جعلی پیر

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)
جی ہاں یہ عبادت ہے اور یہ عام ہے .... اسکا کوئی وقت اور مقام مقرر نہیں
جب ایسی چیز نظر اے ہٹا دی جاۓ

اب اگر کوئی کہے کے صبح فجر کے بعد ٢ کلومیٹر پیدل چلو اور راستے میں سے چیزیں ہٹاؤ تو ایک حج کے برابر ثواب ملے گا
تو ہم کہینگے کے یہ بدعت ہے..ایسا ثواب یا پتھر ہٹانے کا یہ مخصوص وقت سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں



نفل اعتکاف نہیں
نفل طواف کہا ہے
طواف کے سات چکر ہیں...آٹھ کیوں نہیں ہوسکتے؟ کیا یہ دین میں اضافہ شمار ہوگا؟؟
آپ کہتے ہیں ہاں ہوگا
تو پھر عید میلاد یا ایسی دیگر عبادات کا اضافہ دین میں اضافہ شمار کیوں نہیں ہوگا



بلکل جی...میں انتظار کرونگا تعریف کا..انشاءللہ



Agar koi kahy k Subh fajar k baad apna mamool buna loo k apnay ilakay k rasty sy pathar uthao Allah is kaam k sawaab dy ga. Ya badaat hogi??




Main nay ghalati sy Aitkaaf kah dia.


Kaya sawaab ki nait sy main Kabaa k 1 ya 2 ....4 yaan 12,13,14 chakar nahi kaat sakta??


Waisay Pathhar hitana wali misaal sy apko andaza ho jana chahy k main kis type ki idbaaat main change ko bidaat nai consider karta.


Allah hafiz
 

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
اچھے برے ہر شعبے میں ہوتے ہیں
ڈاکٹر ہو طبیب ہو انجینیر ہو سوشل ورکر ہو یا استاد ہو یا عالم دین ہو
انمیں موجود کالی بھیڑوں کی وجہ سے ان شعبوں کی اہمیت قطعا کم نہیں ہوسکتی نا ہی ان شعبوں سے منسلک تمام افراد کو مطعون کیا جا سکتا ہے

دینی اعتبار سے عالم دین کا منصب قرآن و حدیث میں اپنے بے شمار فضائل رکھتا ہے
کیوں کے علماء انبیا کے وارث ہوتے ہیں

اگر کوئی شخص علم کا راستہ اختیار کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا ایک راستہ آسان کر دے گا اور فرشتے طالب علم کی رضا کے لئے (اس کے پاؤں کے نیچے) اپنے پر بچھاتے ہیں۔ عالم کے لئے آسمان و زمین میں موجود ہر چیز مغفرت طلب کرتی ہے۔ یہاں تک کہ مچھلیاں پانی میں اس کے لئے استغفار کرتی ہیں۔ پھر عالم کی عابد پر اس طرح فضیلت ہے جیسے چاند کی فضیلت ستاروں پر۔ علماء انبیاء کے وارث ہیں اور بے شک انبیاء کی وراث درہم و دینار نہیں ہوتے بلکہ ان کی میراث علم ہے۔ پس جس نے اسے حاصل کیا اس نے انبیاء کی وراثت سے بہت سارا حصہ حاصل کر لیا۔
جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 593 حدیث مرفوع مکررات 3

اس شعبے کی کالی بھیڑوں کی بنیاد پر اس شعبے سے منسلک تمام افراد کو گالی دینے والے مخصوص طبقے، مسلک اور ذہنیت کےلوگ ہیں...آپ سمجھ گئے ہونگے میرا اشارہ کس طرح ہے

باقی پیری فقیری کا شعبہ اسلام کے کئی سو سال بعد صوفیا کی ایجاد ہے
جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں...نا ہی انسانیت کی بہبود ان پیروں سے منسلک ہے
نا ہی انکی تصدیق کے لئے کوئی نبوی معیار ہے ہمارے پاس
انکا کام لوگوں کے دین اور دنیا پر ڈاکہ ڈالنا ہے اور کچھ نہیں

بالکل درست۔ علامہ اقبال علما اور صوفیہ میں علما کو ترجیح دیتے ہیِ اور ہندوستان میں موجود تصوف کو تصوفِ عجمی کہتے ہیں۔لیکن علامہ اقبال کو یہ بھی معلوم تھا کہ برصغیر کی اکثریت کو صوفیہ پر اعتقاد ہے
 

barca

Prime Minister (20k+ posts)

بالکل درست۔ علامہ اقبال علما اور صوفیہ میں علما کو ترجیح دیتے ہیِ اور ہندوستان میں موجود تصوف کو تصوفِ عجمی کہتے ہیں۔لیکن علامہ اقبال کو یہ بھی معلوم تھا کہ برصغیر کی اکثریت کو صوفیہ پر اعتقاد ہے

میں نے سنا ہے علامہ اقبال صاحب
خود مولا نا رومی صاحب سے بہت متاثر تھے
کیا یہ سچ ہے ؟

allama_iqbal_konya_grave.JPG

aqjut.png

196.jpg
 
Last edited:

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)

