
پاکستان میڈیا ریلگولیٹری اتھارٹی پیمرا نے بول نیوز کی نشریات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس فیصلے پر سیاستدانوں اور صحافی برادری کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آنا شروع ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی نےمیسرز لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ کو جاری لائسنز(بول نیوز اور بول انٹرٹینمنٹ)کی نشریات فوری طورپر بند کرنے کے فیصلہ کیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے اس حکومتی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہوئےاپنے ٹویٹر بیان میں کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے میڈیا اور صحافیوں کی سنسر شپ اور ظلم و ستم کو فسطائی سطح تک پہنچا دیا ہے، بول کو صرف اس لیے معطل کر دیا گیا ہے کہ اس نے ہمیں کوریج دی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ حکومت تمام میڈیا ہاؤسز کو پیغام دینا چاہتی ہے کہ سب سے بڑی اور مقبول قومی سطح کی پارٹی کو مین اسٹریم میڈیا سے بلیک آؤٹ کیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1566789248358965249
سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق و رہنما پی ٹی آئی شریں مزاری نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے میڈیا اور صحافیوں سےمتعلق فاشسٹ رویےکا شکریہ جس کی وجہ سے پاکستان بین الاقوامی اور مقامی سطح پر شدید تنقید کی زد میں آگیا ہے۔
شیریں مزاری نےمزید کہا کہ پہلےاے آروائی نیوز اور اب بول کو بغیرکسی وجہ کےبند کردیا گیا ہے، وجہ صرف ایک ہےکہ انہوں نے عمران خان کو کوریج دی، یہ فاشزم کے ساتھ ساتھ عمران خان کی ملک گیر حمایت کا خوف بھی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1566792844039315462
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی اس حکومتی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بول نیوز عام آدمی کی آوازوں میں سے ایک ہے، یہ چینل عمران خان اور پی ٹی آئی کی حمایت کرتا ہے۔ https://twitter.com/x/status/1566790384092872704
بول نیوز کے پریزیڈنٹ سمیع ابراہیم نے پیمرا کا نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا نے بول نیوز کی نشریات بند کردی۔
https://twitter.com/x/status/1566774090920103937
صحافی سلمان درانی نے حکومت کو مخاطب کیے بغیرکہا کہ کتنے چینلز بند کرو گے؟ کیا 22 کروڑ لوگوں کے منہ بند کروائیں جائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1566782382136561664
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4bollicepenreation.jpg