
کراچی کے علاقے ملیر شمس کالونی میں قتل کی لرزہ خیز واردات سامنے آگئی ، گھر کے سربراہ نے بیوی اور 3 بیٹیوں کو تیز دھارے آلے سے قتل کردیا، گھر کے سربراہ کی خودکشی کی کوشش کی، زخمی قاتل نے اعتراف جرم کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق بچیوں اور ماں کے گلے کٹے ہوئے تھے، مکان کی پہلی منزل پر یہ واقعہ پیش آیا، نیچے موجود والدہ کا کہنا تھا کہ اوپر مکان سے شور شرابے اور رونے کی آوازیں آرہی تھیں۔
پولیس حکام کے مطابق شوہر نے بیوی اور تین بیٹیوں کو چھری کی مدد سے قتل کیا جس کے بعد اس نے خودکشی کی کوشش کی اور خود کو زخمی کرلیا، مقتولین میں ہما اور ان کی تین بیٹیاں، فاطمہ، نمرہ اور نیہا شامل ہیں۔
جائے واردات سے آلہ قتل چھری برآمد ہوگیا ہے، کرائم سین یونٹ اور فارنزک ٹیمیں موقع پر پہنچ ئی ہیں اور مزید شواہد جمع کرلیے گئے ہیں۔
شمسی سوسائٹی میں بیوی اور 3 بیٹیوں کو قتل کرنے والے ملزم فواد نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا۔ جس میں اُس نے بتایا کہ دوسروں سے قرض لے کر اپنا بزنس شروع کیا، اور پھر اُس میں نقصان اٹھانا پڑا جس کی وجہ سے قرض کے بوجھ تلے دب گیا تھا۔
ملزم نے بتایا کہ معاشی پریشانی کی وجہ سے اکثر بیوی سے اُس کا جھگڑا ہوتا تھا جس کی وجہ سے بچیاں پریشان ہوتی تھیں، نقصان کے بعد سرمایہ داروں اپنی رقم کی واپسی کا تقاضہ کررہے تھے لیکن پیسے نہ ہونے کی وجہ سے ملزم فواد بہت زیادہ ڈپریشن میں رہتا تھا اور بیوی سے جھگڑے معمول بن گئے تھے۔
ایس ایس پی ملیر نے مزید بتایا کہ وقوعہ سے کچھ دیر قبل بھی میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہوا تھا اور اس کی بڑی بیٹی نے کہا کہ ’آپ لوگوں کے جھگڑے کے باعث ہم بھی پریشان رہتے ہیں‘، دو چھوٹی بیٹیاں وقوعہ کے وقت چارپائی پر سورہی تھیں۔
ملزم نے پولیس کو بتایا کہ ’اہلیہ جیسے ہی واش روم گئی تو اُس نے سب سے پہلے اپنی بیٹیوں کو قتل کیا اور تصاویر انویسٹر ز کو بھیج کر خودکشی کا پیغام بھیجا، پھر باتھ روم سے واپسی پر بیوی کو قتل کرکے اپنے آپ کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی‘۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ملزم کی حالت جیسے ہی کچھ بہتر ہوئی تھی تو پولیس نے فوری اس کا بیان ریکارڈ کیا تاہم بیان ریکارڈ کرانے کے دورن اس کی حالت دوبارہ خراب ہوگئی۔ ڈاکٹرز اس کی جان بچانے کی کوششیں کررہے ہیں ، اگر مقتولہ کے اہل خانہ چاہیں گے تو پولیس ان کی مدعیت میں ضرور مقدمہ درج کرے گی ورنہ سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی اور ہدایت دی ہے کہ جلد ازجلد تحقیقات کی جائیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/biwish.jpg