حضرت علیؑ کا ایک تعارف

Status
Not open for further replies.

ALMAHDI

Banned
Qisa Kahania par mat jao thanks


and do you know on what occasion Rasool Allah sw said that

کیونکہ ہمارے لیے رسول اللہ کا یہ حکم بہت واضح ہے کہ فاطمہ میرا ٹکڑا ہیں جس نے انہیں غضبناک کیا انہوں نے مجھے غضبناک کیا
جی ہاں،ابنِ اسماعیل بخاری کی شرح کے مطابق رسول اللہ نے یہ بات اس وقت کہی تھی جب مولا علی مشکل کشا علیہ السلام نے جنابِ سیدہ فاطمہ کی موجودگی میں ابوجہل کی بیٹی سے شادی کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن یہ بات سرا سر جھوٹ اور مولا علی پر بہتان ہے لیکن اگر تھوڑی دیر کیلئے آپکے اس آرگومنٹ کو درست بھی مان لیا جائے تب بھی آقائے دوجہاں کا یہ فرمان صرف مولا علی پر آ کر تمام نہیں ہو جاتا بلکہ تا روزِ حشر کیلئے ہے کیونکہ فرمان کے الفاظ کچھ یوں ہیں جس نے فاطمہ کو غضبناک کیا اُس نے مجھے غضبناک کیا اور آپکو تو معلوم ہے کہ جس نے رسول اللہ کو ناراض کیا اُس نے اللہ کو نارض کیا۔

آپکی طرف سے میرے لیے یہ بھی انکشاف کی بات ہے کہ صحیح بخاری قصوں کہانیوں کی کتاب ہے کیونکہ یہ باتیں میں نے وہاں پڑھی ہیں؟

 
Last edited:

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)

شکر ہے تمہیں تھیلا اور بلی نظر تو آئی۔
ہمارے لیے وہ تمام ہستیاں قابلِ احترام ہیں جنہوں نے احکاماتِ الہیہ کی پابندی کرتے ہوئے محمد و آلِ محمد سے بے لوث وفا کی۔ نہ کبھی اُنہیں دُکھ دیے، نہ اُنکے دکھوں پر خوش ہوئے نہ اُنکے لیے ایذا رسانیوں کے رستے ہموار کیے۔
اب تم بتاؤ کہ جس سے خاتونِ جنت جگر گوشہ رسول سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا ناراض ہوں تم انکا احترام کرتے ہو یا پھر رسول اللہ کی نورِ نظر جن سے ناراض اور ناخوش ہوئیں اُن سے ناخوش ہو؟ کیونکہ ہمارے لیے رسول اللہ کا یہ حکم بہت واضح ہے کہ فاطمہ میرا ٹکڑا ہیں جس نے انہیں غضبناک کیا انہوں نے مجھے غضبناک کیا یہ حکم شیعہ سنی کتبِ احادیث میں صاف صاف لکھا ہے۔ہم انہیں کیسے مانیں جن سے سیدہ فاطمہ تا دمِ شہادت ناراض رہیں۔
اب تم بتاؤ کہ تم ایسے افراد کو کیا کہتے ہو جن سے رسول اللہ کی بیٹی ناراض رہیں اور اسی حالتِ ناراضگی میں دنیا سے پردہ فرما گئیں؟

You can concoct as many stories as you wish

Why did Hazrat Ali (RA) let Hazrat Abu Bakar Sadiq (RA),
Hazrat Umer (RA), Hazrat Usman (RA) become Khalifas
was he not aware of what Sarkar e do Jahan pbuh said

so spare us from this BS
....
 

Haris Abbasi

Minister (2k+ posts)

شکر ہے تمہیں تھیلا اور بلی نظر تو آئی۔
ہمارے لیے وہ تمام ہستیاں قابلِ احترام ہیں جنہوں نے احکاماتِ الہیہ کی پابندی کرتے ہوئے محمد و آلِ محمد سے بے لوث وفا کی۔ نہ کبھی اُنہیں دُکھ دیے، نہ اُنکے دکھوں پر خوش ہوئے نہ اُنکے لیے ایذا رسانیوں کے رستے ہموار کیے۔
اب تم بتاؤ کہ جس سے خاتونِ جنت جگر گوشہ رسول سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا ناراض ہوں تم انکا احترام کرتے ہو یا پھر رسول اللہ کی نورِ نظر جن سے ناراض اور ناخوش ہوئیں اُن سے ناخوش ہو؟ کیونکہ ہمارے لیے رسول اللہ کا یہ حکم بہت واضح ہے کہ فاطمہ میرا ٹکڑا ہیں جس نے انہیں غضبناک کیا انہوں نے مجھے غضبناک کیا یہ حکم شیعہ سنی کتبِ احادیث میں صاف صاف لکھا ہے۔ہم انہیں کیسے مانیں جن سے سیدہ فاطمہ تا دمِ شہادت ناراض رہیں۔
اب تم بتاؤ کہ تم ایسے افراد کو کیا کہتے ہو جن سے رسول اللہ کی بیٹی ناراض رہیں اور اسی حالتِ ناراضگی میں دنیا سے پردہ فرما گئیں؟
کسی متبر کتاب کا حوالہ دے کر بتائیں کہ ہماری پیارے رسول کی عظیم بیٹی حضرت فاطمہ زہرا نفرت کرتی ہیں کچھ لوگوں سے .برائے مہربانی جھوٹ نہ اگلیں .تمام صحابہ میں بڑا پیار محبّت تھا .اسی وجہ سے ہمیں ہر صحابی سے پیار ہے
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
نادان، بہت زبردست بات، میرے خیال میں تو آپ نے اس بحث کی بنیادیں ہلا دی ہیں، کہ کونسا صحابی اچھا، اور کونسا نہیں،


