بھی آمدن کا ہدف پورا نہ ہوا تو ہم پٹرولیم مصنوعات پر فوری طور پر 10 اعشاریہ 5 فیصد جی ایس ٹی نافذ کر دیں گے اور اسے بعد ازاں 17 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی ڈھائی سے 5 فیصد پہلے ہی کر چکی ہے۔ اگر خام تیل اور ڈالر کی سطح برقرار رہتی ہے اور پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کے ساتھ سیلز ٹیکس لگانے کی نوبت آئی تو یکم جنوری تک پٹرول 290 روپے فی لیٹر ہو سکتا ہے۔
آمدن بہتر کرنے کیلئے حکومت زرعی شعبے پر بھی سیلز ٹیکس پر دی گئی چھوٹ بھی ختم کرنے سے گریز نہیں کرے گی۔ جس سے فی الوقت ڈی اے پی کی 14 ہزار700 روپے میں ملنے والی بوری 17 ہزار دو سو کی جب کہ 27 لاکھ میں ملنے والا ٹریکٹر 31 لاکھ 50 ہزار کا ہو جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3imfpetrol290jhjh.jpg