تاحیات نااہلی ختم کرانے کیلئے سپریم کورٹ بار نے درخواست تیار کر لی

4scbapetofnahli.jpg

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں تاحیات نا اہلی کیخلاف دائر کرنے کیلئے درخواست تیار کر لی۔

درخواست کے متن میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جان ب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت تاحیات نااہلی کو ختم کیا جائے، اس آرٹیکل کےتحت آئین کی اس شق کے ذریعے نااہل قرار دیئے گئے ارکانِ پارلیمنٹ تاحیات نااہل قرار دیئے گئے تھے۔

درخواست میں لکھا گیا ہے کہ تاحیات نااہلی کے اصول کا اطلاق صرف انتخابی تنازعات میں استعمال کیا جائے، آرٹیکل 184 اور آرٹیکل 99 کی تشریح کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

اس پہلے یہ خبریں بھی آئی تھیں کہ یہ درخواست دائر کر دی گئی مگر سپریم کورٹ بار نے کہادرخواست تیار کر لی گئی ہے مگر آج دائر نہیں کی گئی۔

https://twitter.com/x/status/1480902750116499461
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا، جبکہ اس شق کے تحت تاحیات نااہلی کے ختم ہونے کے بعد ن لیگ کے قائد اور تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل کی اہلیت کے حوالے سے عدالتی فیصلہ بھی متاثر ہو گا۔

سپریم کورٹ نے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

دوسری جانب 15 دسمبر 2017 کو عدالت عظمیٰ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو بھی نااہل قرار دیا تھا۔
 

Mikkix

Minister (2k+ posts)

mubarak ho

youtho & Patwari Hazrat
dono ik dusrey ko

gly milo
PAPA JON PIZA khane ka waqit hua chata ha
Mubarak to ganja ko milni chahiye. Bhenchod ganjay ko phir se PM banana hai gernailon ne. Bechara tareen to khali hath hi raha. Ye ha 2 takkay ka insaf. Zardari sahi khelta hai sindh card phir. Kiunk punjab card to gernail judges aur bearucracy institutionalised tareeqay se khelte hain.
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
ہم جیسے عام بندے کو بھی یہ معلوم ہے کہ آئین میں ترمیم صرف پارلیمنٹ کی 2/3 اکثریت سے کر سکتی ہے کوئی اور نہیں۔۔ ورنہ سپریم کورٹ سیکریٹ بیلٹنگ کا آرٹیکل تبدیل کر دیتے۔۔۔ لیکن یہ سب میڈیا میں گنجے کو زندہ رہنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