قرآن میں صاف الفاظ میں لکھا ہوا ہیں، الله فرماتے ہیں.کہ
'' اے نبی جو لوگ فرقہ بناتے ہیں اسلام میں، آپ کو ان سے کوئی واسطہ نہیں ''


پھر بھی ہمارے یہ پڑھے لکھے بندے نہیں سمجھ رہے، میں نے یہی سوال ایک دو دفع پوچھا ہےاسی فورم پر کچھ شیعہ دوستوں سے، لیکن جواب کویی نہیں دیتا،


اور یہ سوال سب کے لئے جو کہتے ہیں، ہم سنی ہے، شیعہ ہیں، وہابی یا کوئی اور.


الله ہم سب کو سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرماییں ، امین


ورنہ اتنی کنفیوزن پھیلا یی ہیں ان مذہبی ٹھیکیداروں نے، کہ سمجھ کسی کو کچھ نہ آوے، بس ان کی دکانیں چلتی رہے.

یہ سوال صرف شیعہ دوستوں سے پوچھنے کا نہیں ہے ...سب سے پوچھیں ..سنی سے ،وہابی سے ،دیوبندی سے ،بریلوی سے ..اس سے ،سب سے ..کہ نبی کا فرقہ کیا تھا ..وہ الله کا جو پیغام لائے اس میں فرقہ بندی کی کتنی ممانعت کی گئی ہے ..فرقوں میں بانٹتے بانٹتے اسلام کی کیا حالت کر دی ہے ...اسلام بیچارہ تو کہیں رہا ہی نہیں ..سب ایک دوسرے کی نظر میں کافر ..
ایک دوسرے کی قابل احترام ہستیوں کی عزت تار تار کرتے کس اسلام کی ،کن ہستیوں کی خدمت ہو رہی ہے ..یہ سوچنے کی پل بھر کوشش نہیں کرتے ..
ہاں ایک بات اور ..اپنا ایمان بچانے کا واحد نسخہ جو میرے ہاتھ آیا ہے وہ یہ ہی ہے ان مذہبی ٹھیکیداروں سے میلوں میل دور رہنے کا
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)

جی ہاں، اسماعیل بخاری کی شرح کے مطابق رسول اللہ نے یہ بات اس وقت کہی تھی جب مولا علی مشکل کشا علیہ السلام نے جنابِ سیدہ فاطمہ کی موجودگی میں ابوجہل کی بیٹی سے شادی کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن یہ بات سرا سر جھوٹ اور مولا علی پر بہتان ہے لیکن اگر تھوڑی دیر کیلئے آپکے اس آرگومنٹ کو درست بھی مان لیا جائے تب بھی آقائے دوجہاں کا یہ فرمان صرف مولا علی پر آ کر تمام نہیں ہو جاتا بلکہ تا روزِ حشر کیلئے ہے کیونکہ فرمان کے الفاظ کچھ یوں ہیں جس نے فاطمہ کو غضبناک کیا اُس نے مجھے غضبناک کیا اور آپکو تو معلوم ہے کہ جس نے رسول اللہ کو ناراض کیا اُس نے اللہ کو نارض کیا۔

آپکی طرف سے میرے لیے یہ بھی انکشاف کی بات ہے کہ صحیح بخاری قصوں کہانیوں کی کتاب ہے کیونکہ یہ باتیں میں نے وہاں پڑھی ہیں؟

مہدی صاحب ...جس طرح آپ اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ ابو جہل سے شادی کی خواہش کا کوئی واقعہ پیش آیا تھا تو ایک لمحے کے لئے کیا آپ نے سوچا کہ باقی ماندہ بیان کردہ بھی محض قصے کہانیاں ہو سکتے ہیں ..امکان ہے تو نا اس بات کا ..ذرا سوچئے گا ..تعصب سے بلا تر ہو کر ..درخواست ہے آپ سے
 

ALMAHDI

Banned

You can concoct as many stories as you wish

Why did Hazrat Ali (RA) let Hazrat Abu Bakar Sadiq (RA),
Hazrat Umer (RA), Hazrat Usman (RA) become Khalifas
was he not aware of what Sarkar e do Jahan pbuh said

so spare us from this BS
....

