
سربراہ پی ڈی ایم اور جمیعت علما اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کس کو کیا ملے گا اس کا فیصلہ عوام کریں گے ہم چاہتے ہیں کہ ووٹ کی امانت عوام کو واپس کی جائے تاکہ اسی کے مطابق وزیراعظم، اسپیکر اور جس نے بھی ایوان اقتدار میں آنا ہے اسی سے آئے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام جرگہ میں میزبان سلیم صافی نے سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ مسلم لیگ ن کو وزارت عظمیٰ ملے گی اور پیپلزپارٹی اسپیکر شپ لے گی مگر ان کو اس ساری جدوجہد کے بعد کیا ملے گا؟
اس کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی کو کچھ نہیں ملے گا، کس کو کیا ملے گا اس کا فیصلہ عوام کریں گے۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ہم ابھی بھی فوراً آزادانہ الیکشن ہی چاہتے ہیں، ہم ہر چیز اس طرح نہیں بتا سکتے یہ فیصلہ وقت اور عوام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ہماری جدوجہد کا محور عدم اعتماد ہے کوئی ایسی چیز نہیں لانا چاہتے جس سے مباحثہ ہو، اس تحریک کی کامیابی کے بعد فیصلہ ہو گا کہ یہ اسمبلیاں مدت پوری کرتی ہیں یا کہ کس کو کیا ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی یا چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد لانے کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔
مولانا نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ اس ساری پارلیمانی کوشش کے دوران اگر 23 مارچ تک یہ تحریک کامیاب نہ ہو سکی تو پھر چونکہ رمضان المبارک آ رہا ہے تو یہ بعد میں بھی ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ایسا نہیں کہہ رہا کہ یہ انہیں دنوں میں تحریک کامیاب ہو گی لیکن اگر ایسا نہ بھی ہوا تو ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہو سکی تو پھر ہم اپنا لانگ مارچ کریں گے لیکن اس کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا کیونکہ اس تحریک کی کامیابی کی صورت میں تو ہمیں اس کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا تو امید ہے کہ پھر وہ بعد میں کیا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/adai1i1i1.jpg