لطیفہ یہ ہے کہ سب سے بڑی غلطی کے ارتکاب میں اس ناچیز کا دخل تھا ۔ برسوں میں ہی انہیں قائل کرتا رہا کہ ڈاکوئوں او رلٹیروں سے نجات کے لیے کپتان کی مدد کرنی چاہئیے ۔ وہ تامل کا شکار تھے ۔ مہم جو کی سوجھ بوجھ پر انہیں اعتماد نہ تھا۔
ایک دن بہت سنجیدگی کے ساتھ سوال کیا: کیا وہ اتنا ہی بہادر ہے ، جتنا کہ دکھائی دیتاہے ؟اپنے دلائل میں نے پیش کر دیے ۔ بعد میں ثابت ہوا کہ بے شک وہ دلیر آدمی ہے مگر اتنا بھی نہیں اقتدارکے لئے خودداری طاق میں رکھ دی۔ ٹھیک ٹھیک عمران خان کو اگر کوئی پہچان سکا وہ جنرل اشفاق پریز کیانی ہیں ۔ وہ اس کی نفرت میں مبتلا ہوئے اور نہ محبت میں ۔ انہوں نے اسے مسترد کیا نہ قبول ۔ بس لا تعلق ہو گئے ۔ اس کے باوجود کہ برسوں ان کے بارے میں ۔ بے تکی باتیں وہ کرتا رہا۔ عالی ظرف جنرل نے آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھا اور اپنے فرائض میں مگن رہے ۔
ایک دن بہت سنجیدگی کے ساتھ سوال کیا: کیا وہ اتنا ہی بہادر ہے ، جتنا کہ دکھائی دیتاہے ؟اپنے دلائل میں نے پیش کر دیے ۔ بعد میں ثابت ہوا کہ بے شک وہ دلیر آدمی ہے مگر اتنا بھی نہیں اقتدارکے لئے خودداری طاق میں رکھ دی۔ ٹھیک ٹھیک عمران خان کو اگر کوئی پہچان سکا وہ جنرل اشفاق پریز کیانی ہیں ۔ وہ اس کی نفرت میں مبتلا ہوئے اور نہ محبت میں ۔ انہوں نے اسے مسترد کیا نہ قبول ۔ بس لا تعلق ہو گئے ۔ اس کے باوجود کہ برسوں ان کے بارے میں ۔ بے تکی باتیں وہ کرتا رہا۔ عالی ظرف جنرل نے آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھا اور اپنے فرائض میں مگن رہے ۔
Daily 92 Roznama ePaper - سفر ہے شرط
ہزار ہا ‘ ہزار ہاکتنے ہی مناظر ہیں،کتنے ہی کردار اور کتنے ہی زمانے ۔ دو چار برس کی بات نہیں نصف صدی کا قصہ ہے ۔ یہ قصہ اب لکھ دیا جائے ! ؎ سفر ہے شرط مسافر نواز بہترے ہزار ہا شجر سایہ دار راہ میں ہیں امیر جماعت اسلامی کی حیثیت سے سید ابو الاعلیٰ مودودی کے آخری انٹرویو میں شرکت کی سعادت ناچیز...
www.roznama92news.com