حجاج کرام کو کسی شکایت پر ذمہ داروں کو نہیں چھوڑینگے:اسلام آبادہائیکورٹ

haaj1j1i1.jpg


اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر کی عدالت میں آج حج وعمرہ سروسز دینے والی پرائیویٹ کمپنیز کو حج کوٹا دینے کے حوالے سے دائر درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی جہاں وزارت مذہبی امور کا نمائندہ بھی پیش ہوا۔ عدالت نے حجاج کرام کو مکمل سہولیات فراہم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال ہم خود حج معاملات کی نگرانی کریں گے اگر ہمیں ٹیکسی کے حوالے سے بھی کوئی شکایت موصول ہوئی تو وزارت مذہبی امور کی خیر نہیں ہو گی۔

عدالت نے وزارت مذہبی امور کے نمائندے سے پوچھا کہ وزراء وسیکرٹریز کے ساتھ کتنے لوگ حج پر جاتے ہیں؟ جس پر بتایا گیا کہ ان کے ساتھ کوئی نہیں جاتا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا آپ حاجی ہیں ہمیں معلوم ہے کہ ان کے ساتھ ہر سال بندے جاتے ہیں، ایسا نہ کہیں، ہم اس کی رپورٹ منگوا لیں گے، امید ہے آپ سچ بولیں گے۔

جسٹس ارباب محمد طاہر کا کہنا تھا کہ وزراء اور سیکرٹری ہر سال 5،5 بندے اپنی طرف سے بھیجتے ہیں، ایف آئی اے سے بھی تمام ریکارڈ منگوا لیں گے، پیرا میڈیکس سٹاف میں کس کس کو بھیجا جاتا ہے یہ بتائیں؟ جھوٹ بولا تو آپ کے گلے فٹ ہو جائیگا، فرانزک کروایا جائیگا کہ کس کو کتنا کوٹا ملا؟

عدالت نے پرائیویٹ کمپنی کے نمائندے سے پوچھا آپ کو اس سال کتنا کوٹا ملا؟ کتنے افراد بھیجیں گے؟ اور حجاج کرام کب جائیں گے، جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ مئی کے آخر میں جائیں گے۔ کیا آپ حجاج کرام کو بتاتے ہیں کہ وہاں کوئی مشکل پیش آئے تو کس سے رابطہ کرنا ہے؟ پرائیویٹ کمپنی کے نمائندے نے کہا اس کیلئے ہم نے پچھلے سال اشتہار جاری کیا تھا۔

جسٹس ارباب طاہر نے وزارت مذہبی امور کے نمائندے سے پوچھا بلوچستان کے پہاڑوں پر رہنے والے تک اشتہار کیسے پہنچتا ہے یا کوئی دوسرے ذرائع سے پتا چلتا ہے؟ جس پر بتایا گیا کہ اس کیلئے فری ٹال نمبر ہے پر تمام معلومات شیئر کی جاتی ہیں۔ عدالت نے کہا دوردراز کے شہری حج وعمرہ پر جاتے ہیں تو آگاہی دی جاتی ہے کہ شکایت کیسے کریں؟

حجاج کرام سے واپس آنے پر مختلف گروپس کے لوگوں کو بلائیں گے اور پوچھیں گے کہ جو افراد حج کیلئے گئے انہیں کیا سہولیات دی گئیں، ہمارا طبی عملہ بھی حجاج کرام کے ساتھ جاتا ہے لیکن نظر نہین آتا۔ رواں سال وزارت مذہبی امور کی نگرانی کرنے کے بعد ان کیسز کا فیصلہ کریں گے اور ایک بھی شکایت ملی تو کسی ذمہ دار کو معافی نہیں ملے گی آپ نے لوگوں کو بہت تنگ کیا ہے۔

جسٹس ارباب محمد طاہر کا کہنا تھا کہ منیٰ یا مزدلفہ میں سے کوئی بھی شکایت ملی تو ذمہ داروں کو نہیں چھوڑیں گے، الحبیبی، گلوبل، پاک حطیم سمیت تم درخواست گزاروں کے کیس اگست کے پہلے ہفتے میں لگائے جائیں گے، شکایت پر لائسنس منسوخ کیے جائیں گے۔ وزارت مذہبی امور کے نمائندے نے بتایا کہ ہر حاجی کے موبائل نمبر پر پیغام دیا جاتا ہے کہ اس کی کس کمپنی کے ذریعے بکنگ ہوئی۔

عدالت نے پوچھا کہ پیغام میں کیا لکھا ہوتا کہ کسی شکایت پر کس سے اور کیسے رابطہ کرنا ہے؟ جس پر بتایا گیا کہ پیغام میں ایسا کچھ نہیں لکھا ہوتا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اپنے پیغام میں یہ شامل کریں اور وزارت سے متعلقہ شکایت پر نمبر بھی دیا جائے۔ حجاج کرام کو جاری پیغام میں پورا میکنزم شامل کر کے تفصیلات بتائی جائیں جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت اگست کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کی اوقت بتا دی جائے گی اگر کسی پولیٹیکل زیادتی پر بولے تو