
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام "ہم مہر بخاری کے ساتھ" میں میزبان مہر بخاری نے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے منسوب مبینہ آڈیو کلپ پر ردعمل لینے کیلئے پروگرام میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو مدعو کیا گیا جنہوں نے اس معاملے پر بات کی اور عدلیہ سمیت اداروں پر تنقید کی۔
اس پروگرام کے نشر ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھایا کہ ابھی کچھ ہی ہفتے قبل سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی اپنی ایک مبینہ ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس پر مہر بخاری نے نہ تو ان سے کوئی سوال کیا اور نہ ہی اس کا ذکر چھیڑا۔
سوشل میڈیا صارفین اس پر اینکر پرسن کی جانبداری پر سوال اٹھا رہے ہیں اور اس میں عام سوشل میڈیا صارفین کے علاوہ دیگر صحافی اور اینکرز بھی شامل ہیں۔ اینکرپرسن جمیل فاروقی نے کہا کہ جسٹس (ر) ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو پر ردعمل اُس بندے سے لیا جا رہا ہے جس سے منسوب ویڈیو کچھ دن پہلے ہی تہلکہ مچا چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیکن مجال ہے کہ میزبان نے اُس ویڈیو سے متعلق کوئی ایک بھی سوال کیا ہو؟ جتنا آڈیو کلپ متنازعہ ہے اُتنی ہی متنازعہ موصوف کی ویڈیو تھی، مگر سوال کرے گا کون؟
شعیب نامی صارف نے کہا کہ منافقت کی انتہا تو دیکھو جعلی آڈیو پر ثاقب نثار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے والوں نے زبیر عمر کی ویڈیو کے بعد بھی اسے ترجمان لگا رکھا ہے۔
فیصل نے لکھا کہ ہمارے میڈیا کی قابلیت کا پیمانہ جانچنے کے لیے اِس سے بڑی دلیل کیا ہو گی کہ جعلی آڈیو لیک پر تبصرہ کرنے کے لیے فحش ویڈیو والے مریم صفدر کے آفیشل ترجمان محمد زبیر کو مدعو کیا گیا۔
جہانزیب نے کہا کہ زبیر عمر کی اصلی وڈیوز پر خراٹے مارنے والا میڈیا ثاقب نثار کی فیک آڈیو کو سچ ثابت کرنے کے چکر میں ایک جھوٹ چھپانے کیلئے 100 مزید جھوٹ بول رہا ہے پر طارق جمیل سے جھوٹا بولنے پر معافی منگوانے والے میڈیا کو عام آدمی کیا کہہ سکتا ہے؟
شیراز بلوچ نے کہا کہ مہر بخاری نے پورا پروگرام اس زبیر عمر کے ساتھ کیا اور سابق چیف جسٹس کی آڈیو کلپ پر گفتگو کرتی رہی پر مجال ہے اس خاتون نے اس آدمی سے اسکی ویڈیو کے بارے میں ایک بھی سوال کیا ہو۔