Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
حامد خان نے سابق قاضی جسٹس فائز عیسیٰ کی جانبداری پر بات کی تو جسٹس امین الدین نے کہا ان پر بات نہ کریں ،،، مکمل بات
بلے کے نشان پر نظر ثانی 21 اکتوبر 2024 کو مقرر کی گئی،20 سے 21 اکتوبر کے درمیان 26ویں ترمیم ہو گئی،میں نے اگلے دن پیش ہو کر کہا میں ایک جانبدار جج کے سامنے دلائل دینا نہیں چاہتا،26ویں ترمیم کے مطابق بینچ پر اعتراض بھی کیا مگر درخواست خارج کر دی گئی، حامد خان
وہ جج صاحب یہاں موجود نہیں ہیں بہتر ہے آپ ان کے بارے بات نا کریں، جسٹس امین الدین خان
میں تو حقائق پیش کر رہا ہوں،حامد خان ایڈووکیٹ
https://twitter.com/x/status/1938158295627301120
بات یہ ہے کہ دیکھیں، وہ جج سامنے نہیں ہیں، اچھا نہیں لگتا کہ اب ہم اُن سے متعلق باتیں کریں، آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دفاع۔۔!!
https://twitter.com/x/status/1938160096464277607
آپ کے اپنے پارٹی آئین میں چیزوں کو فول پروف بنایا گیا، آپ کا پارٹی آئین ہم کہہ سکتے ہیں زیادہ اچھا ہے، جسٹس محمد علی مظہر
ہمیں وہ اچھا آئین بنانے کی سزا مل گئی، حامد خان
https://twitter.com/x/status/1938162482293706807
ہم نے آپ کی توقع سے بڑھ کر آپ کو ریلیف دیا تھا،آپ کے ایک لیڈر کا بیان بھی تھا کہ اتنی تو توقع نہیں تھی، جسٹس جمال مندوخیل
سپریم کورٹ کی تاریخ دیکھتے ہوئے توقع نہیں تھی،سپریم کورٹ کبھی دائیں تو کبھی بائیں لے جاتی رہی،مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ نے مکمل انصاف کیا،حامد خان
https://twitter.com/x/status/1938162258070143053
حامد خان کمرہ عدالت میں فارم 47 کی حقیقت مکمل تفصیل سے بتاتے ہوئے
آٹھ فروری کی رات کئی لوگ ہار مان کر گھر گئے،اگلے روز ان کو بلا کر وکٹری سپیچ کروا دی گئی،سلمان راجہ، شعیب شاہین، علی بخاری کی مثال سامنے ہے،خواجہ آصف رات کو 27 ہزار ووٹ سے ہار گئے تھے،اگلے روز وہ جیت گئے اور وزیر بھی بن گئے
https://twitter.com/x/status/1938157778561835178