
حامد میر کا کہنا ہے کہ مائنس ون کے دعوے کی بنیاد یہ ہے کہ عمران خان کو پتہ چلا ہے کہ انہیں عدالت سے نااہل کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے تو وہ اس سازش کو ناکام بنا دیں عدالت سے معافی مانگ لیں تو یہ تلوار ہٹ جائے گی۔
شاہزیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں حامد میر سے سوال کیا کہ کیا مائنس ون ہونے جا رہا ہے یا ایسا ہونا چاہیے یا نہیں جس کے جواب میں سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن حامد میر نے کہا کہ عمران خان سے متعلق لوگ سوال کرتے تھے کہ ان کو کس سے خطرہ ہے میں کہتا ہوں ان کو اپنے آپ سے ہی خطرہ ہے۔
حامد میر نے کہا وہ اس وقت جتنے بھی مسائل کا شکار ہیں وہ ان کے اپنے بنائے ہوئے ہیں۔ عمران خان کو لگتا ہے کہ وہ جب وزیراعظم تھے تب عدالت نے ان پر فردجرم نہیں لگائی تو اب بھی نہیں لگ سکتی، اب وہ کہتے ہیں کہ میں ایک کال دوں گا تو سب بدل جائے گا۔ میرا ان کو مشورہ ہے کہ وہ یہ بھی کر کے دیکھ لیں۔
حامد میر نے کہا عمران خان کے پاس چانس ہے اگر ان پر فردجرم عائد ہونے کے بعد بھی وہ معافی مانگ لیتے ہیں تو ممکن ہے ان کو معاف کر دیا جائے۔ مگر وہ عدالت سے غیر مشروط معافی مانگنے کیلئے بھی تیار نہیں ہیں۔ ان کو لگتا ہے ایک طرف رول آف لاء ہے دوسری طرف ان کی مقبولیت ہے۔
سینئر اینکرپرسن نے کہا کہ عمران خان پہلے نیوٹرلز کہا کرتے تھے اب انہوں نے ہینڈلرز کا لفظ ایجاد کر دیا ہے کیا ان کا اشارہ اس طرف ہے جن کا نام لے لیکر پرویز الہیٰ ان کی تعریفیں کر رہے ہیں؟ اگر کوئی سازش ہو رہی ہے تو چیئرمین پی ٹی آئی کو وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی پوچھنا چاہیے۔
یاد رہے کہ شاہزیب خانزادہ نے عمران خان کے آج کے گوجرانوالہ جلسے سے متعلق کیے گئے ٹوئٹ کی بنیاد پر سوال کیا تھا جس میں سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ گوجرانوالہ میں ہماری حقیقی آزادی کی تحریک کے حالیہ مرحلے کا آخری اجتماع ہوگا۔ اس جلسےمیں میں اپنےاہم ترین اگلےمرحلےکااعلان کروں گا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ امپورٹڈسرکار اور اسکے سرپرست اس حقیقت پر کہ قوم نہایت ثابت قدمی سےPTIکےساتھ کھڑی ہے، بوکھلاہٹ کا شکارہیں اور مایوس کن انداز میں مائنس ون کی جانب بڑھ رہے ہیں۔