اسلام آباد میں صحافی محسن بیگ کی گرفتاری کےمعاملے پر سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کے جھوٹ کا پردہ فاش ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل بول نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ محسن بیگ کے گھر چھاپے کے دوران ایف آئی اے کا جو اہلکار زخمی ہوا سے عدالتی حکم کے باوجود عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت میں اس اہلکار کو پیش نہ کرنے کی 2 وجوہات ہوسکتی ہیں کہ یا تو وہ شخص ایف آئی اے کا نہیں کسی اور ادارے کا اہلکار تھا یا پھر وہ شخص ا یف آئی اے کی اس چھاپہ مار ٹیم کا حصہ نہیں تھا جس نے محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ مارا۔
حامد میر کے اس دعویٰ پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے ٹویٹر پر ردعمل دیتے ہوئے اسے "فیک نیوز" قرار دیا اور کہا کہ محسن بیگ کے ہاتھوں زخمی ہونے والے اہلکار کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر شہباز گل کے علاوہ نجی خبررساں ادارے جی این این کے رپورٹر اور اسلام آباد کے ایک صحافی عمران محمد نے بھی حامد میر کے دعوے کو مسترد کیا اور کہا کہ میر صاحب آپ عدالت میں نہیں تھے، میں موجود تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اُس زخمی اہلکار کو ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کے روبرو پیش کیا گیا تھا جس پر عدالت نے اس کے بارے میں استفسار بھی کیا تھا۔