
حکومت کی اہم اتحادی جماعت عوامی نیشنل پارٹی شہباز انتظامیہ سے ناراض ہو گئی، علیحدگی پر غور شروع کر دیا۔
حکومت کو بڑا دھچکہ عوامی نیشنل پارٹی وعدے پورے نہ ہونے پر علیحدگی کا راستہ ماپنے لگی۔ ایمل ولی خان کی زیرصدارت اے این پی کی مرکزی قیادت کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی اتحاد کے وعدوں اور عمل درآمد سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اے این پی رہنماؤں نے حکومت سے علیحدگی کی تجویز دے دی، ایمل ولی خان نے حتمی فیصلوں کے لئے مرکزی قیادت کا اجلاس عید کے بعد طلب کرلیا۔
ذرائع ابلاغ کی خبروں میں کہا جا رہا ہے اے این پی رہنماؤں نے حکومت سے علیحدگی کا اختیار پارٹی سربراہ کو دے دیا ہے، اے این پی کو شکوہ ہے کہ حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدے پور ے نہیں کئے گئے اور نہ ہی اہم حکومتی فیصلوں پر اعتماد میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اے این پی کو خیبرپختونخوا کی گورنرشپ کی یقین دہانی کرائی گئی تھی اور اے این پی میاں افتخار کو بنانا چاہتی تھی لیکن کئی ہفتے گزرنے کے بعد بھی سمری ایوان صدر نہیں پہنچی جس پر اے این پی کو تحفظات تھے۔
دوسری جانب ایم کیوایم بھی حکومت سےنکلنے کیلئے پرتول رہی ہے، ایم کیوایم رہنما صابرقائم خانی کا کہنا تھا کہ اب کہہ دیا ہے وعدے پورےنہیں ہوئے،راستے الگ کرنےکا جوازموجود ہےاوروفاق میں بھی حکومت چھوڑنےکا امکان ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/anp111h1h.jpg