
سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا ہے کہ جس طرح حکومت معاملات کو آگے بڑھا رہی ہے یہ بات صرف پریشانی کی نہیں اب یہ بات پریشانی سے کہیں آگے بڑھ چکی ہے اور یہ دکان اس طرح نہیں چل سکتی جب تک ہمارا درآمدات کا بل 7 سے 8 بلین ڈالر کم نہ ہو جائے۔
ماہر معاشیات شبر زیدی نے کہا کہ جو تجزیہ کار گیس کی قیمتوں میں اضافے کی بات کرتے ہیں ان کو جان لینا چاہیے کہ اگر موجودہ قیمت پر بھی گیس ملے تو بھی درآمدات کی شرح کم ہو گی تو ہی معیشت درست راہ پر گامزن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر جو رپورٹ موجود ہے اس میں واضح طور پر پاکستان کی اگلے 4 سال کی جو کیش پرڈکشن ہے اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے ایف ڈی آئی (فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ) سالانہ دس بلین آئے گی۔
https://twitter.com/x/status/1540048308235796480
انہوں نے کہا کہ یہاں کہا جا رہا ہے کہ 210 بلین ڈالر کی سالانہ ایف ڈی آئی ہو گی تو جو آخر پر چالین بلین ڈالر کا فرق آئے گا وہ کیسے کور کریں گے۔ شبر زیدی نے کہا کہ میں کوئی جذباتی آدمی نہیں ہوں جو انشااللہ ماشااللہ کہہ کر جان چھڑا لوں۔