یہ سٹوریاں ہیں یا بُل شٹ فیصلہ تم خود کر لو لیکن میں نے یہ باتیں تمہاری احادیث کی سب سے معتبر کتاب البخاری میں پڑھی ہیں جس کا سکین مع ویب پیچ لنک نیچے لگا رہا ہوں۔ اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہوں گا کہ پڑھنے والے دیکھ سکتے ہیں کہ تم بخاری میں درج واقعات کے بارے کیسی زبان استعمال کر رہے ہو۔

کسی متبر کتاب کا حوالہ دے کر بتائیں کہ ہماری پیارے رسول کی عظیم بیٹی حضرت فاطمہ زہرا نفرت کرتی ہیں کچھ لوگوں سے .برائے مہربانی جھوٹ نہ اگلیں .تمام صحابہ میں بڑا پیار محبّت تھا .اسی وجہ سے ہمیں ہر صحابی سے پیار ہے
مجھے نہیں پتہ کہ آپ کتبِ صحاح ستہ کی احادیث کو معتبر مانتے ہیں یا نہیں لیکن میں یہ حوالہ آپکی خدمت میں بخاری سے پیش کر رہا ہوں جو اہلِ سنت کے ہاں قران کے بعد سب سے صحیح اور قابلِ بھروسہ کتاب ہے۔ اگر آپ منکرِ حدیث ہیں تو یہ حوالے آپکے لیے نہیں انہیں نظر انداز کر دیں اور میری طرف سے معذرت۔
توجہ طلب حصے ہائی لائٹ کر دیے ہیں لیکن آپ سے تفصیلاً پڑھنے کی درخواست ہے۔

5uXOCGC.jpg


http://sunnah.com/muslim/32/61

PlVV1bR.png


http://sunnah.com/bukhari/62/64
 

adamfani

Minister (2k+ posts)
کسی متبر کتاب کا حوالہ دے کر بتائیں کہ ہماری پیارے رسول کی عظیم بیٹی حضرت فاطمہ زہرا نفرت کرتی ہیں کچھ لوگوں سے .برائے مہربانی جھوٹ نہ اگلیں .تمام صحابہ میں بڑا پیار محبّت تھا .اسی وجہ سے ہمیں ہر صحابی سے پیار ہے

It is narrated on the authority of Urwa b. Zubair who narrated from A'isha that she informed him that Fatima, daughter of the Messenger of Allah (ﷺ), sent someone to Abu Bakr to demand from him her share of the legacy left by the Messenger of Allah (ﷺ) from what Allah had bestowed upon him at Medina and Fadak and what was left from one-filth of the income (annually received) from Khaibar. Abu Bakr said: The Messenger of Allah (ﷺ) said:" We (prophets) do not have any heirs; what we leave behind is (to be given in) charity." The household of the Messenger of Allah (ﷺ) will live on the income from these properties, but, by Allah, I will not change the charity of the Messenger of Allah (ﷺ) from the condition in which it was in his own time. I will do the same with it as the Messenger of Allah (may peace be upun him) himself used to do. So Abu Bakr refused to hand over anything from it to Fatima who got angry with Abu Bakr for this reason. She forsook him and did not talk to him until the end of her life. She lived for six months after the death of the Messenger of Allah (ﷺ). When she died, her husband. 'Ali b. Abu Talib, buried her at night. He did not inform Abu Bakr about her death and offered the funeral prayer over her himself. During the lifetime of Fatima, 'All received (special) regard from the people. After she had died, he felt estrangement in the faces of the people towards him. So he sought to make peace with Abu Bakr and offer his allegiance to him. He had not yet owed allegiance to him as Caliph during these months. He sent a person to Abu Bakr requesting him to visit him unaccompanied by anyone (disapproving the presence of Umar). 'Umar said to Abu Bakr: BY Allah, you will not visit them alone. Abu Bakr said: What will they do to me? By Allah, I will visit them. And he did pay them a visit alone. 'All recited Tashahhud (as it is done in the beginning of a religious sermon) ; then said: We recognise your moral excellence and what Allah has bestowed upon you. We do not envy the favour (i. e. the Catiphate) which Allah nas conferred upon you; but you have done it (assumed the position of Caliph) alone (without consulting us), and we thought we had a right (to be consulted) on account of our kinship with the Messenger of Allah (ﷺ). He continued to talk to Abu Bakr (in this vein) until the latter's eyes welled up with tears. Then Abd Bakr spoke and said: By Allah, in Whose Hand is my life, the kinship of the Messenger of Allah (ﷺ) is dearer to me than the kinship of my own people. As regards the dispute that has arisen between you and me about these properties, I have not deviated from the right course and I have not given up doing about them what the Messenger of Allah (ﷺ) used to do. So 'Ali said to Abu Bakr: This aftetnoon is (fixed) for (swearing) allegiance (to you). So when Abu Bakr had finished his Zuhr prayer, he ascended the pulpit and recited Tashahhud, and described the status of 'Ali, his delay in swearing allegiance and the excuse which lie had offered to him (for this delay). (After this) he asked for God's forgiveness. Then 'Ali b. Abu Talib recited the Tashahhud. extolled the merits of Abu Bakr and (said that) his action was nott prompted by any jealousy of Abu Bakr on his part or his refusal to accept the high position which Allah had conferred upon him, (adding: ) But we were of the opinion that we should have a share in the government, but the matter had been decided without taking us into confidence, and this displeased us. (Hence the delay in offering allegiance. The Muslims were pleased with this (explanation) and they said: You have done the right thing. The Muslims were (again) favourably inclined to 'Ali since he adopted the proper course of action.


