
سوشل میڈیا آج کے ڈیجیٹل دور میں شہریوں کی زندگیوں کا لازمی حصہ بن چکا ہے اور اسی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اب سیاسی جماعتیں اپنے منشور کو عوام میں اجاگر کرنے کیلئے اس کا بھرپور استعمال کر رہی ہیں۔
بھارت کے 18ویں لوک سبھاانتخابات کے 7ویں اورآخری مرحلےمیں ووٹنگ کاعمل مکمل ہو چکا اور گنتی کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے۔ 8 بھارتی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی57 پارلیمانی نشستوں اور اوڑیسا اسمبلی کی42 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا۔
بھارت میں ہونے والے ان انتخابات کے دوران جہاں مکتلف واقعات پیش آئے وہیں پر مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے اپنی انتخابی مہم کو بہتر سے بہتری کرنے اور شہریوں سے ووٹ حاصل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہنگی ترین ڈیجیٹل مہم کا استعمال کیا گیا۔ بھارتی لوک سبھا انتخابات کی ڈیجیٹل مہم میں بھارت کی سب سے بڑی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے ڈیجیٹل مہم میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے انتخابی مہم کے لیے گوگل کو اشتہارات کی مد میں 116 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ بی جے پی کے بعد کانگریس انتخابی مہم کیلئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز استعمال کرنے والی دوسری بڑی سیاسی جماعت رہی جس نے 45.4 کروڑ روپے اس مد میں خرچ کر دیئے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بھارت کی دوسری علاقائی سیاسی جماعتوں کی طرف سے اپنی ڈیجیٹل انتخابی مہم کے لیے 9.23 کروڑ روپے سے لے کر 21.2 کروڑ روپے تک خرچ کیے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے جہاں اپنی ڈیجیٹل انتخابی مہم چلانے کے لیے سب سے زیادہ پیسہ خرچ کیا وہیں اس دوران پرنٹ والیکٹرانک میڈیا کو 80 انٹرویوز بھی دیئے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12modidiimehhgicamoighns.png