اینکر پرسن شفا یوسفزئی نہیں سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سوال اٹھایا کہ طلعت حسین کچھ کہہ رہے ہیں جبکہ شاہزیب خانزادہ کچھ اور ان دونوں میں سے کون سچا ہے اور کون جھوٹا ہے؟
تفصیلات کے مطابق شاہ زیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں دعویٰ کیا کہ عمران خان نے توشہ خانہ کی گھڑی عمر فاروق ظہیر کو بیچیں جو کہ دبئی میں مقیم کاروباری شخصیت ہے۔
دوسری جانب طلعت حسین کا دعویٰ ہے کہ توشہ خانہ کی گھڑی عمران خان نے اسلام آباد میں کسی شخص کو بیچی۔
شفا یوسفزئی نے کہا کہ شاہ زیب خانزادہ کا پروگرام یوٹیوب سے جیو کی جانب سے ڈلیٹ کر دیا گیا ہے، جب کہ یہ خبر جنگ کے لندن ایڈیشن میں بھی شائع نہیں کی گئی گی۔ انہوں نے کہا کہا کہ عمرفاروق ظہور کا انٹرویو لندن میں نشر بھی نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جیو اور شازیب خانزادہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کر رکھا ہے۔ جیو نے خبر جہاں جہاں چلائیں جیو نے وہاں سے ڈیلیٹ کر دی یا نشر ہی نہیں کی جبکہ طلعت حسین کا ٹوئٹ آج بھی ٹویٹر پر موجود ہے۔
اپنے ٹویٹ کے آخر پر انہوں نے سوال اٹھایا کہ فیصلہ کیجیے کہ کون جھوٹا ہے؟
اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جیو گروپ نے توشہ خانہ کیس سے متعلق اپنے پروگرام اور خبریں لندن میں خود ہی سنسر کر رکھی ہیں ان کا خیال ہے کہ اس طرح صرف پاکستانی عدالتوں سے ڈیل کرنا ہو گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ چلیں شروع پاکستان سے کرتے ہیں جعلی شہادتیں بنانا اور پروگرام کرنے پر آج سے ہی کاروائی کا آغاز ہو گا۔