
پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف اداروں کیلیے متنازعہ ٹویٹ اور تقریر پر ملک بھر میں مقدمات درج ہیں،متنازع ٹوئٹ کیس میں اعظم سواتی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت بغیر کارروائی 12 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
اسپیشل جج سینٹرل راجہ آصف محمود نے کیس کی سماعت کی، اعظم سواتی کی جانب سے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت جج راجہ آصف محمود نے ریمارکس دیئے کہ میری دوسری عدالت ٹرانسفر کا نوٹیفیکیشن ہونے والا ہے، نئے تعینات ہونے والے جج صاحب یہ کیس سنیں گے، اگر ٹرانسفر کا نوٹیفیکیشن نہ ہوا تو پھر آپکی درخواست سن لیں گے۔
اعظم سواتی اس وقت پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر بلوچستان پولیس کی حراست میں ہیں۔ اسلام آباد میں درج مقدمے میں عدالت نے اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کی جان سے والد کے خلاف درج مقدمات کالعدم قرار دینے اور پولیس کو مزید کارروائی سے روکنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