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، أَخْبَرَنَا حُجَيْنٌ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَرْسَلَتْ إِلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَيْهِ بِالْمَدِينَةِ وَفَدَكٍ وَمَا بَقِيَ مِنْ خُمْسِ خَيْبَرَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ نُورَثُ مَا تَرَكْنَا صَدَقَةٌ إِنَّمَا يَأْكُلُ آلُ مُحَمَّدٍ - صلى الله عليه وسلم - فِي هَذَا الْمَالِ ‏"‏ ‏.‏ وَإِنِّي وَاللَّهِ لاَ أُغَيِّرُ شَيْئًا مِنْ صَدَقَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ حَالِهَا الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهَا فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَلأَعْمَلَنَّ فِيهَا بِمَا عَمِلَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَبَى أَبُو بَكْرٍ أَنْ يَدْفَعَ إِلَى فَاطِمَةَ شَيْئًا فَوَجَدَتْ فَاطِمَةُ عَلَى أَبِي بَكْرٍ فِي ذَلِكَ - قَالَ - فَهَجَرَتْهُ فَلَمْ تُكَلِّمْهُ حَتَّى تُوُفِّيَتْ وَعَاشَتْ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سِتَّةَ أَشْهُرٍ فَلَمَّا تُوُفِّيَتْ دَفَنَهَا زَوْجُهَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ لَيْلاً وَلَمْ يُؤْذِنْ بِهَا أَبَا بَكْرٍ وَصَلَّى عَلَيْهَا عَلِيٌّ وَكَانَ لِعَلِيٍّ مِنَ النَّاسِ وِجْهَةٌ حَيَاةَ فَاطِمَةَ فَلَمَّا تُوُفِّيَتِ اسْتَنْكَرَ عَلِيٌّ وُجُوهَ النَّاسِ فَالْتَمَسَ مُصَالَحَةَ أَبِي بَكْرٍ وَمُبَايَعَتَهُ وَلَمْ يَكُنْ بَايَعَ تِلْكَ الأَشْهُرَ فَأَرْسَلَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ أَنِ ائْتِنَا وَلاَ يَأْتِنَا مَعَكَ أَحَدٌ - كَرَاهِيَةَ مَحْضَرِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ - فَقَالَ عُمَرُ لأَبِي بَكْرٍ وَاللَّهِ لاَ تَدْخُلْ عَلَيْهِمْ وَحْدَكَ ‏.‏ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ وَمَا عَسَاهُمْ أَنْ يَفْعَلُوا بِي إِنِّي وَاللَّهِ لآتِيَنَّهُمْ ‏.‏ فَدَخَلَ عَلَيْهِمْ أَبُو بَكْرٍ ‏.‏ فَتَشَهَّدَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ ثُمَّ قَالَ إِنَّا قَدْ عَرَفْنَا يَا أَبَا بَكْرٍ فَضِيلَتَكَ وَمَا أَعْطَاكَ اللَّهُ وَلَمْ نَنْفَسْ عَلَيْكَ خَيْرًا سَاقَهُ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلَكِنَّكَ اسْتَبْدَدْتَ عَلَيْنَا بِالأَمْرِ وَكُنَّا نَحْنُ نَرَى لَنَا حَقًّا لِقَرَابَتِنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فَلَمْ يَزَلْ يُكَلِّمُ أَبَا بَكْرٍ حَتَّى فَاضَتْ عَيْنَا أَبِي بَكْرٍ فَلَمَّا تَكَلَّمَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَرَابَةُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَحَبُّ إِلَىَّ أَنْ أَصِلَ مِنْ قَرَابَتِي وَأَمَّا الَّذِي شَجَرَ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ مِنْ هَذِهِ الأَمْوَالِ فَإِنِّي لَمْ آلُ فِيهِ عَنِ الْحَقِّ وَلَمْ أَتْرُكْ أَمْرًا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَصْنَعُهُ فِيهَا إِلاَّ صَنَعْتُهُ ‏.‏ فَقَالَ عَلِيٌّ لأَبِي بَكْرٍ مَوْعِدُكَ الْعَشِيَّةُ لِلْبَيْعَةِ ‏.‏ فَلَمَّا صَلَّى أَبُو بَكْرٍ صَلاَةَ الظُّهْرِ رَقِيَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَتَشَهَّدَ وَذَكَرَ شَأْنَ عَلِيٍّ وَتَخَلُّفَهُ عَنِ الْبَيْعَةِ وَعُذْرَهُ بِالَّذِي اعْتَذَرَ إِلَيْهِ ثُمَّ اسْتَغْفَرَ وَتَشَهَّدَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ فَعَظَّمَ حَقَّ أَبِي بَكْرٍ وَأَنَّهُ لَمْ يَحْمِلْهُ عَلَى الَّذِي صَنَعَ نَفَاسَةً عَلَى أَبِي بَكْرٍ وَلاَ إِنْكَارًا لِلَّذِي فَضَّلَهُ اللَّهُ بِهِ وَلَكِنَّا كُنَّا نَرَى لَنَا فِي الأَمْرِ نَصِيبًا فَاسْتُبِدَّ عَلَيْنَا بِهِ فَوَجَدْنَا فِي أَنْفُسِنَا فَسُرَّ بِذَلِكَ الْمُسْلِمُونَ وَقَالُوا أَصَبْتَ ‏.‏ فَكَانَ الْمُسْلِمُونَ إِلَى عَلِيٍّ قَرِيبًا حِينَ رَاجَعَ الأَمْرَ الْمَعْرُوفَ ‏.‏
Reference : Sahih Muslim 1759 a
In-book reference : Book 32, Hadith 61
USC-MSA web (English) reference : Book 19, Hadith 4352
(deprecated numbering scheme
http://sunnah.com/muslim/32
 

