بھارت جاکر سیماحیدر سے سیماسچن بننے والی لڑکی کی دلچسپ کہانی

seema-haiasha.jpg

سندھ کے معاملات رپورٹ کرنیوالے فیض اللہ سواتی کا کہنا ہے کہ مجھے تو سیما حیدر جاکھرانی کا کیس منفرد پیچیدہ اور ورطہ حیرت میں مبتلاء کرنیوالا ہے 27 برس کی نوجوان لڑکی جس نے شاید میٹرک بھی نہیں کیا اونچے طبقے کے بجائے دیہی یا کچی آبادی کا پس منظر رکھتی ہے۔۔

فیض اللہ سواتی کے مطابق 17 برس کی عمر شوہر غلام حیدر سے بذریعہ مس کال رابطہ ہوا 4 ماہ کی محبت کے بعد شادی کی، 4 بچے ہوئے غلام حیدر مزدوری کرنے سعودیہ جاتا ہے سیما کو مکان خرید کر دیتا ہے 60/70ہزار خرچ بھیجتا ہےجوکہ سیما کے طرز زندگی کی مناسبت سے اچھی رقم ہے

انکا مزید کہنا تھا کہ اس دوران پب جی کھیلتے ہندی شہری سچن سے رابطہ و محبت پھر بغیر بتائے پاسپورٹ بنوانا ویزہ لینا نیپال جانا ہندوانہ رسوم و رواج کیمطابق شادی کرنا نیپال میں سیرکرناانسٹا پہ عکس لگانا پھر کراچی آنا خاموشی سے گھر 12 لاکھ میں بیچنا بچوں کے پاسپورٹ بنواکر نیپال جانا اور وہاں سے ہند ، سیما کی بدن بولی انداز گفتگو جابجا ہندی الفاظ کا برجستہ استعمال خود اعتمادی حیران کن ہے بغیر پڑھے لکھے یہ سارا پراسیس کرنا بچوں کا کھیل نہیں ۔
https://twitter.com/x/status/1678641822959108096
فیض اللہ خان کے مطابق یہ سب کرتےاچھے بھلے بندے کا حشر ہوجاتا ہے سیما شعوری مسلمان تھی نا ہی ہندو دھرم شعوری طور پہ اختیار کیا پاکستان میں مذھب سے جڑے اکثر لوگ جذباتی مسلمان ہیں یا پھر مسلم گھرانوں میں پیدا ہونے کے سبب کلمہ گو ہیں دین کے حقیقی تقاضوں کو ہم جانتے ہیں نا ہی سیما جیسے لوگ۔

صحافی کا مزید کہنا تھا کہ کیس کا اہم پہلو سیما کا 1 ایک شخص کیلئے ملک و ملت دین و شوہر چھوڑنا حیران کن ہے جو کہ اسکے شوہر سے کہیں زیادہ غریب ہے سیما اور اسکی دبئی میں ملاقات صرف اس لئیے نہ ہوسکی کہ سچن کے پاس پاسپورٹ کے پیسے بھی نہیں تھے نیپال میں انہیں پاسپورٹ کی ضرورت نہیں،1 کنگلے مزدور کیساتھ شادی تو رچالی مگر اگلے معاملاتِ اتنے سادہ نہیں 1 غریب مزدور کیسے سیما کے 4بچے پالے گا بچے بھی وہ جن میں سے 3 کے پاس کھیلنے کے اپنے موبائل ہیں جو غلام حیدر نے خرید کر دئیے۔
https://twitter.com/x/status/1678641832102621185
انکے مطابق ہندی میڈیا امیر ہندوؤں سے اپیل کر رہا ہے کہ سیما اور سچن کی مالی معاونت کریں کیونکہ 4 بچے و سیما کو پالنا سچن کے بس میں نہیں ہے دیکھئیے کہ یہ کہانی کہاں تک چلتی ہے محبت کے خمار میں اس نے بیوفائی کی عجیب داستان رقم کی ہے اور جسکے لئیے مذھب ملک شوہر چھوڑا وہ کوئی کروڑ پتی ہوتا تو بھی بات تھی یہاں تو سچن بیچارہ صرف پتی ہے ۔

فیض اللہ سواتی نے مزید کہاکہ اس معاملے کا سنگین پہلو جاکھرانی قبائل کیطرف خود کو منسوب کرنیوالے چند ڈاکوؤں کی ویڈیو ہے جسمیں وہ سندھ میں رھنے والےہندوؤں کو دھمکا رہے ہیں کہ سیما اوربچے واپس نہ آئےتو یہاں ہندو کمیونٹی کی خواتین کی عزتیں پامال کیجائیں گی ڈاکو حضرات اسے قبائلی غیرت اور اسلام کا نام دے رہے ہیں تو بھائیوں اسلام کسی شخص کے جرم کی سزا دوسرے کے دینے کا تصور ہی نہیں رکھتا ۔
https://twitter.com/x/status/1678641842039009281
سیما ارتدار کی راہ چل چکی ملک چھوڑ چکی ایمان کی قیمتی متاع لٹاچکی اسکامعاملہ پاکستانی نظام کے بس سے باھر ہے البتہ بچوں کی والد کو واپسی ضروری ہے تاکہ وہ مسلم معاشرے میں پروان چڑھیں ۔

ڈاکوؤں سے درخواست ہے کہ ہ ڈکیتی بھی غیر اسلامی فعل ہے اس سے اجتناب کریں اور یہاں کے ہندوؤں کو ڈرانا بند کریں تاکہ انہیں اسلام کےنام پہ غیرانسانی معاملےکا سامنا نہ کرنا پڑے،بہرحال سیماجاکھرانی کے ٹیلنٹ نےحیران کیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1678641856257699840
صحافی نے کہا کہ کاش یہ لڑکی مسلمان رھتی اسے تو شوہر نے بھی اچھے سے رکھا حیثیت کیمطابق سب کچھ دیا پھر بھی شوہر سے اور مذھب سے بیوفائی کرکے پاکستانیوں کو تکلیف پہنچائی ،خدا اسکے بچوں پہ رحم فرمائے
https://twitter.com/x/status/1678641862452584452
 

Back
Top