
سپریم کورٹ کے حکم پر منعقد ہونے والے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے اراکین اسمبلی کو دی گئی ہدایات کے برعکس ووٹ ڈالنے پر ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کر دیئے اور حمزہ شہباز شریف کی کامیابی کا اعلان کر دیا ہے
۔ پی ٹی آئی اور ق لیگ کے مشترکہ امیدوار چوہدری پرویز الٰہی نے 176 ووٹ حاصل کیے جبکہ حمزہ شہبازشریف 179 ووٹ لے کر دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہو گئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1550524949252685824
اسی حوالے سےاینکر منصور علی خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے پارٹی ہدایات کے برعکس ووٹ ڈالنے پر عظمیٰ کاردار کو ڈی سیٹ کرنے کے حوالے سے سپیکر پنجاب اسمبلی کو لکھے گئے خط کو ٹویٹ کر دیا۔
https://twitter.com/x/status/1550529033925959688
اس ٹویٹ پر سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ "پھر جان بوجھ کر مسلم لیگ ن کے غیر آئینی فیصلے کا دفاع کر رہے۔ آئین میں صاف درج ہے کہ ووٹنگ کی ہدایت پارلیمانی لیڈر دیتا ہے اور اگر کوئی رکن پارلیمانی لیڈر کی ہدایت کے خلاف ووٹ دے تو پارٹی چئیرمین تادیبی کارروائی کا کہتا ہے لیکن یہاں ووٹ پارلیمانی لیڈر کی ہدایت کے مطابق دیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1550492774931341313
رہنما ق لیگ چوہدری مونس الٰہی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے قبل ٹویٹر پر پارلیمانی پارٹی کا خط ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ پارلیمانی پارٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہمارے امیدوار چودھری پرویز الٰہی ہونگے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/18mansoorvskhald.jpg