ALMAHDI

Banned
مہدی صاحب ...جس طرح آپ اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ ابو جہل سے شادی کی خواہش کا کوئی واقعہ پیش آیا تھا تو ایک لمحے کے لئے کیا آپ نے سوچا کہ باقی ماندہ بیان کردہ بھی محض قصے کہانیاں ہو سکتے ہیں ..امکان ہے تو نا اس بات کا ..ذرا سوچئے گا ..تعصب سے بلا تر ہو کر ..درخواست ہے آپ سے
آپکی بات کا جواب نہایت سادہ اور آسان ہے لیکن اُسکی بجائے میں آپ سے دوبارہ اپنی یہ پوسٹ اور یہ پوسٹ ملا کر پڑھنے کی درخواست کروں گا . . . میرا نکتہ نظر زیادہ واضح ہو جائیگا۔
 

Haris Abbasi

Minister (2k+ posts)

یہ سٹوریاں ہیں یا بُل شٹ فیصلہ تم خود کر لو لیکن میں نے یہ باتیں تمہاری احادیث کی سب سے معتبر کتاب البخاری میں پڑھی ہیں جس کا سکین مع ویب پیچ لنک نیچے لگا رہا ہوں۔ اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہوں گا کہ پڑھنے والے دیکھ سکتے ہیں کہ تم بخاری میں درج واقعات کے بارے کیسی زبان استعمال کر رہے ہو۔



مجھے نہیں پتہ کہ آپ کتبِ صحاح ستہ کی احادیث کو معتبر مانتے ہیں یا نہیں لیکن میں یہ حوالہ آپکی خدمت میں بخاری سے پیش کر رہا ہوں جو اہلِ سنت کے ہاں قران کے بعد سب سے صحیح اور قابلِ بھروسہ کتاب ہے۔ اگر آپ منکرِ حدیث ہیں تو یہ حوالے آپکے لیے نہیں انہیں نظر انداز کر دیں اور میری طرف سے معذرت۔
توجہ طلب حصے ہائی لائٹ کر دیے ہیں لیکن آپ سے تفصیلاً پڑھنے کی درخواست ہے۔
لیکن میں پھر بھی نہیں مانتا ،حضرت ابوبکر اور حضرت عمر :razi:کی اسلام کے لئے بڑی خدمات ہیں .یہ کہانی غلطی سے اس کتاب میں ڈل گئی ہوگی
 

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)

یہ سٹوریاں ہیں یا بُل شٹ فیصلہ تم خود کر لو لیکن میں نے یہ باتیں تمہاری احادیث کی سب سے معتبر کتاب البخاری میں پڑھی ہیں جس کا سکین مع ویب پیچ لنک نیچے لگا رہا ہوں۔ اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہوں گا کہ پڑھنے والے دیکھ سکتے ہیں کہ تم بخاری میں درج واقعات کے بارے کیسی زبان استعمال کر رہے ہو۔



مجھے نہیں پتہ کہ آپ کتبِ صحاح ستہ کی احادیث کو معتبر مانتے ہیں یا نہیں لیکن میں یہ حوالہ آپکی خدمت میں بخاری سے پیش کر رہا ہوں جو اہلِ سنت کے ہاں قران کے بعد سب سے صحیح اور قابلِ بھروسہ کتاب ہے۔ اگر آپ منکرِ حدیث ہیں تو یہ حوالے آپکے لیے نہیں انہیں نظر انداز کر دیں اور میری طرف سے معذرت۔
توجہ طلب حصے ہائی لائٹ کر دیے ہیں لیکن آپ سے تفصیلاً پڑھنے کی درخواست ہے۔




So you believe everything written there
or it is just pick and chose ...