میں نے سنا ہے علامہ اقبال صاحب
خود مولا نا رومی صاحب سے بہت متاثر تھے
کیا یہ سچ ہے ؟

allama_iqbal_konya_grave.JPG

aqjut.png

196.jpg

جی ہاں وہ مولٰنا رومی سے نہ صرف متاثر تھے بلکہ انہیں اپنا مرشد بھی مانتے تھے۔ لیکن ہندو پاک کے تصوف پر انہیں اعتراضات تھے اور اس سلسلے میں ان کے خواجہ حسن نظامی سے کافی اختلافات بھی تھے۔ واضح رہے کہ علامہ اقنال اور خواجہ حسن نظامی بہت اچھے دوست تھے۔اقبال کا ایک خط پیش خدمت ہے جو انہوں نے اکبر اِلٰہ آبادی کو لکھا تھا؛

لاہور (۲)

۵۱ اکتوبر ۵۱۹۱ئ
مخدومی ! السلام علیکم
نوازش نامہ ملا۔دونوںشعرلاجواب ہیں۔

فطرت کی زبان جس کوسمجھوں

سبحا ن اﷲ !یہ طرزاورمعنی آفرینی خاص آپ کے لیے ہیں۔کوئی دوسرایہاں مجالِ دم زدن نہیں رکھتا اور دوسراشعر:

جوکچھ قسمت بھی ہوتی

کئی دفعہ پڑھ چکاہوں۔اس کالطف کم ہونے میں نہیں آتا۔

کبھی موقع ہوتا ہے، تودل کادکھڑا آپ کے پاس روتاہوں۔یہاں لاہور میں ضروریاتِ اسلامی سے ایک متنفس بھی آگاہ نہیں۔یہاں انجمن اورکالج اورفکرِ مناصب کے سوااورکچھ بھی نہیں۔پنجاب میں علما کا پیداہونا بند ہوگیا اور اگرخداتعالیٰ نے کوئی خاص مددنہ کی ،توآئندہ بیس سال نہایت خطرناک نظرآتے ہیں۔صوفیہ کی دکانیں ہیں، مگر وہاں سیرتِ اسلامی کی متاع نہیں بِکتی۔

کئی صدیوں سے علمااورصوفیہ میں طاقت کے لےے جنگ رہی، جس میں آخرکارصوفیہ غالب آئے، یہاں تک کہ اب برائے نام علما جوباقی ہیں ،وہ بھی جب تک کسی نہ کسی خانوادے میں بیعت نہ لیتے ہوں،ہردل عزیزنہیں ہوسکتے۔یہ روش گویاعلماکی طرف سے اپنی شکست کااعتراف ہے۔مجددالف ثانی ؒ،عالمگیر اور مولانااسمٰعیل شہیدؒ نے اسلامی سیرت کے احیا کی کوشش کی، مگرصوفیہ کی کثرت اورصدیوںکی جمع شدہ قوت نے اس گروہ ِاحرارکوکامیاب نہیں ہونے دیا۔ اب اسلامی جماعت کامحض خداپربھروسہ ہے۔ بھلا میں کیا کرسکتاہوں؟ صرف ایک بے چین اورمضطرب جان رکھتاہوں۔قوتِ عمل مفقود ہے،ہاںیہ آ رزو رہتی ہے کہ کوئی قابل نوجوان جوذوقِ خُدادادکے ساتھ قوتِ عمل بھی رکھتاہو، مل جائے، جس کے دل میںاپناا ِ ضطراب منتقل کردوں۔ زیادہ کیاعرض کروں۔اﷲ تعالیٰ آپ کاحامی وناصرہو۔
آپ کاخادم
محمداِقبال

(انتخابِ مکاتیب از شیخ عطا محمد)



 
Last edited:

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
Agar koi kahy k Subh fajar k baad apna mamool buna loo k apnay ilakay k rasty sy pathar uthao Allah is kaam k sawaab dy ga. Ya badaat hogi??

جو عبادت عام ہے اسکے عام ہونے کا مقصد اور تقاضہ ہے کے ہر شخص اپنی سہولت سے جب چاہے اسکو انجام دے
اگر کسی کو فجر کے بعد سہولت ہے تو وہ فجر کے بعد کرے اگر کسی کو عشاء کے بعد ہے تو عشاء کے بعد کرے
مگر یہ نا جانے کے فجر کے بعد کرونگا تو ثواب زیادہ ہوگا...ایسا سوچنا یا سمجھنا عمل کو خاص کرنا ہے جو بدعت ہے

بدعت اس وقت ہوگی جب کوئی اپنی طرف سے کسی خاص وقت میں کرنے سے ثواب کے ہونے یا ثواب کے زیادہ ہونے کو مشروط کردے

ہم کہتے ہیں یہ اختیار یا علم صرف الله کے پاس ہے

Main nay ghalati sy Aitkaaf kah dia.


Kaya sawaab ki nait sy main Kabaa k 1 ya 2 ....4 yaan 12,13,14 chakar nahi kaat sakta??
طواف کے سات چکر ہیں جس پر ایک طواف مکمل ہوتا ہے
جو الله کے نبی صلی الله علیہ وسلم نے ہمیں بتاۓ ہیں
اگر کوئی آٹھ یا دس چکر لگاے تو یہ بدعت ہوگی
آپ کیا کہتے ہیں؟؟

Waisay Pathhar hitana wali misaal sy apko andaza ho jana chahy k main kis type ki idbaaat main change ko bidaat nai consider karta.


Allah hafiz
آپ کی طرف سے عبادت کی تعریف کا میں انتظار کرونگا
ان شا الله
 

Back
Top