
آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے باوجود امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستان روپے کی بے قدری جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے باوجود امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستان روپے کی بے قدری جاری ہے۔ آج انٹر بینک میں ڈالر 38 پیسے مہنگا ہوا اور 218 روپے 98 پیسے پر بند ہوا جبکہ درآمد کنندہ کو بینکس ڈالر 219 روپے 30 پیسے میں فروخت کرتے رہے۔ ڈالر اوپن مارکیٹ میں 3 روپے مہنگا ہو اور 223 سے 225 روپے میں اس کی فروخت کی جا رہی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1565653584179601410
آج پاکستان سٹاک یکسچینج بھی شدید مندی کا شکار رہی۔ شیئرز بازار کے کاروبار کی مالیت 4 ارب 63 کروڑ جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 21 ارب کم ہو کر7023 ارب روپے رہ گئی ہے۔ 100 انڈیکس میں 150 پوائنٹس کی کمی ہوئی اور 42309 پر بند ہوا، کاروباری دن میں 100 انڈیکس 333 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا جبکہ شیئرز بازار میں 16 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے 31 اگست کو ٹویٹ کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان اور آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزے کو مکمل کرنے کے بعد 1.16 ارب بلین ڈالر موصول ہو گئے ہیں جس سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر ہونے میں مدد ملے گی اور کثیر جہتی اور دو طرفہ ذرائع سے دیگر اداروں سے بھی رقوم کی وصولی میں معاونت ملے گی۔
https://twitter.com/x/status/1565041773973569536
آئی ایم ایف کے اعلامیہ کے مطابق حکومت پاکستان نے بگڑتے مالی حالات بہتر کرنے کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے ہیں، اصلاحات کا مستقل نفاذ ضروری ہے۔ اعلامیہ میں میکرو اکنامک استحکام حاصل کرنے اور عدم توازن کو ختم کرنے کا بھی کہا گیا اور پاکستان کو مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ یقینی بنانے کا کہا گیا تھا۔ آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 16 ارب 22 کروڑ تک ہوسکتے ہیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے قرض کی اگلی قسط جاری کرنے کی منظور ی دینے کے ساتھ قرض پروگرام میں جون 2023ء تک توسیع بھی دے دی تھی اور امید کی جا رہی تھی کہ آئی ایم ایف کی جانب سے رقم ملنے کے بعد پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ہو گا لیکن ایک ہفتے بعد ہی پھر سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی قدر میں کمی ہوتی جا رہی ہے۔