آئی سی سی نے سیاسی مداخلت پر سری لنکن بورڈ کی رکنیت معطل کر دی

102043290d85632.jpg


آئی سی سی نے سیاسی مداخلت پر سری لنکن بورڈ کی رکنیت معطل کر دی

سری لنکن بورڈ کی رکنیت معطلی کی شرائط کا تعین مناسب وقت آنے پر کیا جائے گا: آئی سی سی

سیاسی مداخلت کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ بورڈ کی طرف سے سری لنکن کرکٹ کی رکنیت کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بورڈ کی آج میٹنگ ہوئی جس میں اس بات کا تعین کیا گیا کہ سری لنکن کرکٹ بورڈ بطور آئی سی سی رکن اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے حوالے سے سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ سری لنکن بورڈ اپنے امور خودمختار طریقے سے چلانے میں ناکام رہا اور کرکٹ کی ریگولیشن، گورننس یا انتظامی امور میں حکومتی مداخلت روکنا یقینی نہیں بنا سکا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بیان کے مطابق سری لنکن بورڈ کی رکنیت فوری طور پر معطل کر دی گئی ہے اور اس کی شرائط کا تعین مناسب وقت آنے پر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بھارت سے سری لنکن کرکٹ ٹیم کی بدترین شکست کے کچھ دنوں بعد سری لنکا کے وزیر کھیل روشن رانا سنگھے نے سری لنکن کرکٹ بورڈ کی ساری انتظامیہ کو فارغ کر دیا تھا۔

روشن رانا سنگھے نے سری لنکا کے لیے 1996ء میں ورلڈکپ جیتنے والے کپتان ارجنا رانا ٹنگا کو سری لنکن بورڈ کا عبوری چیئرمین مقرر کیا تھا اور 17 رکنی عبوری کمیٹی قائم کی تھی جس میں سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سابق صدر اور سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز بھی شامل ہیں۔ بعدازاں سری لنکن عدالت نے 7 نومبر کو بورڈ معطلی کا فیصلہ منسوخ کر دیا اور برطرف تمام عہدیداروں کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

عدالت کی طرف سے سری لنکن بورڈ کے صدر شامی سلوا کی طرف سے وزیر کھیل کے عبوری کمیٹی بنانے کے فیصلے کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے سری لنکن کرکٹ بورڈ کو کیس کی آئندہ سماعت سے پہلے 2 ہفتوں تک کے لیے بحال کر دیا تھا۔ سری لنکا کے وزیر کھیل نے سری لنکا کی 302 رنز سے بھارت سے شکست کے بعد بورڈ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

میزبان بھارت کے شہر ممبئی میں کھیلے گئے میچ میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم 358 سکور کا تعاقب کرتے ہوئے ایک موقع پر صرف 14 سکور پر 6 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے اور پوری ٹیم 55 رنز بنانے کے بعد ڈھیر ہو گئی تھی جو کسی بھی ورلڈکپ میں سب سے کم سکور تھا۔ سری لنکا کی شکست کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا اور کرکٹ بورڈ کے کولمبو میں دفتر کے باہر مظاہرے ہوئے جہاں پولیس تعینات کرنا پڑی۔

سری لنکن وزیر کھیل رانا سنگھے نے آئی سی سی کو خط لکھ کر اپنے فیصلے پر اعتماد میں لینے اور تعاون کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ خط میں لکھا کہ سری لنکا کرکٹ کو اپنے کھلاڑیوں کے نظم وضبط بارے شکایات، انتظامیہ کی کرپشن، مالی بے ضابطگیوں اور میچ کے الزامات کا سامنا ہے۔ سری لنکن بورڈ کے عبوری انتظامات سے اچھے بورڈ انتظامی اصول سے ہی کیے جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں کھیلے جانے والے ورلڈکپ میں سری لنکا کی کارکردگی کو 1992ء کے ورلڈکپ کے بعد سب سے بری کارکردگی تصور کیا جا رہا ہے۔ سری لنکا کی ٹیم رواں ورلڈکپ ایونٹ میں اپنے 9 میچز میں سے صرف 2 میچز میں کامیاب ہو سکی جبکہ افغانستان سمیت 7 میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
ICC ab International Cricket Council ki bijaey sirf Indian Cricket Council ban gai hay, cricket ka janaza nikaal dia is world cup ne