 

ALMAHDI

Banned
لیکن میں پھر بھی نہیں مانتا ،حضرت ابوبکر اور حضرت عمر :razi:کی اسلام کے لئے بڑی خدمات ہیں .یہ کہانی غلطی سے اس کتاب میں ڈل گئی ہوگی
حارث بھائی، میرا مقصد آپکو لاجواب یا شرمندہ کرنا ہر گز نہیں تھا۔ میں اپنی اس حرکت پر آپ سے معذرت چاہتا ہوں۔
آپ جس عالمِ دین کو حق پر سمجھتے ہیں ایک بار اُس سے یہ بات ضرور پوچھیئے گا کہ احادیث میں ہماری سب سے معتبر کتابیں کونسی ہیں اور کیا اُن میں کچھ غلط واقعات بھی شامل کر دیے گئے ہیں؟
آپ نے کہا تھا کہ "کسی متبر کتاب کا حوالہ دے کر بتائیں کہ ہماری پیارے رسول کی عظیم بیٹی حضرت فاطمہ زہرا نفرت کرتی ہیں کچھ لوگوں سے ". . چنانچہ میں نے آپکی سب سے معتبر کتاب کا حوالہ پیش کیا تھا۔ ورنہ حقائق اس سے کہیں زیادہ تکلیفدہ اور ناقابلِ برداشت ہیں۔ ولسلام
 

Haris Abbasi

Minister (2k+ posts)
It is narrated on the authority of Urwa b. Zubair who narrated from A'isha that she informed him that Fatima, daughter of the Messenger of Allah (ﷺ), sent someone to Abu Bakr to demand from him her share of the legacy left by the Messenger of Allah (ﷺ) from what Allah had bestowed upon him at Medina and Fadak and what was left from one-filth of the income (annually received) from Khaibar. Abu Bakr said: The Messenger of Allah (ﷺ) said:" We (prophets) do not have any heirs; what we leave behind is (to be given in) charity." The household of the Messenger of Allah (ﷺ) will live on the income from these properties, but, by Allah, I will not change the charity of the Messenger of Allah (ﷺ) from the condition in which it was in his own time. I will do the same with it as the Messenger of Allah (may peace be upun him) himself used to do. So Abu Bakr refused to hand over anything from it to Fatima who got angry with Abu Bakr for this reason. She forsook him and did not talk to him until the end of her life. She lived for six months after the death of the Messenger of Allah (ﷺ). When she died, her husband. 'Ali b. Abu Talib, buried her at night. He did not inform Abu Bakr about her death and offered the funeral prayer over her himself. During the lifetime of Fatima, 'All received (special) regard from the people. After she had died, he felt estrangement in the faces of the people towards him. So he sought to make peace with Abu Bakr and offer his allegiance to him. He had not yet owed allegiance to him as Caliph during these months. He sent a person to Abu Bakr requesting him to visit him unaccompanied by anyone (disapproving the presence of Umar). 'Umar said to Abu Bakr: BY Allah, you will not visit them alone. Abu Bakr said: What will they do to me? By Allah, I will visit them. And he did pay them a visit alone. 'All recited Tashahhud (as it is done in the beginning of a religious sermon) ; then said: We recognise your moral excellence and what Allah has bestowed upon you. We do not envy the favour (i. e. the Catiphate) which Allah nas conferred upon you; but you have done it (assumed the position of Caliph) alone (without consulting us), and we thought we had a right (to be consulted) on account of our kinship with the Messenger of Allah (ﷺ). He continued to talk to Abu Bakr (in this vein) until the latter's eyes welled up with tears. Then Abd Bakr spoke and said: By Allah, in Whose Hand is my life, the kinship of the Messenger of Allah (ﷺ) is dearer to me than the kinship of my own people. As regards the dispute that has arisen between you and me about these properties, I have not deviated from the right course and I have not given up doing about them what the Messenger of Allah (ﷺ) used to do. So 'Ali said to Abu Bakr: This aftetnoon is (fixed) for (swearing) allegiance (to you). So when Abu Bakr had finished his Zuhr prayer, he ascended the pulpit and recited Tashahhud, and described the status of 'Ali, his delay in swearing allegiance and the excuse which lie had offered to him (for this delay). (After this) he asked for God's forgiveness. Then 'Ali b. Abu Talib recited the Tashahhud. extolled the merits of Abu Bakr and (said that) his action was nott prompted by any jealousy of Abu Bakr on his part or his refusal to accept the high position which Allah had conferred upon him, (adding: ) But we were of the opinion that we should have a share in the government, but the matter had been decided without taking us into confidence, and this displeased us. (Hence the delay in offering allegiance. The Muslims were pleased with this (explanation) and they said: You have done the right thing. The Muslims were (again) favourably inclined to 'Ali since he adopted the proper course of action.


