
پاکستان تحریک انصاف صحت کارڈ کے اجرا کا کریڈٹ لیتی ہے، لیکن چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی دور حکومت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت صحت وسیلہ کارڈ کا پروگرام شروع کیا گیا تھا جس کا نام نواز شریف نے ویراعظم ہیلتھ کارڈ اور تحریک انصاف کی حکومت نے صحت انصاف کارڈ رکھ دیا۔
گمبٹ میں تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم مفت کارڈ دے رہے تھے مگر يہ کہتے ہيں کارڈ پر سبسڈی ملے گی اور اب يہ لوگ ہميں بتارہے ہيں کہ صحت کارڈ اپناليں،نقل کےلیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے یہ جس طریقے سے صحت کارڈ چلارہے ہیں وہ بھی غلط چلارہے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ صرف مستحق افراد کو کارڈ دے کر باقی کے بجٹ سے سرکاری اسپتالوں کی حالت بہتر کی جائے کیونکہ سرکاری اسپتالوں کے بغیر نظام صحت نہیں چل سکتا،ہيلتھ بجٹ پر ڈاکا مار کر وہی پيسہ صحت کارڈ ميں ديا جارہا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ کے صرف تین سرکاری اسپتالوں کا بجٹ خیبرپختونخوا کے ٹوٹل صحت بجٹ سے زیادہ ہے،انہوں نے پنجاب اور اور خیبرپختونخوا کے حکومتوں کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ گمبٹ جیسا ایک اسپتال اپنے صوبے میں دکھادیں جہاں لیور، کڈنی اور کینسر کا مفت علاج ہورہا ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پورے پاکستان میں کہیں بھی علاج میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ ہوں، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج بلوچستان،اسلام آباد اور کشمير سے لوگ گمبٹ علاج کروانے آتے ہيں، آج یہ پاکستان کا ميڈيکل کیپٹل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گمبٹ میں100فيصد مفت علاج ہوتا ہے، اب يہاں بون ميرو اور تھیلیسمیا کاعلاج بھی ہورہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bilawal-on-sehat-card.jpg