ایرانی ویمن ٹیم میں گول کیپر مرد ہے یا عورت؟ تنازع کھڑا ہوگیا

iran-goalkeeper-iran2211.jpg


ویمن ایشیا کپ کے کوالیفائی راؤنڈ میں ایرانی ویمن فٹبال ٹیم کے ہاتھوں اردن کو شکست، ٹیم کی فتح کی خوشی اس وقت پھیکی پڑ گئی جب اردن فٹبال ایسوسی ایشن نے ایرانی ٹیم کی گول کیپر کی جنس کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ویمن ایشیا کپ کے کوالیفائی راؤنڈ میں ایرانی ویمن فٹبال ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اردن کی ویمن فٹبال ٹیم کو پنالٹی شوٹ آؤٹ پر 2-4 سے شکست دیدی تھی۔

ایرانی گول کیپر زہرہ کودائی نے اردن کی فٹبالرز کی 2 شاٹس آسانی سے روک کر ناصرف سب کو حیران کردیا بلکہ ایک نیا تنازع بھی کھڑا کر دیا۔


ایرانی گول کیپر کے مرد ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اردن فٹبال ایسوسی ایشن نے ایشین فٹبال کنفیڈریشن (اے ایف سی) سے مطالبہ کیا کہ وہ ایرانی ویمن ٹیم کی گول کیپر جنس سے متعلق تحقیقات کروائے۔

دوسری جانب ایرانی خاتون فٹبالر نے اپنے خلاف بےمعنی تحقیقات کے مطالبے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک خاتون ہیں، یہ اردن کی دھونس اور دھمکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان سے متعلق ایسی تحقیقات کے مطالبے پر اردن فٹبال ایسوسی ایشن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔

ایرانی ویمن ٹیم کی جیت کے بعد اردن فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر پرنس علی بن حسین نے دعویٰ کیا تھا کہ کودائی ایک مرد ہے جو عورت بنا ہوا ہے۔

تاہم حال ہی میں پرنس علی بن حسین نے ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے اے ایف سی کو لکھے گئے خط کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ اگر معاملہ سچ ہے تو یہ بہت ہی سنگین ہے۔

https://twitter.com/x/status/1459663347851444226
انہوں نے اے ایف سی کو نتھی کرتے ہوئے کہا کہ ’اے ایف سی جاگو۔‘