بھارتی سیاستدان یا بے حس انسان؟ریپ‘ کو ’انجوائے‘ کرنے کےبیان پر کلاس لگ گئی

2%DA%86%DB%81%D9%86%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%BE%D8%B9%D8%B3%D8%AA.jpg

بھارتی ریاست کرناٹک کی اسمبلی رکن کی جانب سے ریپ پر دیئے گئے بیان پر شدید تنقید کی جارہی ہے،ہوا کچھ یوں کہ اراکین کی جانب سے اجلاس کا وقت بڑھانے کی ضد کی گئی جس پر اسپیکر نے کہا کہ وہ ایسی پوزیشن میں ہیں کہ باقی سب لوگوں کی بحث کو سن کر مزہ لے سکتے ہیں اور انہیں اسمبلی کے حالات پر قابو نہیں پانا چاہیے۔

اسپیکر کے بیان پر رکن اسمبلی آر رمیش کمار نے انہیں جواب دیا کہ کہاوت ہے کہ ’جب ’ریپ’ ناگزیر ہو تو اس وقت لیٹ کر مزے لینے چاہیئں‘ اور ساتھ ہی اسپیکر کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’آپ بالکل ایسی ہی حالت میں ہیں‘۔

آر رمیش کمار نے مقامی زبان میں بیان دیا، ساتھ ہی اس کا انگریزی ترجمہ بھی اسمبلی میں سنایا گیا اور ان کی بات پر ایوان میں سب ہنسے،کانگریس رکن اسمبلی کے بیان کے بعد بھارتی سیاستدانوں اور خواتین نے ان کے بیان پر سخت رد عمل دیا، خواتین نے کہا کہ انہوں نےمتنازع بیان پر ایوان نے احتجاج کرنے کے بجائے قہقہے لگائے یہ تعجب کی بات ہے۔


کرناٹک ریاست کی اسمبلی کے رکن کے آر رمیش کمار کی جانب سے دیے گئے متنازع بیان پر ’لوک سبھا‘ میں بھی بحث ہوئی اور یونین وزیر سمرتی ایرانی نے ایوان میں کانگریس کے رہنما کے بیان کی مذمت کی۔

آر رمیش کمار کے خلاف ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی چلا، جس میں ان کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا،صحافیوں نے خواتین سے سرعام میڈیا کے سامنے معذرت کرنے کا مطالبہ کیا تو انہوں نے میڈیا سے بات ہی نہیں کی۔

دہلی میں متعدد سماجی تنظیموں کی خواتین نے بھی رکن اسمبلی کے بیان کی مذمت کی،بیان کے خلاف کرناٹکا کے گورنر کے پاس شکایت بھی درج کروادی گئی اور ان سے مطالبہ کیا گیا کہ مذکورہ رکن کی رکنیت معطل کی جائے۔

تنقید کے بعد آر رمیش کمار نے اپنی ٹوئٹ میں معافی بھی مانگی اور کہا کہ اگر ان کے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ معافی کے طلب گار ہیں۔