تاریخ بتاتی ہے اگر کسی بھکاری کو وزیراعظم بھی بنادو، تب بھی وہ بھیک مانگنا نہیں چھوڑتا۔ پاکستان میں تو اس کا عملی تجربہ ہورہا ہے۔ بھکاری خان جب سے وزیراعظم بنا ہے اس نے ہر مسئلے کا حل بھیک مانگنا ہی سمجھ لیا ہے۔ سعودی عرب سے زکوٰۃ کے چاولوں کی بھیک مانگ لایا۔ جب کرونا شروع ہوا تو بڑا سا منہ کھول کر آئی ایم ایف اور ان کافر ممالک سے قرضہ معافی کی بھیک مانگنے لگا جن ممالک کے خلاف یہ بھڑکیں مارتا رہتا ہے۔ اب تو انتہا ہوگئی ہے۔ معید یوسف کے ذریعے امریکی صدر جو بائیڈن سے فون کال کی بھیک مانگ ڈالی۔ خدا کے نام پر صرف ایک بار فون کال کرلو، بہت بے عزتی ہورہی ہے ملک میں، چاہے چند سیکنڈ کیلئے ہی کرلو۔
معید یوسف نےانٹرویو میں بڑا دلچسپ شکوہ کیا کہ کہیں فون کال نہ کرنے میں کوئی تکنیکی مسئلہ تو نہیں حائل؟ مطلب سرجی، کہیں آپ کا فون شون خراب تو نہیں ہوگیا، آخر کیوں نہیں فون کررہے آپ۔ اندازہ کیجئے فرسٹریشن کا۔ فون کال کی بھیک مانگتے ہوئے کیسی بونگیاں ماری جارہی ہیں۔ آخری تیر کے طور پر معید یوسف نے دبے لفظوں میں ڈرتے ڈرتے دھمکی بھی لگائی کہ اگر بائیڈن جی فون کال نہیں کرتے تو ہمارے پاس اور آپشن بھی ہیں۔ اس پر مجھے ایک لطیفہ یاد آگیا کہ ایک شخص کو کسی ہٹے کٹے پہلوان نے پکڑ کر پیٹنا شروع کردیا، مار کھاتے ہوئے مضروب نے کہا کہ مجھے چھوڑ دو، ورنہ تم جانتے نہیں میں کیا کرسکتا ہوں۔ پہلوان نے پوچھا کیا کرسکتے ہو، اس پر اس نے کہا میں رو بھی پڑتا ہوں۔ یہاں بھی معید یوسف کی دھمکی کچھ ایسی ہی ہے کہ اگر بائیڈن جی نے فون کال نہ کی تو بھکاری خان پاؤں بھی پڑسکتا ہے۔۔۔
یہ حال ہے بھکاری خان کا۔ ملک میں اس کی بڑھکیں ہی سنبھالی نہیں جاتیں اور اندر خانے صرف بائیڈن کی فون کال کیلئے امریکیوں کے ترلے کررہا ہے۔۔ پاکستان کی اتنی ذلت تو تاریخ میں کبھی نہ ہوئی تھی کہ ایک فون کال کیلئے بھیک مانگی جارہی ہے۔ جب بھکاری کو وزیراعظم بناؤ گے تو وہ پوری قوم کے عزت اور وقار کو بھکاری کے لیول پر ہی لاکر چھوڑے گا۔۔ اب بھگتو۔۔
معید یوسف نےانٹرویو میں بڑا دلچسپ شکوہ کیا کہ کہیں فون کال نہ کرنے میں کوئی تکنیکی مسئلہ تو نہیں حائل؟ مطلب سرجی، کہیں آپ کا فون شون خراب تو نہیں ہوگیا، آخر کیوں نہیں فون کررہے آپ۔ اندازہ کیجئے فرسٹریشن کا۔ فون کال کی بھیک مانگتے ہوئے کیسی بونگیاں ماری جارہی ہیں۔ آخری تیر کے طور پر معید یوسف نے دبے لفظوں میں ڈرتے ڈرتے دھمکی بھی لگائی کہ اگر بائیڈن جی فون کال نہیں کرتے تو ہمارے پاس اور آپشن بھی ہیں۔ اس پر مجھے ایک لطیفہ یاد آگیا کہ ایک شخص کو کسی ہٹے کٹے پہلوان نے پکڑ کر پیٹنا شروع کردیا، مار کھاتے ہوئے مضروب نے کہا کہ مجھے چھوڑ دو، ورنہ تم جانتے نہیں میں کیا کرسکتا ہوں۔ پہلوان نے پوچھا کیا کرسکتے ہو، اس پر اس نے کہا میں رو بھی پڑتا ہوں۔ یہاں بھی معید یوسف کی دھمکی کچھ ایسی ہی ہے کہ اگر بائیڈن جی نے فون کال نہ کی تو بھکاری خان پاؤں بھی پڑسکتا ہے۔۔۔
یہ حال ہے بھکاری خان کا۔ ملک میں اس کی بڑھکیں ہی سنبھالی نہیں جاتیں اور اندر خانے صرف بائیڈن کی فون کال کیلئے امریکیوں کے ترلے کررہا ہے۔۔ پاکستان کی اتنی ذلت تو تاریخ میں کبھی نہ ہوئی تھی کہ ایک فون کال کیلئے بھیک مانگی جارہی ہے۔ جب بھکاری کو وزیراعظم بناؤ گے تو وہ پوری قوم کے عزت اور وقار کو بھکاری کے لیول پر ہی لاکر چھوڑے گا۔۔ اب بھگتو۔۔