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، أَخْبَرَنَا حُجَيْنٌ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَرْسَلَتْ إِلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَيْهِ بِالْمَدِينَةِ وَفَدَكٍ وَمَا بَقِيَ مِنْ خُمْسِ خَيْبَرَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ نُورَثُ مَا تَرَكْنَا صَدَقَةٌ إِنَّمَا يَأْكُلُ آلُ مُحَمَّدٍ - صلى الله عليه وسلم - فِي هَذَا الْمَالِ ‏"‏ ‏.‏ وَإِنِّي وَاللَّهِ لاَ أُغَيِّرُ شَيْئًا مِنْ صَدَقَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ حَالِهَا الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهَا فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَلأَعْمَلَنَّ فِيهَا بِمَا عَمِلَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَبَى أَبُو بَكْرٍ أَنْ يَدْفَعَ إِلَى فَاطِمَةَ شَيْئًا فَوَجَدَتْ فَاطِمَةُ عَلَى أَبِي بَكْرٍ فِي ذَلِكَ - قَالَ - فَهَجَرَتْهُ فَلَمْ تُكَلِّمْهُ حَتَّى تُوُفِّيَتْ وَعَاشَتْ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سِتَّةَ أَشْهُرٍ فَلَمَّا تُوُفِّيَتْ دَفَنَهَا زَوْجُهَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ لَيْلاً وَلَمْ يُؤْذِنْ بِهَا أَبَا بَكْرٍ وَصَلَّى عَلَيْهَا عَلِيٌّ وَكَانَ لِعَلِيٍّ مِنَ النَّاسِ وِجْهَةٌ حَيَاةَ فَاطِمَةَ فَلَمَّا تُوُفِّيَتِ اسْتَنْكَرَ عَلِيٌّ وُجُوهَ النَّاسِ فَالْتَمَسَ مُصَالَحَةَ أَبِي بَكْرٍ وَمُبَايَعَتَهُ وَلَمْ يَكُنْ بَايَعَ تِلْكَ الأَشْهُرَ فَأَرْسَلَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ أَنِ ائْتِنَا وَلاَ يَأْتِنَا مَعَكَ أَحَدٌ - كَرَاهِيَةَ مَحْضَرِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ - فَقَالَ عُمَرُ لأَبِي بَكْرٍ وَاللَّهِ لاَ تَدْخُلْ عَلَيْهِمْ وَحْدَكَ ‏.‏ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ وَمَا عَسَاهُمْ أَنْ يَفْعَلُوا بِي إِنِّي وَاللَّهِ لآتِيَنَّهُمْ ‏.‏ فَدَخَلَ عَلَيْهِمْ أَبُو بَكْرٍ ‏.‏ فَتَشَهَّدَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ ثُمَّ قَالَ إِنَّا قَدْ عَرَفْنَا يَا أَبَا بَكْرٍ فَضِيلَتَكَ وَمَا أَعْطَاكَ اللَّهُ وَلَمْ نَنْفَسْ عَلَيْكَ خَيْرًا سَاقَهُ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلَكِنَّكَ اسْتَبْدَدْتَ عَلَيْنَا بِالأَمْرِ وَكُنَّا نَحْنُ نَرَى لَنَا حَقًّا لِقَرَابَتِنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏.‏ فَلَمْ يَزَلْ يُكَلِّمُ أَبَا بَكْرٍ حَتَّى فَاضَتْ عَيْنَا أَبِي بَكْرٍ فَلَمَّا تَكَلَّمَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَقَرَابَةُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَحَبُّ إِلَىَّ أَنْ أَصِلَ مِنْ قَرَابَتِي وَأَمَّا الَّذِي شَجَرَ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ مِنْ هَذِهِ الأَمْوَالِ فَإِنِّي لَمْ آلُ فِيهِ عَنِ الْحَقِّ وَلَمْ أَتْرُكْ أَمْرًا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَصْنَعُهُ فِيهَا إِلاَّ صَنَعْتُهُ ‏.‏ فَقَالَ عَلِيٌّ لأَبِي بَكْرٍ مَوْعِدُكَ الْعَشِيَّةُ لِلْبَيْعَةِ ‏.‏ فَلَمَّا صَلَّى أَبُو بَكْرٍ صَلاَةَ الظُّهْرِ رَقِيَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَتَشَهَّدَ وَذَكَرَ شَأْنَ عَلِيٍّ وَتَخَلُّفَهُ عَنِ الْبَيْعَةِ وَعُذْرَهُ بِالَّذِي اعْتَذَرَ إِلَيْهِ ثُمَّ اسْتَغْفَرَ وَتَشَهَّدَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ فَعَظَّمَ حَقَّ أَبِي بَكْرٍ وَأَنَّهُ لَمْ يَحْمِلْهُ عَلَى الَّذِي صَنَعَ نَفَاسَةً عَلَى أَبِي بَكْرٍ وَلاَ إِنْكَارًا لِلَّذِي فَضَّلَهُ اللَّهُ بِهِ وَلَكِنَّا كُنَّا نَرَى لَنَا فِي الأَمْرِ نَصِيبًا فَاسْتُبِدَّ عَلَيْنَا بِهِ فَوَجَدْنَا فِي أَنْفُسِنَا فَسُرَّ بِذَلِكَ الْمُسْلِمُونَ وَقَالُوا أَصَبْتَ ‏.‏ فَكَانَ الْمُسْلِمُونَ إِلَى عَلِيٍّ قَرِيبًا حِينَ رَاجَعَ الأَمْرَ الْمَعْرُوفَ ‏.‏
Reference : Sahih Muslim 1759 a
In-book reference : Book 32, Hadith 61
USC-MSA web (English) reference : Book 19, Hadith 4352
(deprecated numbering scheme
http://sunnah.com/muslim/32


