حسن نثار کے کردار کو دیکھتے ہوئے کوئی ذی شعور اس بات پر یقین نہیں کرے گا کہ یہ شخص پی ٹی آئی کی کاردگی سے مایوس ہو گیا ہے اور عمران نیازی کی نااہلی اور منافقت کے باعث اب پی ٹی آئی کی مخالفت پر اتر آیا ہے۔
حسن نثار کی قماش کے لوگ پیسے کی خاطر دین ایمان سب بیچ دیتے ہیں۔ جس طرح طوائف اور دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، آج کل کے اکثر ٹی وی اینکرز کے بھی کوئی اصول نہیں، سوائے پیسے اور دھونس دھمکی کے۔
کچھ سال پہلے یہ شخص پی ٹی آئی کا سب سے بڑا حمایتی اور نون لیگ کا بدترین مخالف بن کر سامنے آیا۔ روز اس کے منہ سے گوبر اور لعن طعن کے شگوفے پھوٹتے۔ یہ شریفوں کو لتاڑتا، زرداریوں پر تنقید کرتا۔ نہیں بولتا تو بوٹ والوں کے خلاف نہیں بولتا، عدلیہ پر تنقید نہیں کرتا، اور عمران نیازی اور اس کی جماعت کو فرشتوں سے ملادیتا۔
اب اس قسم کے شخص کا اچانک تحریک انصاف سے فرنٹ ہوجانا، کئی امکانات کے دروازے کھول رہا ہے۔
مثلاً یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس طوائف کو اب نون لیگ والوں نے زیادہ بولی لگا کر کرائے پر حاصل کر لیا ہو۔ جب تک پیسہ چلتا رہے گا حسن نثار تحریک انصاف کی دھجیاں اڑاتا رہے گا۔ یا پھر بوٹ والوں نے اپنی کٹھ پتلی کے حوالے ایک نیا مشن کر دیا ہے۔ بوٹ والے یا تو چرسی وزیراعظم کو گدی سے اتار کر شہباز شریف جیسے وفا شعار گھر داماد کو لانا چاہتے ہیں یا پھر نیازی کو اس کی اوقات میں رکھنا چاہتے ہیں۔ کیوں کہ نیازی جیسا شخص شیخ کے خیمے میں گھس کر شیخ کو نکال باہر بھی کر سکتا ہے۔
یہاں ایک بات اور واضح ہورہی ہے کہ کس طرح میڈیا سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ بنادیتا ہے۔ دھرنے کے دنوں میں اسی میڈیا نے دن رات نیازی کی شیطانیوں کی کوریج کر کے اس کو سیاسی میدان کا بازی گر بنا دیا۔ اس کو مشہور کر کے نواز اور زرداری کی ٹکر کا سیاست دان بنا دیا۔ حالاں کہ نیازی کی اوقات شیخ رشید سے ایک روپیہ بھی زیادہ نہیں ہے۔ حسن نثار نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے عمران نیازی کی حمایت کر کے قوم کو بے وقوف بنایا۔ خود پر لعنت بھیج کر یہ شخص اپنی نئی نوکری تو حلال کر رہا ہے مگر عوام کو پھر بھی ذرائع ابلاغ کے دھوکے اور پراپیگنڈا کی اصلیت سمجھ نہیں آئے گی۔ پوٹی لوگ اپنے جھوٹے دیوتا، عمران نیازی کے تلوے کسی پالتو کتے کی طرح چاٹتے رہیں گے۔
حسن نثار کی قماش کے لوگ پیسے کی خاطر دین ایمان سب بیچ دیتے ہیں۔ جس طرح طوائف اور دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، آج کل کے اکثر ٹی وی اینکرز کے بھی کوئی اصول نہیں، سوائے پیسے اور دھونس دھمکی کے۔
کچھ سال پہلے یہ شخص پی ٹی آئی کا سب سے بڑا حمایتی اور نون لیگ کا بدترین مخالف بن کر سامنے آیا۔ روز اس کے منہ سے گوبر اور لعن طعن کے شگوفے پھوٹتے۔ یہ شریفوں کو لتاڑتا، زرداریوں پر تنقید کرتا۔ نہیں بولتا تو بوٹ والوں کے خلاف نہیں بولتا، عدلیہ پر تنقید نہیں کرتا، اور عمران نیازی اور اس کی جماعت کو فرشتوں سے ملادیتا۔
اب اس قسم کے شخص کا اچانک تحریک انصاف سے فرنٹ ہوجانا، کئی امکانات کے دروازے کھول رہا ہے۔
مثلاً یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس طوائف کو اب نون لیگ والوں نے زیادہ بولی لگا کر کرائے پر حاصل کر لیا ہو۔ جب تک پیسہ چلتا رہے گا حسن نثار تحریک انصاف کی دھجیاں اڑاتا رہے گا۔ یا پھر بوٹ والوں نے اپنی کٹھ پتلی کے حوالے ایک نیا مشن کر دیا ہے۔ بوٹ والے یا تو چرسی وزیراعظم کو گدی سے اتار کر شہباز شریف جیسے وفا شعار گھر داماد کو لانا چاہتے ہیں یا پھر نیازی کو اس کی اوقات میں رکھنا چاہتے ہیں۔ کیوں کہ نیازی جیسا شخص شیخ کے خیمے میں گھس کر شیخ کو نکال باہر بھی کر سکتا ہے۔
یہاں ایک بات اور واضح ہورہی ہے کہ کس طرح میڈیا سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ بنادیتا ہے۔ دھرنے کے دنوں میں اسی میڈیا نے دن رات نیازی کی شیطانیوں کی کوریج کر کے اس کو سیاسی میدان کا بازی گر بنا دیا۔ اس کو مشہور کر کے نواز اور زرداری کی ٹکر کا سیاست دان بنا دیا۔ حالاں کہ نیازی کی اوقات شیخ رشید سے ایک روپیہ بھی زیادہ نہیں ہے۔ حسن نثار نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے عمران نیازی کی حمایت کر کے قوم کو بے وقوف بنایا۔ خود پر لعنت بھیج کر یہ شخص اپنی نئی نوکری تو حلال کر رہا ہے مگر عوام کو پھر بھی ذرائع ابلاغ کے دھوکے اور پراپیگنڈا کی اصلیت سمجھ نہیں آئے گی۔ پوٹی لوگ اپنے جھوٹے دیوتا، عمران نیازی کے تلوے کسی پالتو کتے کی طرح چاٹتے رہیں گے۔