جس کی وجہ سے زیادہ لوگ جہنم میں داخل کیئے جائیں گے ۔

Amal

Chief Minister (5k+ posts)

زبان جہنم میں لے جانے والی ہے


تلوار کا زخم بھر جاتا ہے مگر زبان سے لگایا ہوا زخم کبھی مندمل نہیں ہوتا۔ الفاظ زبان سے نکلنے سے پہلے انسان کے تابع ہوتے ہیں مگر جب الفاظ زبان سے نکل جاتے ہیں تو انسان اپنے ہی الفاظ کا تابع ہوجاتا ہے ،اس زبان سے نکلے ہوئے ایک نازیبا لفظ اور ایک جملے سے ہماری زندگی الجھنوں کا شکار ہوجاتی ہے ۔ انسانی فطرت ہے کہ جو چیز اس کے نزدیک قیمتی ہوتی ہے اسے وہ بڑی حفاظت سے رکھتا اور احتیاط سے استعمال کرتا ہے اسے سوچ سمجھ کر استعمال کرنے میں ہی اپنی عافیت سمجھتا ہے، اللہ تعالیٰ نے زبان کی تخلیق میں انسانی فطرت کو ملحوظ خاطر رکھا، اسے بتیس دانتوں کے حصار اور دو ہونٹوں کے اندر حفاظت سے رکھ دیا اور یہ درس دیا کہ ترجمہ:
’’اے محبوب:۔ میرے بندوں کو فرمادیجئے کہ زبان سے وہ بات نکالا کریں جو بہتر ہو‘‘
(سورۃ بنی اسرائیل)
اسی طرح خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’بندہ جب تک اپنی زبان کی حفاظت نہ کرلے ایمان کی حقیقت کو حاصل نہیں کرسکتا‘‘
(رواہ طبرانی)
حضور ﷺ نے آج سے چودہ سو سال پہلے ارشاد فرمایا :۔ جب صبح ہوتی ہے تو بدن کے سارے اعضاء زبان کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہوجاتے ہیں کہ خدارا ہمارے معاملے میں اللہ سے ڈرنا اس لئے کہ ہم تجھ سے وابستہ ہیں اگر تو سیدھی رہی تو ہم سیدھے رہیں گے اور اگر تو ٹیڑھی ہوئی تو ہم بھی ٹیڑھے ہوجائیں گے۔
(رواہ الترمذی)
ایک مرتبہ فرمایا ’’لوگوں کو ناک کے بل دوزخ میں گرانے والی ان کی زبان ہی کی بری باتیں ہوں گی‘‘
الطبرانی
ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ انہوں نے حضور ﷺ سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ ایک انسان سوچے سمجھے بغیر جب کوئی کلمہ زبان سے کہہ دیتاہے تو وہ کلمہ اس شخص کو جہنم کے اندر اتنی گہرائی تک گرا دیتاہے جتنا مشر ق اور مغرب کے درمیان فاصلہ اور بْعد(دوری) ہے۔
(صحیح بخاری،کتاب الرقاق، باب حفظ اللسان)
ایک حدیث میں آپ ﷺ نے فرمایا کہ جتنے لوگ جہنم میں جائیں گے ان میں اکثریت ان لوگوں کی ہوگی جو اپنی زبان کی کرتوت کی وجہ سے جہنم میں جائیں گے۔ مثلاً جھوٹ بول دیا، غیبت کردی ، کسی کا دل دکھا یا، کسی کی دل آزاری کی، دوسروں کے ساتھ غیبت میں حصہ لیا، کسی کی تکلیف پر خوشی منائی ، زیادہ باتیں کیں۔ جب یہ گناہ کے کام کئے تو اس کے نتیجے میں وہ جہنم میں چلا گیا۔(ترمذی، کتاب الایمان، باب ماجاء4 فی حرم الصلا، حدیث نمبر2616) یعنی بہت سے لوگ زبان کی کرتوت کی وجہ سے جہنم میں جائیں گے
آپﷺ نے حضرت معاذ بن جبلؓ کو کتنی پیاری نصیحت فرمائی۔ آپ ﷺ نے فرمایا اے معاذ کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتائوں جو پورے دین کی بادشاہ ہو یعنی پورے دین کا خلاصہ ہو اگر اس پر عمل کیا تو گویا پورے دین پر عمل کیا۔ حضرت معاذؓ نے عرض کیا ضرور یا رسول اللہ ﷺتو آپ ﷺ نے فرمایا اے معاذ میری طرف دیکھو ،آپﷺ نے اپنی زبان مبارک کو اپنے ہاتھ سے پکڑ کر دوسرے ہاتھ سے اپنی زبان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا ۔معاذؓ اس زبان کو قابو میں رکھنا ،تو حضرت معاذؓ نے عرض کیا۔ اے اللہ کے رسول کیا زبان کی وجہ سے بھی پکڑ ہوگی ۔آپﷺ نے فرمایا ،معاذ اس زبان کی وجہ سے تو زیادہ لوگ جہنم میں داخل کردیئے جائیں گے ۔







20476545_1518974241494596_174781844703616480_n.png
 

Back
Top