Sohail Shuja
Chief Minister (5k+ posts)
عسکری جنگ اور معاشی جنگ کے اصول مختلف ہیں. چین امریکا کی مہنگی برانڈز تیار کرکے امریکا سے منافع کما رہا ہے. ٹرمپ نے لاکھ جتن کئے لیکن چینی فیکٹریاں بند نہیں کروا سکا
یہ تو بلکل جہانگیر ترین کا فارمولا لگتا ہے۔ جب مارکیٹ سے چینی غائب کی جاتی ہے تب ہی مہنگے داموں بکتی ہے۔ ایسے ہی جب امریکہ کی مارکیٹ سے چین کی چیزیں غائب کی جاتی ہیں، تب ہی مارکیٹ میں انکی قیمت بڑھتی ہے۔
یہاں چین اور چینی، دونوں پر ایک ہی تھیوری کا اطلاق ہوتا ہے۔
اور آخر میں فائدہ سرمایہ دار ہی کو پہنچتا ہے۔ چین کی چیزیں مہنگی کریں گے، تب ہی یورپ اور امریکی انویسٹر کو جو کہ چین میں پیسہ لگا کر بیٹھا ہوا ہے، فائدہ پہنچتا ہے۔
جیسے پاکستان میں چینی سستے داموں ایکسپورٹ کی جاتی ہے اور پھر مہنگے داموں امپورٹ کرنی پڑتی ہے۔
فائدہ اس سب میں بھی سرمایہ دار کا ہی ہوتا ہے۔
یہاں چین اور چینی، دونوں پر ایک ہی تھیوری کا اطلاق ہوتا ہے۔
اور آخر میں فائدہ سرمایہ دار ہی کو پہنچتا ہے۔ چین کی چیزیں مہنگی کریں گے، تب ہی یورپ اور امریکی انویسٹر کو جو کہ چین میں پیسہ لگا کر بیٹھا ہوا ہے، فائدہ پہنچتا ہے۔
جیسے پاکستان میں چینی سستے داموں ایکسپورٹ کی جاتی ہے اور پھر مہنگے داموں امپورٹ کرنی پڑتی ہے۔
فائدہ اس سب میں بھی سرمایہ دار کا ہی ہوتا ہے۔