ابابیل
Senator (1k+ posts)
فیکا کوچوان ، بہت باتونی ہے ، بات در بات ، موضوع بنا لیتا ہے ، جب کبھی سواری نہیں ہوتا ، گھوڑا بھی بدکا ہوا ہوتا ہے تو ، خود بھی سستانے بیٹھ جاتا ہے ، کبھی پوچھتا ہے ، چنگیز خان جنتی ہے یا جہنمی ؟ کبھی پوچھتا ہے ، اصحاب کہف کا کتا ، آج کل کہاں ہے ؟ خوش قسمتی سے ، اگر کوئی دوسرا بھی فیکے جیسا ، آ ملے تو ، محفل خوب جمتی ہے ، دونوں مل کر ، جنت و جہنم بانٹتے ہیں ، ایمان کا فیصلہ کرتے ہیں ،
بہت حیرانی ہوتی ہے ، ایک کوچوان ، اپنی اوقات سے بڑھ کر جب ، صحابہ کرام کو ، قطار میں کھڑا کرتا ہے ، کسی کو جہنم دیتا ہے کسی کو باغی کہہ دیتا ہے
الله الله ، کیا زمانے ہیں ، جسے اپنی جنت و جہنم کی خبر نہیں ، جس کے پاس تاریخ کے پلندے کے سوا کچھ نہیں ، وہ بار بار بہانے سے ، شر انگیز تفریق پیدا کرتے ہیں ، ایک کو جنتی کہیں گے ، تو لازمی بات ہے دوسرا جہنمی ہی بنے گا ، دوسرے کو جنت بانٹیں گے تو ، پہلا جہنمی دکھے گا ، نا ادھر کے رہتے ہیں ، نا اودھر کے رہتے ہیں
جن امور پر ، صحابہ کرام ، آپس میں متفق نا رہے ، بات جنگوں تک جا پہنچی ، آج پھر سے یہی موضوعات چھیڑنے کا مطلب ہے ، خانہ جنگی ، و شر انگیزی ، لیکن کیا کریں ؟ فیکا کوچوان بہت باتونی ہے ، اپنی اوقات سے بڑھ کر بات نا کرے تو اسے روٹی ہضم نہیں ہوتی
[FONT="]قرآن مجید میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے:[/FONT] [FONT="]مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ تَرَاهُمْ رُكَّعاً سُجَّداً يَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنْ اللَّهِ وَرِضْوَاناً سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِمْ مِنْ أَثَرِ السُّجُودِ ذَلِكَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَمَثَلُهُمْ فِي الإِنْجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَى عَلَى سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمْ الْكُفَّارَ وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْهُمْ مَغْفِرَةً وَأَجْراً عَظِيماً[/FONT].
[FONT="]محمد اللہ کے رسول ہیں اور اس کے ساتھی کفار پر سخت اور آپس میں رحم دل ہیں۔ آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ رکوع و سجدہ کرتے ہوئے اللہ کا فضل اور رضا تلاش کرنے میں مشغول ہیں۔سجود کے اثرات ان کے چہروں پر موجود ہیں جن سے وہ الگ پہچانے جاتے ہیں، یہ ہے ان کی صفت۔ تورات میں اور انجیل میں ان کی مثال یوں دی گئی ہے کہ گویا ایک فصل ہے جس نے پہلے کونپل نکالی ، پھر اس کو مضبوط بنایا ، پھر وہ موٹی ہوئی،پھر اپنے تنے پر کھڑی ہو گئی۔ کاشت کرنے والوں کو وہ خوش کرتی ہے تاکہ کفار ان کے پھلنے پھولنے پر جلیں ۔ اس گروہ کے لوگ جو ایمان لائے ہیں اور جنہوں نیک عمل کیے ہیں، اللہ نے ان سے مغفرت اور بڑے اجر کا وعدہ فرمایاہے۔ (الفتح [/FONT][FONT="]48:29[/FONT][FONT="])[/FONT]
[FONT="]وَالسَّابِقُونَ الأَوَّلُونَ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَداً ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ.[/FONT]
[FONT="]مہاجرین اور انصار میں سب سے پہلے آگے بڑھ کر [ایمان لانے والے] اور وہ جنہوں نے نیکی میں ان کی پیروی کی، اللہ ان سے راضی ہو گیا اور اس سے۔ اس نے ان کے لیے ایسے باغات تیار کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ (التوبہ [/FONT][FONT="]9:100[/FONT][FONT="])[/FONT]