حسینہ واجد کے شوہر پاکستان کے کس حساس ادارے میں ملازم تھے؟

hanai11h1.jpg

بنگلا دیش میں طلبا کے احتجاج نے حکومت گرادی,جس کے بعد بنگلادیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کا ذکر ہر زبان پر ہے, حسینہ واجد کے بیرون ملک اثاثے بھی سامنے آیے,جبکہ ان کے شوہر کے حوالے سے بھی تفصیلات خبروں کا حصہ بن ہوئی ہیں,حسینہ واجد کے شوہر عبد الواجد میاں ایک نیوکلیئر سائنس دان تھے اور پاکستان میں ایک اہم ادارے میں ملازمت بھی کرتے تھے۔

شیخ حسینہ واجد کے شوہر محمد عبدالواجد میاں نیوکلیئر سائنسدان تھے اور 1963 میں کراچی کے اٹامک انرجی ریسرچ سینٹر میں ملازمت کی بعد مزید تعلیم کے لیے لندن گئے,انیس سو چونسٹھ میں
لندن کے اعلیٰ کالج سے ‘ڈپلومہ آف امپیریل کالج کورس’ مکمل کیا جس کے بعد 1967 میں برطانیہ ہی کی درہم یونیورسٹی سے فزکس میں ڈگری لی اور ڈھاکا میں اٹامک انرجی ریسرچ سینٹر میں بطور سائنٹیفک آفیسر شمولیت اختیار کی۔

حسینہ واجد کے شوہر 1969 میں مزید تعلیم کے لیے اٹلی گئے اور بین الاقوامی مرکز برائے نظریاتی طبعیات میں ایسوسی ایٹ شپ حاصل کی اور پھر کراچی کے نیوکلیئر پور پلانٹ کے چیف سائنٹسٹ بھی رہے,سقوط ڈھاکا کے بعد حالات تبدیل ہوئے اور سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر بنگلادیش چلے گئے تھے۔

محمد عبدالواجد کی حسینہ واجد سے شادی 1967 میں ہوئی تھی اور ان کے ایک بیٹا صجیب واجد اور ایک بیٹی صائمہ واجد ہیں,شیخ حسینہ کے شوہر ایم اے واجد 9 مئی 2009 میں انتقال کرگئے وہ ذیابیطس کے باعث گردوں کے عارضے کا شکار ہوگئے تھے,حسینہ واجد مستعفی ہونے کے بعد بھارت میں موجود ہیں, جبکہ بنگلادیش میں عبوری حکومت بنانے کا سلسلہ جاری ہے.