
اینکر پرسن شفا یوسفزئی نہیں سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سوال اٹھایا کہ طلعت حسین کچھ کہہ رہے ہیں جبکہ شاہزیب خانزادہ کچھ اور ان دونوں میں سے کون سچا ہے اور کون جھوٹا ہے؟
تفصیلات کے مطابق شاہ زیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں دعویٰ کیا کہ عمران خان نے توشہ خانہ کی گھڑی عمر فاروق ظہیر کو بیچیں جو کہ دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت ہے۔
https://twitter.com/x/status/1593126769984679937
دوسری جانب طلعت حسین کا دعویٰ ہے کہ توشہ خانہ کی گھڑی عمران خان نے اسلام آباد میں کسی شخص کو بیچی۔
شفا یوسفزئی نے کہا کہ شاہ زیب خانزادہ کا پروگرام یوٹیوب سے جیو کی جانب سے ڈلیٹ کر دیا گیا ہے، جب کہ یہ خبر جنگ کے لندن ایڈیشن میں بھی شائع نہیں کی گئی گی۔ انہوں نے کہا کہا کہ عمرفاروق ظہور کا انٹرویو لندن میں نشر بھی نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جیو اور شازیب خانزادہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کر رکھا ہے۔ جیو نے خبر جہاں جہاں چلائیں جیو نے وہاں سے ڈیلیٹ کر دی یا نشر ہی نہیں کی جبکہ طلعت حسین کا ٹوئٹ آج بھی ٹویٹر پر موجود ہے۔
اپنے ٹویٹ کے آخر پر انہوں نے سوال اٹھایا کہ فیصلہ کیجیے کہ کون جھوٹا ہے؟
https://twitter.com/x/status/1593126776062226432
اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جیو گروپ نے توشہ خانہ کیس سے متعلق اپنے پروگرام اور خبریں لندن میں خود ہی سنسر کر رکھی ہیں ان کا خیال ہے کہ اس طرح صرف پاکستانی عدالتوں سے ڈیل کرنا ہو گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ چلیں شروع پاکستان سے کرتے ہیں جعلی شہادتیں بنانا اور پروگرام کرنے پر آج سے ہی کاروائی کا آغاز ہو گا۔
https://twitter.com/x/status/1593094635458793473