حارث بھائی، میرا مقصد آپکو لاجواب یا شرمندہ کرنا ہر گز نہیں تھا۔ میں اپنی اس حرکت پر آپ سے معذرت چاہتا ہوں۔
آپ جس عالمِ دین کو حق پر سمجھتے ہیں ایک بار اُس سے یہ بات ضرور پوچھیئے گا کہ احادیث میں ہماری سب سے معتبر کتابیں کونسی ہیں اور کیا اُن میں کچھ غلط واقعات بھی شامل کر دیے گئے ہیں؟
آپ نے کہا تھا کہ "کسی متبر کتاب کا حوالہ دے کر بتائیں کہ ہماری پیارے رسول کی عظیم بیٹی حضرت فاطمہ زہرا نفرت کرتی ہیں کچھ لوگوں سے ". . چنانچہ میں نے آپکی سب سے معتبر کتاب کا حوالہ پیش کیا تھا۔ ورنہ حقائق اس سے کہیں زیادہ تکلیفدہ اور ناقابلِ برداشت ہیں۔ ولسلام
جس طرح حضرت فاطمہ زہرا کی موت کی جھوٹی کہانی بنائی گئی کہ ایک معتبر صحابی نے حضرت فاطمہ کا قتل کیا اسی طرح یہ کہانی بھی جھوٹی ہے .
 

Ahud1

Chief Minister (5k+ posts)


So you believe everything written there
or it is just pick and chose ...



کیا سیدھی سادی علی کی موہبت میں لکھی جانے والی پوسٹ کو اپنی نفرتوں کی نظر چڑھا دیتے ہو صاحبہ کرم نے خانوادہ رسول سے جو سلوک کیا وو ڈھکا چپھا نہی
جن کو آل رسول سے محبت ہے وو ان کے دشمنوں کو اگنور کریں
جن کوصحابہ سے محبت ہے وو آل رسول کو اگنور کریں

اس طرح سے جھگڑے والی صورت حال سے بچنا ممکن ہو سکتا ہے
 

Ahud1

Chief Minister (5k+ posts)
جس طرح حضرت فاطمہ زہرا کی موت کی جھوٹی کہانی بنائی گئی کہ ایک معتبر صحابی نے حضرت فاطمہ کا قتل کیا اسی طرح یہ کہانی بھی جھوٹی ہے .


اس طرح کی صورت حال میں ہم ایسے بھی تو کہ سکتے ہیں کے

اگر صاحبہ نے واقعی ہے ایسا کیا ہو تو ان پی اللہ کی لعنت ہو

اگر انہوں نے ایسا نہی کیا تو ان پی بوہتان لگانے والوں پے اللہ کی لعنت
 

Jack Sparrow

Minister (2k+ posts)
تم بتاؤ کہ جو باتیں میں نے تمہیں دکھائی ہیں تم ان پر یقین کرتے ہو یا نہیں؟


تم لوگوں کو اس فضول بحث سے کیا ملتا ہے . آخرت میں فیصلہ اس بنیاد پر نہیں ہونا کون کس صحابہ کی پوجا کرتا تھا . جنت میں ابو بکر ، عمر ، عثمان ، علی عایشہ سب ہونگے . پھر ایسی فضول بحث اور ایک دوسرے کو نیچے دیکھانے کے لئے دن رات دماغ خراب کرنے کا کیا مقصد ہے
 

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)
تم بتاؤ کہ جو باتیں میں نے تمہیں دکھائی ہیں تم ان پر یقین کرتے ہو یا نہیں؟

I believe in what My Phophet, Sarkar e Do Alam pbuh told me
I love all who were close to him and all four Khulfa were close to him not just Hazrat Ali (RA)
 

Haris Abbasi

Minister (2k+ posts)
تم لوگوں کو اس فضول بحث سے کیا ملتا ہے . آخرت میں فیصلہ اس بنیاد پر نہیں ہونا کون کس صحابہ کی پوجا کرتا تھا . جنت میں ابو بکر ، عمر ، عثمان ، علی عایشہ سب ہونگے . پھر ایسی فضول بحث اور ایک دوسرے کو نیچے دیکھانے کے لئے دن رات دماغ خراب کرنے کا کیا مقصد ہے
لیکن اگر کوئی غلط معلومات ڈالے گا تو اس کو غلط ثابت کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے
 

Jack Sparrow

Minister (2k+ posts)
لیکن اگر کوئی غلط معلومات ڈالے گا تو اس کو غلط ثابت کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے


کوئی مثبت کام کرو . غلط صحیح کیا ہے اس کو الله پر چھوڑ دو
 

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)


کیا سیدھی سادی علی کی موہبت میں لکھی جانے والی پوسٹ کو اپنی نفرتوں کی نظر چڑھا دیتے ہو صاحبہ کرم نے خانوادہ رسول سے جو سلوک کیا وو ڈھکا چپھا نہی
جن کو آل رسول سے محبت ہے وو ان کے دشمنوں کو اگنور کریں
جن کوصحابہ سے محبت ہے وو آل رسول کو اگنور کریں

اس طرح سے جھگڑے والی صورت حال سے بچنا ممکن ہو سکتا ہے


Who told you we are afraid of Jagra
that's the only way to UNMASK you LOT

You behave differently here than in Private
your filth comes out when we probe you
and we keep probing you till forum sees your reality ...
 
Status
Not open for further replies.