
سینئر صحافی انصار عباسی کو سوشل میڈیا پر بغیر تصدیق کے ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا، سوشل میڈیا صارفین نے مقبوضہ کشمیر کی ویڈیو کو تحقیق کے بنا پاکستان سے منسوب کرنے پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں ایک ویڈیو پوسٹ شیئر کی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 3، سے 4 افراد سڑک پر پھیری والوں کی ریڑھیوں پر سے سامان اٹھا اٹھا کر نیچے زمیں پر پھینک رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1482667564987781121
صحافی کی جانب سے پوسٹ شیئر کی گئی جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ "یہ جو بھی افسر ہے اس کی کم از کم سزا نوکری سے برخاست کرنا ہے"۔
https://twitter.com/x/status/1482692477392146439
انصار عباسی کی پوسٹ شیئر ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان کے پوسٹ پر کمنٹس آنے لگے جس میں صارفین نے ان کی خوب کلاس لگائی۔
تقویم احسن نام صارف کا کہنا تھا کہ جناب انصار عباسی صاحب خودکو 'انویسٹو - گیٹو' صحافی بتاتے ہیں،انہیں یہ تک نہیں معلوم کےیہ مقبوضہ کشمیرکاواقعہ ہے۔عام آدمی ڈھونڈھ کےنکال سکتا ہےتو یہ خودکوصحافی کہتے ہیں۔ انکا کام تھا جو انہوں نے نہیں کیا۔۔بالکل اسی طرح جیسےیہ آج کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہاتھ جھاڑکےکھڑےہوگئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1482728138949988353
https://twitter.com/x/status/1482735294386425861
حماد حسن نام صارف نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ جذباتی قوم، یہ ویڈیو مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہے اور وہاں کی حکومت نے پہلے ہی 4 ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1482695858319732737
https://twitter.com/x/status/1482753219277336581
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ یہ انڈین سرکار مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم کر رہی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ اسی تھرڈ کلاس صحافت کی وجہ سے آپ پر توہین کا کیس چلا رہی ہے کہ بغیر تحقیق کے خبر اور ٹویٹ ٹھوک دیتے ہو، براہ مہربانی پہلے تحقیق کریں پھر خبر بریک کریں۔
https://twitter.com/x/status/1482725824184868867
ایک اور صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا " اور آپ کی اور آپ کے اخبار چینل کی کیا سزا ہونی چاہئے ؟ جو مسلسل جھوٹی خبریں اور پروپیگنڈا کر رہے ہیں؟ حضرت کبھی اپنے گریبان میں بھی جھانک لیا کریں، کب تک اسلام کے پیچھے چھپتے رہے گے ؟"
https://twitter.com/x/status/1482704246017609737
یونس نامی شخص نے لکھا کہ نوکری سے برخاست کرنا کم سزا ہو گی اس کو سردی کی شدت میں یہاں ایک ماہ ریڑھی لگوائی جائے کیسے غریب اس مہنگائی کے طوفان میں اپنے بچوں کیلئے کماتا ہے پھر شائد اس کو احساس ہو حلال کمانا کتنا مشکل ہے۔
https://twitter.com/x/status/1482693313929138177
ایک اور صارف نے کہا کہ میں پہلے اس کی ذہنی صحت کا جائزہ لینا چاہوں گا۔ ذمہ داریوں کی اس سطح پر یہ لازمی ہونا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1482709553204670473
واضح رہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے بارہ مولہ کے شمالی ضلع میں سڑک پرپھیری والوں کے سامان کی مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کرنے والے چار میونسپل افسران کو معطل کر دیا۔
ڈائریکٹوریٹ آف اربن لوکل باڈیز کشمیر نے ایگزیکٹو آفیسر بارہ مولہ کو ہدایت کی کہ وہ ملوث افراد کو معطل کر کے ان سے دکانداروں کو ہونے والے نقصانات کی وصولی کریں، ان ملازمین میں شیخ سجاد پرویز (خلفوارزی اسسٹنٹ)، فیضان اکبر زونا (ڈیمولیشن گارڈ)، سجاد احمد کھانڈے (سینٹری سپروائزر) اور نذیر احمد بھٹ (کلینر) شامل ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13ansarabisfakevideo.jpg